نائٹ ٹیسٹ میں کامیابی انگلش کپتان روٹ میچ ونرز کی موجودگی پر نازاں
رسوا کن شکست کے بعد پلیئرز کو آئینے میں اپنی شکلیں دیکھنی چاہئیں، جیسن ہولڈر
انگلش کپتان جوئے روٹ اپنی ٹیم میں الیسٹر کک، جیمز اینڈرسن اور اسٹورٹ براڈ جیسے میچ ونرز کی موجودگی پر کافی خوش ہیں۔
جوئے روٹ کہتے ہیں کہ ہم سب ہی ان کھلاڑیوں کی کلاس اور صلاحیتوں کو اچھی طرح جانتے ہیں، یہ میری خوش قسمتی ہے کہ تینوں بیک وقت میری ٹیم میں موجود ہیں۔
ایجبسٹن میں کھیلے گئے ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میں ویسٹ انڈیز کو انگلینڈ کے ہاتھوں ایک اننگز اور 209 رنز کے بھاری مارجن سے شکست ہوئی، میزبان سائیڈ نے صرف تین دن میں کامیابی حاصل کی، مجموعی طورپر آخری روز مہمان ٹیم کی 19 وکٹیں گریں، پورے دن میں صرف جرمنین بلیک ووڈ ایک ایسے ویسٹ انڈین بیٹسمین تھے جنھوں نے پہلی باری میں ناٹ آؤٹ 79 رنز بنائے جبکہ دوسری اننگز میں وہ بھی صرف 12 رنز بناکر معین علی کی گیند پر اسٹمپڈ ہوگئے تھے، اوپنر کریگ بریتھ ویٹ نے سب سے زیادہ 40 رنز بنائے، دوسری اننگز میں پوری ٹیم 137 رنز پر ڈھیر ہوگئی تھی، اسٹورٹ براڈ نے 3 جبکہ جیمز اینڈرسن، معین علی اور ٹوبی رولینڈ جونز نے دودو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
واحد اننگز میں ڈبل سنچری اسکور کرکے ٹیم کا ٹوٹل 514 رنز تک پہنچانے والے الیسٹر کک کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ اس رسوا کن شکست کے بعد ویسٹ انڈین کپتان جیسن ہولڈر کا بھی ضبط جواب دے گیا انھوں نے اپنی ٹیم کو مشورہ دیا کہ وہ آئینے میں اپنی شکلیں دیکھے۔ ان کا کہناتھا کہ یہ ہمارے لیے بہت ہی مشکل دن ثابت ہوئے، ہمیں بہت زیادہ مایوسی ہوئی، بولنگ میں ہم مستقل مزاجی کا مظاہرہ نہیں کرپائے جبکہ بیٹنگ کرتے ہوئے ہم سے رنز نہیں بنے، ہمیں اب فوری طور پر خود کو اگلے ٹیسٹ کیلیے سنبھالنا اور نئے سرے سے محنت کرنا ہوگی۔
جوئے روٹ کہتے ہیں کہ ہم سب ہی ان کھلاڑیوں کی کلاس اور صلاحیتوں کو اچھی طرح جانتے ہیں، یہ میری خوش قسمتی ہے کہ تینوں بیک وقت میری ٹیم میں موجود ہیں۔
ایجبسٹن میں کھیلے گئے ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میں ویسٹ انڈیز کو انگلینڈ کے ہاتھوں ایک اننگز اور 209 رنز کے بھاری مارجن سے شکست ہوئی، میزبان سائیڈ نے صرف تین دن میں کامیابی حاصل کی، مجموعی طورپر آخری روز مہمان ٹیم کی 19 وکٹیں گریں، پورے دن میں صرف جرمنین بلیک ووڈ ایک ایسے ویسٹ انڈین بیٹسمین تھے جنھوں نے پہلی باری میں ناٹ آؤٹ 79 رنز بنائے جبکہ دوسری اننگز میں وہ بھی صرف 12 رنز بناکر معین علی کی گیند پر اسٹمپڈ ہوگئے تھے، اوپنر کریگ بریتھ ویٹ نے سب سے زیادہ 40 رنز بنائے، دوسری اننگز میں پوری ٹیم 137 رنز پر ڈھیر ہوگئی تھی، اسٹورٹ براڈ نے 3 جبکہ جیمز اینڈرسن، معین علی اور ٹوبی رولینڈ جونز نے دودو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
واحد اننگز میں ڈبل سنچری اسکور کرکے ٹیم کا ٹوٹل 514 رنز تک پہنچانے والے الیسٹر کک کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ اس رسوا کن شکست کے بعد ویسٹ انڈین کپتان جیسن ہولڈر کا بھی ضبط جواب دے گیا انھوں نے اپنی ٹیم کو مشورہ دیا کہ وہ آئینے میں اپنی شکلیں دیکھے۔ ان کا کہناتھا کہ یہ ہمارے لیے بہت ہی مشکل دن ثابت ہوئے، ہمیں بہت زیادہ مایوسی ہوئی، بولنگ میں ہم مستقل مزاجی کا مظاہرہ نہیں کرپائے جبکہ بیٹنگ کرتے ہوئے ہم سے رنز نہیں بنے، ہمیں اب فوری طور پر خود کو اگلے ٹیسٹ کیلیے سنبھالنا اور نئے سرے سے محنت کرنا ہوگی۔