بینظیر بھٹو قتل کیس کی روزانہ سماعت کا فیصلہ
راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت کا پراسیکیوٹرز کو حتمی بحث شروع کرنے کا حکم
انسداد دہشت گردی عدالت نے سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو قتل کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نمبر ایک نے پراسیکیوٹرز کو کل سے حتمی بحث شروع کرنے کا حکم دیا ہے۔ جج اصغر خان نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کیس میں مزید تاخیر کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: بے نظیر بھٹو شہید کا قتل آج بھی ایک پُراسرارکہانی
یاد رہے کہ بے نظیر بھٹو کو 27 دسمبر 2007 کو سہ پہر کے وقت راولپنڈی کے تاریخی گراؤنڈ لیاقت باغ میں قتل کردیا گیا تھا۔ ان کے ساتھ پاکستان پیپلزپارٹی کے 23 کارکن بھی جاں بحق اور 117 زخمی ہوئے تھے۔ بے نظیر بھٹو کے قتل کا مقدمہ سماعت کے لیے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں گیا۔ آٹھ سال میں اس مقدمے کی سماعت کرنے والے 7 جج تبدیل ہوئے اور 3 مدت ملازمت مکمل کرکے ریٹائر ہوگئے، مگر کوئی بھی اس کیس کی سماعت مکمل نہ کر سکا۔
راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نمبر ایک نے پراسیکیوٹرز کو کل سے حتمی بحث شروع کرنے کا حکم دیا ہے۔ جج اصغر خان نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کیس میں مزید تاخیر کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: بے نظیر بھٹو شہید کا قتل آج بھی ایک پُراسرارکہانی
یاد رہے کہ بے نظیر بھٹو کو 27 دسمبر 2007 کو سہ پہر کے وقت راولپنڈی کے تاریخی گراؤنڈ لیاقت باغ میں قتل کردیا گیا تھا۔ ان کے ساتھ پاکستان پیپلزپارٹی کے 23 کارکن بھی جاں بحق اور 117 زخمی ہوئے تھے۔ بے نظیر بھٹو کے قتل کا مقدمہ سماعت کے لیے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں گیا۔ آٹھ سال میں اس مقدمے کی سماعت کرنے والے 7 جج تبدیل ہوئے اور 3 مدت ملازمت مکمل کرکے ریٹائر ہوگئے، مگر کوئی بھی اس کیس کی سماعت مکمل نہ کر سکا۔