نوازشریف کا نیب کے سامنے پیش ہونے سے پھر انکار تحریری جواب جمع کرادیا
نیب کا موجودہ تحقیقاتی طریقہ اس کے اپنے ہی قانون کی خلاف ورزی ہے جب کہ یہ تحقیقات نہیں بلکہ دھوکا ہے، جواب کا متن
سابق وزیراعظم نوازشریف نے ایک بار پھر نیب کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیا تاہم انہوں نے نیب میں 2 صفحات پر مشتمل جواب جمع کرادیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نیب کی جانب سے نوٹس جاری ہونے کے باوجود نوازشریف اور ان کا خاندان نیب کے سامنے پیش نہیں ہورہا۔ نیب کی جانب سے شریف خاندان کو اتوار کے روز طلب کیا گیا تھا تاہم کوئی بھی فرد نیب کے سامنے پیش نہ ہوا جب کہ آج بھی نوازشریف بذات خود نیب کے سامنے حاضر نہ ہوسکے تاہم انہوں نے 2 صفحات پر مشتمل اپنا تحریری جواب جمع کرادیا ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: نیب کا دوسرا نوٹس، شریف خاندان پھر پیش نہ ہوا
نوازشریف نے تحریری جواب میں کہا کہ نیب کا موجودہ تحقیقاتی طریقہ اس کے اپنے ہی قانون کی خلاف ورزی ہے اور یہ کھلم کھلا خلاف ورزی تحقیقات نہیں بلکہ دھوکا ہے۔ جواب میں کہا گیا کہ نیب آرڈیننس کے طریقہ کار کے تحت تحقیقات کا آغاز ہونا چاہئے چئیرمین نیب کا مقرر کردہ افسر تحقیقات کا مجاز ہوگا جب کہ نیب تحقیقات آرڈیننس 1999 کے تحت ہوئیں تو ہم اسے قبول کریں گے۔ نوازشریف نے کہا کہ ہم نے اس حوالے سے نظرثانی اپیل سپریم کورٹ میں داخل کرادی ہے درخواست پر فیصلہ آنے تک پیش نہیں ہوسکتا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: شریف خاندان کا نیب کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ
ایکسپریس نیوز کے مطابق نیب کی جانب سے نوٹس جاری ہونے کے باوجود نوازشریف اور ان کا خاندان نیب کے سامنے پیش نہیں ہورہا۔ نیب کی جانب سے شریف خاندان کو اتوار کے روز طلب کیا گیا تھا تاہم کوئی بھی فرد نیب کے سامنے پیش نہ ہوا جب کہ آج بھی نوازشریف بذات خود نیب کے سامنے حاضر نہ ہوسکے تاہم انہوں نے 2 صفحات پر مشتمل اپنا تحریری جواب جمع کرادیا ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: نیب کا دوسرا نوٹس، شریف خاندان پھر پیش نہ ہوا
نوازشریف نے تحریری جواب میں کہا کہ نیب کا موجودہ تحقیقاتی طریقہ اس کے اپنے ہی قانون کی خلاف ورزی ہے اور یہ کھلم کھلا خلاف ورزی تحقیقات نہیں بلکہ دھوکا ہے۔ جواب میں کہا گیا کہ نیب آرڈیننس کے طریقہ کار کے تحت تحقیقات کا آغاز ہونا چاہئے چئیرمین نیب کا مقرر کردہ افسر تحقیقات کا مجاز ہوگا جب کہ نیب تحقیقات آرڈیننس 1999 کے تحت ہوئیں تو ہم اسے قبول کریں گے۔ نوازشریف نے کہا کہ ہم نے اس حوالے سے نظرثانی اپیل سپریم کورٹ میں داخل کرادی ہے درخواست پر فیصلہ آنے تک پیش نہیں ہوسکتا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: شریف خاندان کا نیب کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ