مرزا غالب کی 144ویں برسی آج منائی جارہی ہے
1869کو کثرت مے نوشی کے باعث انکی حالت زیادہ بگڑ گئی اور وہ 15 فروری 1869کو انتقال کرگئے۔
مرزا غالب کی آج(جمعہ کو) 144ویں برسی منائی جارہی ہے۔
غالب دسمبر 1797 کو آگرہ میں پیدا ہوئے، مرزا اسد اللہ خان غالب کی عظمت کا راز ان کی شاعری کے حسن اور بیان کی خوبی ہی نہیں بلکہ ان کا اصل کمال یہ ہے کہ وہ زندگی کے حقائق اور انسانی نفسیات کو گہرائی میں جاکر سمجھتے تھے اور بڑی سادگی سے عام لوگوں کے لیے اپنے اشعار میں بیان کردیتے تھے۔
غالب نے اپنی زندگی میں مسلمانوں کی ایک عظیم سلطنت کو برباد ہوتے دیکھا اورباہر سے آئی ہوئی انگریز قوم کو ملک کے اقتدار پر چھاتے دیکھا، 1869کو کثرت مے نوشی کے باعث انکی حالت زیادہ بگڑ گئی اور وہ 15 فروری 1869کو انتقال کرگئے۔
غالب دسمبر 1797 کو آگرہ میں پیدا ہوئے، مرزا اسد اللہ خان غالب کی عظمت کا راز ان کی شاعری کے حسن اور بیان کی خوبی ہی نہیں بلکہ ان کا اصل کمال یہ ہے کہ وہ زندگی کے حقائق اور انسانی نفسیات کو گہرائی میں جاکر سمجھتے تھے اور بڑی سادگی سے عام لوگوں کے لیے اپنے اشعار میں بیان کردیتے تھے۔
غالب نے اپنی زندگی میں مسلمانوں کی ایک عظیم سلطنت کو برباد ہوتے دیکھا اورباہر سے آئی ہوئی انگریز قوم کو ملک کے اقتدار پر چھاتے دیکھا، 1869کو کثرت مے نوشی کے باعث انکی حالت زیادہ بگڑ گئی اور وہ 15 فروری 1869کو انتقال کرگئے۔