امام مسجد کا اغوا سابق اطالوی انٹیلی جنس چیف کو 10 سال قید

نیکولو پولاری اور ان کے ساتھیوں نے 2003 میں اسامہ مصطفیٰ کو اغوا کرکے امریکا بھیجا تھا

4 ساتھیوں اور 26 امریکی اہلکاروں کو بھی سزائیں سنائی گئیں، اپیل کا حق دیا گیا ہے ۔ فوٹو : فائل

اٹلی کی اعلیٰ عدالت نے ملک کے خفیہ ادارے کے سابق سربراہ نیکولو پولاری کو10سال پہلے ایک امام مسجد کو مبینہ دہشت گرد ظاہر کرکے اغوا کرنے کے جرم میں10 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

عدالت نے نیکولو پولاری کے نائب اور3 دوسرے جاسوس اہلکاروں کو بھی سزا دی ہے۔ یہ سزا ان کو امریکا کی جانب سے مشتبہ دہشت گردوں کو غیر قانونی طور پر ایک ملک سے دوسرے ملک منتقل کرنے کے پروگرام کے دوران ابو عمر نامی امام مسجدکو گرفتار کرنے کے جرم میں دی گئی۔


ملزمان نے امام مسجدکو میلان کی ایک گلی سے اٹھایا گیا تھا اور پھر اسے ہوائی جہاز کے ذریعے مصر منتقل کیا گیا تھا جہاں ان پر جسمانی تشدد کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مصر سے تعلق رکھنے والے اسلام پسند اسامہ مصطفیٰ حسن کو جو ابو عمر کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں، امریکی جاسوسی ادارے سی آئے اے اور اٹلی کے جاسوسی ادارے نے 2003 میں ایک مشترکہ کارروائی کے دوران اغوا کیا تھا۔



غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عدالت نے نچلے درجے کی عدالت کے اس فیصلے کو رد کر دیا جس کے تحت ان افراد کو رہا کیا گیا تھا۔عدالت نے اٹلی کے ملٹری انٹیلیجنس کے سربراہ نیکولو پولاری کو10سال، ان کے نائب مارکو مانسینی کو 9سال اور 3 ایجنٹوں کو 6,6 سال قید کی سزا سنائی۔ ان سزئواں کے خلاف اپیل کی جا سکتی ہے۔نیکولو پولاری کے وکیل کا کہنا تھا کہ وہ عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔اس کیس میں26 امریکی اہلکاروں کو بھی ان کی غیر موجودگی میں سزائیں سنائی گئی ہیں۔
Load Next Story