کوک اسٹوڈیومہدی حسن کی غزل’’رنجش ‘‘بغیراجازت ریکارڈ
غزل علی سیٹھی کی آواز میں ریکارڈ کرائی گئی،قانونی کارروائی کرونگا،عارف مہدی
کوک اسٹوڈیوکے دسویں سیزن کا نیا '' کارنامہ '' ، مہدی حسن کی گائی ہوئی مقبول غزل 'رنجش ' کونوجوان گلوکارعلی سیٹھی کی آواز میں ریکارڈ کرانے پرشہنشاہ غزل کے مداحوں نے تنقید کا نشانہ بنا ڈالا۔ مہدی حسن کے صاحبزادے عارف مہدی نے بھی بلا اجازت غزل شامل کرنے پرانتظامیہ کیخلاف قانونی کارروائی پرغورشروع کردیا۔
تفصیلات کے مطابق کوک اسٹوڈیو کی جانب سے ایک مرتبہ پھرنئے سیزن کو'' کامیاب '' کروانے کے لیے ماضی کی مقبول غزلوں، گیتوں کوماڈرن میوزک کے ساتھ پیش کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اس مرتبہ جہاں قومی ترانے کوپیش کرنے کے اندازکوسوشل میڈیا پرشدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا، اس کے بعد شہنشاہ غزل مہدی حسن کی مشہور زمانہ غزل ''رنجش'' کو علی سیٹھی کی آوازمیں ریکارڈ کرنے کے بعد وڈیو سوشل میڈیا پراپ لوڈ کی گئی۔ اس وڈیو کودیکھتے ہی دنیا بھرمیں مہدی حسن کے چاہنے والوں کی جانب سے کوک اسٹوڈیو کو تنقید کانشانہ بنایا گیا۔
دوسری جانب مہدی حسن کے صاحبزادے عارف مہدی نے بھی کوک اسٹوڈیو کے خلاف قانونی جنگ لڑنے پرغورشروع کردیا۔ '' ایکسپریس''سے گفتگوکرتے ہوئے عارف مہدی کا کہنا تھا کہ میرے والد نے اپنے فن کی بدولت ملک کا نام روشن کیا اورخاص طورپرغزل گائیکی میں وہ مقام حاصل کیا، جوکسی اورکوحاصل نہ ہوسکا۔
ان کے گائے گیت ، غزلیں اب ہرکوئی ایسے گاتا دکھائی دیتا ہے، جس کوسن کرہمیں افسوس ہوتا ہے۔ ایک طرف توکوک اسٹوڈیو نے ہم سے اخلاقی طور پر اجازت لی اورنہ ہی ہم سے کسی نے کوئی رابطہ کیا۔ اگرمیرے والد کی کوئی غزل کوک اسٹوڈیو میں شامل کرنا ہی تھی تواس کا پہلا حق مہدی حسن کی اولاد کا ہے۔ انھوں نے کہا کہ میوزک کا شدید بحران اسی لیے پیدا ہورہا ہے کہ یہاں ایسے لوگوں کو توگانے کا موقع دیا جارہا ہے ، جن کومیوزک کی الف ب تک نہیں پتہ اورجولوگ اس کی سمجھ بوجھ رکھتے ہیں ، وہ بے چارے اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کوک اسٹوڈیو کی جانب سے ایک مرتبہ پھرنئے سیزن کو'' کامیاب '' کروانے کے لیے ماضی کی مقبول غزلوں، گیتوں کوماڈرن میوزک کے ساتھ پیش کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اس مرتبہ جہاں قومی ترانے کوپیش کرنے کے اندازکوسوشل میڈیا پرشدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا، اس کے بعد شہنشاہ غزل مہدی حسن کی مشہور زمانہ غزل ''رنجش'' کو علی سیٹھی کی آوازمیں ریکارڈ کرنے کے بعد وڈیو سوشل میڈیا پراپ لوڈ کی گئی۔ اس وڈیو کودیکھتے ہی دنیا بھرمیں مہدی حسن کے چاہنے والوں کی جانب سے کوک اسٹوڈیو کو تنقید کانشانہ بنایا گیا۔
دوسری جانب مہدی حسن کے صاحبزادے عارف مہدی نے بھی کوک اسٹوڈیو کے خلاف قانونی جنگ لڑنے پرغورشروع کردیا۔ '' ایکسپریس''سے گفتگوکرتے ہوئے عارف مہدی کا کہنا تھا کہ میرے والد نے اپنے فن کی بدولت ملک کا نام روشن کیا اورخاص طورپرغزل گائیکی میں وہ مقام حاصل کیا، جوکسی اورکوحاصل نہ ہوسکا۔
ان کے گائے گیت ، غزلیں اب ہرکوئی ایسے گاتا دکھائی دیتا ہے، جس کوسن کرہمیں افسوس ہوتا ہے۔ ایک طرف توکوک اسٹوڈیو نے ہم سے اخلاقی طور پر اجازت لی اورنہ ہی ہم سے کسی نے کوئی رابطہ کیا۔ اگرمیرے والد کی کوئی غزل کوک اسٹوڈیو میں شامل کرنا ہی تھی تواس کا پہلا حق مہدی حسن کی اولاد کا ہے۔ انھوں نے کہا کہ میوزک کا شدید بحران اسی لیے پیدا ہورہا ہے کہ یہاں ایسے لوگوں کو توگانے کا موقع دیا جارہا ہے ، جن کومیوزک کی الف ب تک نہیں پتہ اورجولوگ اس کی سمجھ بوجھ رکھتے ہیں ، وہ بے چارے اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔