روس کے شہر سرگٹ میں چاقو بردار شخص کا حملہ 8 افراد زخمی
چاقو بردار شخص نے سڑک پر کھڑے 8 لوگوں کو چاقو کے وار سے شدید زخمی کردیا جسے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔
روس کے شہر سرگٹ میں ایک چاقو بردار شخص نے سڑک پر کھڑے 8 لوگوں کو چاقو کے وار سے شدید زخمی کردیا جسے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔
روسی تفتیش کاروں کے مطابق حملہ آور نے سرگٹ کی مرکزی شاہراہ پر پیدل چلنے والے افراد پر چاقو کے مسلسل وار کیے جس کے نتیجے میں 8 افراد زخمی ہوئے۔ تفتیش کاروں کے مطابق پولیس نے فوری طور پر جائے وقوع پر پہنچ کر حملہ آور پر قابو پانے کی کوشش کی تاہم مزاحمت پر اسے ہلاک کردیا گیا۔ مذکورہ واقعہ روس کے شمالی علاقے میں رونما ہوا جو ماسکو سے 2100 کلومیٹر کے فاصلے پر تیل کی دولت سے مالامال خطے خنطیہ منسی میں واقع ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آورکو شناخت کرلیا گیا ہے، 23 سالہ حملہ آور مقامی شہری ہے، جس کے بارے میں معلوم ہواہے کہ وہ نفسیاتی امراض کا شکار تھا جب کہ دوسری جانب داعش نے حملے کی ذمے داری قبول کرلی ہے اور کہا ہے کہ روس کے شہر سرگٹ کے واقعے میں حملہ آور ہمارا سپاہی تھا۔ اس کے علاوہ داعش نے اسپین میں ہونے والے حملے کی ذمے داری بھی قبول کرلی ہے۔
روسی تفتیش کاروں کے مطابق حملہ آور نے سرگٹ کی مرکزی شاہراہ پر پیدل چلنے والے افراد پر چاقو کے مسلسل وار کیے جس کے نتیجے میں 8 افراد زخمی ہوئے۔ تفتیش کاروں کے مطابق پولیس نے فوری طور پر جائے وقوع پر پہنچ کر حملہ آور پر قابو پانے کی کوشش کی تاہم مزاحمت پر اسے ہلاک کردیا گیا۔ مذکورہ واقعہ روس کے شمالی علاقے میں رونما ہوا جو ماسکو سے 2100 کلومیٹر کے فاصلے پر تیل کی دولت سے مالامال خطے خنطیہ منسی میں واقع ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آورکو شناخت کرلیا گیا ہے، 23 سالہ حملہ آور مقامی شہری ہے، جس کے بارے میں معلوم ہواہے کہ وہ نفسیاتی امراض کا شکار تھا جب کہ دوسری جانب داعش نے حملے کی ذمے داری قبول کرلی ہے اور کہا ہے کہ روس کے شہر سرگٹ کے واقعے میں حملہ آور ہمارا سپاہی تھا۔ اس کے علاوہ داعش نے اسپین میں ہونے والے حملے کی ذمے داری بھی قبول کرلی ہے۔