ملکی ترقی و استحکام کیلیے دہشتگردی کے مسئلے کا حل ضروری ہے اے پی سی اعلامیہ
دہشت گردی پورے ملک کا مسئلہ ہے، اس کا حل قانون وآئین اور ملکی خودمختاری کے مطابق ہونا چاہئے، مشترکہ اعلامیہ
آل پاٹیز کانفرس کے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے ملک کی ترقی اور استحکام کے لئے دہشت گردی کے مسئلے کا حل ضروری ہے۔
اسلام آباد میں عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے منعقد کی گئی آل پارٹیز کانفرنس کے اختتام پر اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کسی ایک پارٹی کا نہیں پورے ملک کا مسئلہ ہے تاہم اس مسئلے کا حل قانون وآئین اور ملکی خودمختاری کے مطابق ہونا چاہئے اور قیمتی جانوں کا ضیاع بند ہونا چاہئے۔
اعلامیہ میں ملک میں امن وامان کے قیام پر اتفاق کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حکمرانوں کے لئے مذاکرات کے ذریعے امن کا قیام پہلی ترجیح ہونی چاہئے اور جمہوری نظام کا استحکام دہشت گردی کے حل میں معاون ثابت ہوسکتا ہے۔
اس موقع پر اسفند یار ولی کا کہنا تھا کہ آج کی کانفرنس قیام امن کے لیے ابتدا ہے اور تمام جماعتیں مشاورت کےبعد طےکی گئی تجاویز سے ہمیں آگاہ کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ جےیو آئی(ف) نےآل پارٹیز کانفرنس بلانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے اور اگر کانفرنس بلائی گئی تو اے این پی اس میں شرکت کرے گی۔
کانفرنس میں مسلم لیگ (ن) کی جانب سے چوہدری نثار علی خان، راجہ ظفرالحق، ایم کیو ایم کے ڈاکٹر فاروق ستار، مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین، جے یو آئی (ف) کے مولانا عبدالغفور حیدری اور محمود خان اچکزئی، مولانا سمیع الحق، ڈاکٹر عبدالمالک، صاحبزادہ فضل کریم، اکرم خان درانی، طارق چوہدری سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔
اسلام آباد میں عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے منعقد کی گئی آل پارٹیز کانفرنس کے اختتام پر اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کسی ایک پارٹی کا نہیں پورے ملک کا مسئلہ ہے تاہم اس مسئلے کا حل قانون وآئین اور ملکی خودمختاری کے مطابق ہونا چاہئے اور قیمتی جانوں کا ضیاع بند ہونا چاہئے۔
اعلامیہ میں ملک میں امن وامان کے قیام پر اتفاق کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حکمرانوں کے لئے مذاکرات کے ذریعے امن کا قیام پہلی ترجیح ہونی چاہئے اور جمہوری نظام کا استحکام دہشت گردی کے حل میں معاون ثابت ہوسکتا ہے۔
اس موقع پر اسفند یار ولی کا کہنا تھا کہ آج کی کانفرنس قیام امن کے لیے ابتدا ہے اور تمام جماعتیں مشاورت کےبعد طےکی گئی تجاویز سے ہمیں آگاہ کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ جےیو آئی(ف) نےآل پارٹیز کانفرنس بلانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے اور اگر کانفرنس بلائی گئی تو اے این پی اس میں شرکت کرے گی۔
کانفرنس میں مسلم لیگ (ن) کی جانب سے چوہدری نثار علی خان، راجہ ظفرالحق، ایم کیو ایم کے ڈاکٹر فاروق ستار، مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین، جے یو آئی (ف) کے مولانا عبدالغفور حیدری اور محمود خان اچکزئی، مولانا سمیع الحق، ڈاکٹر عبدالمالک، صاحبزادہ فضل کریم، اکرم خان درانی، طارق چوہدری سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔