این اے 120 سے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور
فوری طورپراعتراضات پرتحقیق کیلیےوقت نہیں تاہم اعتراضات اٹھانیوالےاپیلٹ ٹریبونل میں فیصلہ چیلنج کرسکتےہیں،ریٹرننگ آفیسر
الیکشن کمیشن نے این اے 120 سے مسلم لیگ (ن) کی امیدوار کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تحریک انصاف اور دیگر جماعتوں کی جانب سے این اے 120 پر مسلم لیگ (ن) کی امیدوار اور سابق وزیراعظم نوازشریف کی اہلیہ کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے ان کے کاغذات مسترد کرنے کی درخواست کی گئی تھی جسے ریٹرننگ آفیسر نے مسترد کردیا۔ریٹرننگ آفیسر کا اس موقع پر کہنا تھا کہ فوری طورپر اٹھائے گئے اعتراضات پر تحقیق کے لیے وقت نہیں تاہم اعتراضات اٹھانے والے اپیلٹ ٹریبونل میں فیصلہ چیلنج کرسکتے ہیں۔
کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے بعد الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر آصف کرمانی کا کہنا تھا کہ نواز شریف ، بیگم کلثوم اور (ن) لیگ کے کارکنوں کو اللہ نے سرخروکیا، اعتراضات لگانے والوں نے قوم کا وقت ضائع کیا، ریٹرننگ افسر نے انہیں دل کھول کرموقع دیا مگر الزامات لگانے والوں کے پاس کوئی ثبوت نہیں تھے، صرف اخباری تراشے تھے اور یہ وہی اعتراضات ہیں جو عمران خان اور اس کا ٹولہ لگاتا رہا جب کہ ہم سازشی لوگ نہیں، ہم میدان کے لوگ ہیں، فیصلہ میدان میں ہونا چاہیے.
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ کلثوم نواز نجی دورے پر لندن روانہ
دوسری جانب تحریک انصاف کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد کے حلقہ این اے 120 کے ضمنی انتخاب میں حصہ لینے کےلیے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے ہیں۔ کاغذات منظور ہونے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ کلثوم نواز نے نامزدگی سے متعلق تمام فارمز نہیں بھرے اور انہوں نے کاغذات نامزدگی میں حقائق چھپائے لہذا ان کے کاغذات مسترد کیے جائیں۔
واضح رہے پاناما کیس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی نااہلی کے بعد خالی ہونے والی قومی اسمبلی کی نشست این اے 120 پر 17 ستمبر کو ضمنی انتخاب ہوگا جس میں مسلم لیگ (ن) نے نوازشریف کی اہلیہ کلثوم نواز کو نامزد کیا ہے جب کہ ان کے مدمقابل تحریک انصاف کی ڈاکٹر یاسمین راشد ہوں گی اس کے علاوہ پاکستان عوامی تحریک اور پیپلزپارٹی نے بھی اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تحریک انصاف اور دیگر جماعتوں کی جانب سے این اے 120 پر مسلم لیگ (ن) کی امیدوار اور سابق وزیراعظم نوازشریف کی اہلیہ کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے ان کے کاغذات مسترد کرنے کی درخواست کی گئی تھی جسے ریٹرننگ آفیسر نے مسترد کردیا۔ریٹرننگ آفیسر کا اس موقع پر کہنا تھا کہ فوری طورپر اٹھائے گئے اعتراضات پر تحقیق کے لیے وقت نہیں تاہم اعتراضات اٹھانے والے اپیلٹ ٹریبونل میں فیصلہ چیلنج کرسکتے ہیں۔
کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے بعد الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر آصف کرمانی کا کہنا تھا کہ نواز شریف ، بیگم کلثوم اور (ن) لیگ کے کارکنوں کو اللہ نے سرخروکیا، اعتراضات لگانے والوں نے قوم کا وقت ضائع کیا، ریٹرننگ افسر نے انہیں دل کھول کرموقع دیا مگر الزامات لگانے والوں کے پاس کوئی ثبوت نہیں تھے، صرف اخباری تراشے تھے اور یہ وہی اعتراضات ہیں جو عمران خان اور اس کا ٹولہ لگاتا رہا جب کہ ہم سازشی لوگ نہیں، ہم میدان کے لوگ ہیں، فیصلہ میدان میں ہونا چاہیے.
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ کلثوم نواز نجی دورے پر لندن روانہ
دوسری جانب تحریک انصاف کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد کے حلقہ این اے 120 کے ضمنی انتخاب میں حصہ لینے کےلیے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے ہیں۔ کاغذات منظور ہونے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ کلثوم نواز نے نامزدگی سے متعلق تمام فارمز نہیں بھرے اور انہوں نے کاغذات نامزدگی میں حقائق چھپائے لہذا ان کے کاغذات مسترد کیے جائیں۔
واضح رہے پاناما کیس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی نااہلی کے بعد خالی ہونے والی قومی اسمبلی کی نشست این اے 120 پر 17 ستمبر کو ضمنی انتخاب ہوگا جس میں مسلم لیگ (ن) نے نوازشریف کی اہلیہ کلثوم نواز کو نامزد کیا ہے جب کہ ان کے مدمقابل تحریک انصاف کی ڈاکٹر یاسمین راشد ہوں گی اس کے علاوہ پاکستان عوامی تحریک اور پیپلزپارٹی نے بھی اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں۔