کراچی کی ادبی سرگرمیاں دنیا بھر میں مشہورہیںامجد اسلام امجد
ہندوستان کے عوام کراچی کی ادبی سرگرمیوں سے متعلق پوچھتے ہیں،شمیم حنفی
معروف شاعر امجد اسلام امجد نے کہا ہے کہ شاعروں اورادیبوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنا مشکل کام ہے۔
آج ہر آدمی خود کو مکمل سمجھ بیٹھا ہے مگر کراچی کے ادبی میلوں میں شرکت کرکے یہ تاثرختم ہوجاتا ہے یہاں سب دوست اکھٹے ہوتے ہیں ،یہ ملاقاتیں دیر تک ذہن میں تازہ رہتی ہیں ،ان خیالات کا اظہار انھوں نے کراچی لٹریچر فیسٹیول میں نمائندہ ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ،ان کا کہنا تھا کہ میں کراچی کی ثقافتی تنظیموں کو سلام پیش کرتا ہوں کہ شدید خونریزی کے باوجود اس شہر میں ادبی تقاریب کا اہتمام باقاعدگی سے ہوتا ہے۔
کراچی کی ادبی سرگرمیاں دنیا بھر میں مشہورہیں، ادبی سرگرمیوں کے حوالے سے پاکستان سے باہر لوگ ہم سے پوچھتے ہیں، اس موقع پر افتخار عارف نے کہا کہ مجھے کراچی آکر خوشی ہوئی ، جب ہم پنجاب میں ہوتے ہیں تو لوگ شدید دہشت میں مبتلا کردیتے ہیں خبروں کو دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے کراچی میں رہنا بہت مشکل ہے۔
انھوں نے کہا کہ اگر اسی طرح کراچی میں لوگ ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوتے رہے تو وہ وقت دور نہیں کہ حالات ایک بار پھر درست ہوجائیں گے،معروف افسانہ نگار انتظار حسین نے کہا کہ کراچی لٹریچر فیسٹیول کا انعقاد عوام کے دلوں کی ترجمانی ہے ہمیں ان محافل میں شریک ہوکرخوشی ہوتی ہے اور نئے لکھنے والوں سے ملاقاتیں ہوتی ہیں ، ممتاز اسکالر شمیم حنفی نے کہا کہ ادبی میلوں میں شرکت ذہن کے نئے در کھولتی ہے ،میں دوستوں کے درمیان جو بھی گفتگو کرتا ہوں انھیں دل میں رقم کرتا ہوں کیونکہ ہندوستان واپسی کے بعد مجھ سے وہاں کی عوام سارا احوال پوچھتی ہے۔
آج ہر آدمی خود کو مکمل سمجھ بیٹھا ہے مگر کراچی کے ادبی میلوں میں شرکت کرکے یہ تاثرختم ہوجاتا ہے یہاں سب دوست اکھٹے ہوتے ہیں ،یہ ملاقاتیں دیر تک ذہن میں تازہ رہتی ہیں ،ان خیالات کا اظہار انھوں نے کراچی لٹریچر فیسٹیول میں نمائندہ ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ،ان کا کہنا تھا کہ میں کراچی کی ثقافتی تنظیموں کو سلام پیش کرتا ہوں کہ شدید خونریزی کے باوجود اس شہر میں ادبی تقاریب کا اہتمام باقاعدگی سے ہوتا ہے۔
کراچی کی ادبی سرگرمیاں دنیا بھر میں مشہورہیں، ادبی سرگرمیوں کے حوالے سے پاکستان سے باہر لوگ ہم سے پوچھتے ہیں، اس موقع پر افتخار عارف نے کہا کہ مجھے کراچی آکر خوشی ہوئی ، جب ہم پنجاب میں ہوتے ہیں تو لوگ شدید دہشت میں مبتلا کردیتے ہیں خبروں کو دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے کراچی میں رہنا بہت مشکل ہے۔
انھوں نے کہا کہ اگر اسی طرح کراچی میں لوگ ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوتے رہے تو وہ وقت دور نہیں کہ حالات ایک بار پھر درست ہوجائیں گے،معروف افسانہ نگار انتظار حسین نے کہا کہ کراچی لٹریچر فیسٹیول کا انعقاد عوام کے دلوں کی ترجمانی ہے ہمیں ان محافل میں شریک ہوکرخوشی ہوتی ہے اور نئے لکھنے والوں سے ملاقاتیں ہوتی ہیں ، ممتاز اسکالر شمیم حنفی نے کہا کہ ادبی میلوں میں شرکت ذہن کے نئے در کھولتی ہے ،میں دوستوں کے درمیان جو بھی گفتگو کرتا ہوں انھیں دل میں رقم کرتا ہوں کیونکہ ہندوستان واپسی کے بعد مجھ سے وہاں کی عوام سارا احوال پوچھتی ہے۔