ماس ٹرانزٹ کی تیاریاں مکمل عوام جلد خوشخبری سنیں گے
کراچی کے ترقیاتی پروجیکٹس میں سرمایہ کاری ہر لحاظ سے منافع بخش ہے ، گورنر
گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا ہے کہ کراچی انتہائی محدود وسائل کے باوجود حالیہ برسوں میں ترقیاتی حوالے سے بہتر نتائج فراہم کرنے میں کامیاب رہا.
ماس ٹرانزٹ کی بھی تمام تر تیاریاں مکمل ہیں اس حوالے سے عوام کو بہت جلد خوشخبری ملے گی، انھوں نے کہا کہ کراچی کی چند بنیادی ضرورتوں میں ماس ٹرانزٹ، پینے کا پانی ، نکاسی آب اہم ترین ہیں جن کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلیے پیش رفت آخری مراحل میں ہے، بیرونی سرمایہ کاروں کے تعاون سے عنقریب ان پروجیکٹس کا آغاز کردیا جائے گا، انھوں نے کہا کہ ورلڈ کلاس سٹی کے لیے جو عوامل ضروری ہیں ان میں سے بیشتر عوامل اس شہر میں موجود ہیں.
لہٰذا اس شہر کی استعداد کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس شہر کو بھی ورلڈ کلاس سٹی بنایا جاسکتا ہے، یہ بات انھوں نے گورنر ہائوس میں ورلڈ بینک کے وفد سے گفتگو میں کہی، وفد کی سربراہی بینک کے سیکٹر منیجرمنگ زینگ کر رہے تھے،گورنر سندھ نے کہا کہ کراچی کے ترقیاتی پروجیکٹس میں سرمایہ کاری ہر لحاظ سے منافع بخش ہے کیونکہ یہ شہر اپنی استعداد کے 30 فیصد پر کام کرتے ہوئے ملکی وسائل کا70 فیصد فراہم کر رہا ہے.
انھوں نے کہا کہ کراچی کا مسئلہ اس کے اصل تشخص کا ہے آج بھی پورا شہر اپنے معمول کی سرگرمیوں میں مصروف ہے لیکن بعض واقعات کو بنیاد بنا کر میڈیا کا کچھ حصہ پوری دنیا میں اس کی منفی منظر کشی کی جاتی ہے جس کی وجہ سے بیرونی سرمایہ کاری پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں،انھوں نے کہا کہ شہر میں ہونیوالے ہر جرم کی نوعیت مختلف ہوتی ہے لیکن اسے ایک ہی رنگ میں دکھا یا جا رہا ہے.
جس سے ابہام پیدا ہوتا ہے،انھوں نے کہا کہ ورلڈ بینک سمیت دیگر مالیاتی ادارے جو اس شہر کی استعداد سے بخوبی واقف ہیں انہیں چاہیے کہ وہ دیگر پرجیکٹس کے لیے مطلوبہ سرمایہ فراہم کریں۔
ماس ٹرانزٹ کی بھی تمام تر تیاریاں مکمل ہیں اس حوالے سے عوام کو بہت جلد خوشخبری ملے گی، انھوں نے کہا کہ کراچی کی چند بنیادی ضرورتوں میں ماس ٹرانزٹ، پینے کا پانی ، نکاسی آب اہم ترین ہیں جن کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلیے پیش رفت آخری مراحل میں ہے، بیرونی سرمایہ کاروں کے تعاون سے عنقریب ان پروجیکٹس کا آغاز کردیا جائے گا، انھوں نے کہا کہ ورلڈ کلاس سٹی کے لیے جو عوامل ضروری ہیں ان میں سے بیشتر عوامل اس شہر میں موجود ہیں.
لہٰذا اس شہر کی استعداد کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس شہر کو بھی ورلڈ کلاس سٹی بنایا جاسکتا ہے، یہ بات انھوں نے گورنر ہائوس میں ورلڈ بینک کے وفد سے گفتگو میں کہی، وفد کی سربراہی بینک کے سیکٹر منیجرمنگ زینگ کر رہے تھے،گورنر سندھ نے کہا کہ کراچی کے ترقیاتی پروجیکٹس میں سرمایہ کاری ہر لحاظ سے منافع بخش ہے کیونکہ یہ شہر اپنی استعداد کے 30 فیصد پر کام کرتے ہوئے ملکی وسائل کا70 فیصد فراہم کر رہا ہے.
انھوں نے کہا کہ کراچی کا مسئلہ اس کے اصل تشخص کا ہے آج بھی پورا شہر اپنے معمول کی سرگرمیوں میں مصروف ہے لیکن بعض واقعات کو بنیاد بنا کر میڈیا کا کچھ حصہ پوری دنیا میں اس کی منفی منظر کشی کی جاتی ہے جس کی وجہ سے بیرونی سرمایہ کاری پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں،انھوں نے کہا کہ شہر میں ہونیوالے ہر جرم کی نوعیت مختلف ہوتی ہے لیکن اسے ایک ہی رنگ میں دکھا یا جا رہا ہے.
جس سے ابہام پیدا ہوتا ہے،انھوں نے کہا کہ ورلڈ بینک سمیت دیگر مالیاتی ادارے جو اس شہر کی استعداد سے بخوبی واقف ہیں انہیں چاہیے کہ وہ دیگر پرجیکٹس کے لیے مطلوبہ سرمایہ فراہم کریں۔