پاک ایران گیس پائپ لائن معاہدے پر دستخط آج ہوں گے

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر عملدرآمد کے حوالے سے جاری مذاکرات میں 60 فیصد سے زیادہ امور طے پاگئے ہیں

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر عملدرآمد کے حوالے سے جاری مذاکرات میں 60 فیصد سے زیادہ امور طے پاگئے ہیں فوٹو: فائل

پاکستان کا ایران سے گیس درآمد کرنے کیلیے بچھائے جانے والی گیس پائپ لائن پر انٹرا سٹیٹ گیس سسٹم اور تدبیر انرجی کمپنی کی طرف سے آج ہفتے کو دستخط کردیے جائیںگے۔

نمائندہ ایکسپریس کے مطابق پاکستان اور ایران کے درمیان پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر عملدرآمد کے حوالے سے جاری مذاکرات میں 60 فیصد سے زیادہ امور طے پاگئے ہیں تاہم پاکستان کے حصے کی گیس پائپ لائن بچھانے کیلیے ایران کی طرف سے50 کروڑ ڈالر قرضے کی فراہمی کی پیشکش کے حوالے سے کچھ امور طے پانا باقی ہے جن میں مذکورہ قرضے کی واپسی کا شیڈول اور طریقہ کار طے ہونا باقی ہے جس کیلیے مذاکرات کا دوسرا راؤنڈ بھی متوقع ہے تاہم پہلے راؤنڈ میں ایران کے ساتھ طے پانیو الے معاملات کی کابینہ کی خصوصی کمیٹی نے منظوری دیدی ہے ۔


یہ منظوری وزیر مملکت برائے خزانہ سلیم ایچ مانڈوی والا کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی کے اجلاس میں دی گئی۔ اجلاس میں وزارت پٹرولیم کے حکام نے منصوبے پر بریفنگ دی۔ کمیٹی نے وزارت پٹرولیم کی سفارشات کے بعد پاک ایران گیس پائپ لائن کیلیے ڈیڑھ ارب ڈالر فنانسنگ کی منظوری دی ہے کمیٹی نے ایران سے50 کروڑ ڈالر قرض کے حصول کے لیے معاہدہ کرنے کی بھی منظوری دے دی ہے ۔اجلاس میں کہا گیا ہے کہ منصوبے کے لیے ایک ارب ڈالر کی فنانسنگ کا انتظام حکومت خود کرے گی۔

وزارت پٹرولیم نے کمیٹی کو بتایا کہ گیس انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ سرچارج کے ذریعے وزارت خزانہ پہلے ہی اس منصوبے کیلیے 7ارب روپے جمع کر چکی ہے جبکہ آئندہ ایک سال کے دوران40 ارب روپے مزید جمع ہو جائیں گے۔آن لائن کے مطابق پائپ لائن بچھانے کا کام آئندہ 15 ماہ میں مکمل کرلیا جائے گا۔ مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم کا معاہدے کے حوالے سے کہنا ہے کہ گیس سپلائی معاہدے کی مدت 20 سال ہوگی جس میں5 سال کی توسیع بھی ہوگی۔ پائپ لائن کی تنصیب میں سوئی ناردرن، سوئی سدرن اور فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن بھی حصہ لیں گی۔
Load Next Story