عدالت کے فیصلے سے مایوسی ہوئیاپیل نہیں کرونگاطاہرالقادری
الیکشن کمیشن یہی رہاتووہی لوگ پھرآجائیں گے اورخدانخواستہ پاکستان ٹوٹ جائیگا
KARACHI:
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ مولانا طاہرالقادری نے کہا ہے کہ موجودہ الیکشن کمشنر کے ہوتے ہوئے غیر جانبدارانہ انتخابات نہیں ہو سکتے۔
عدالت عظمیٰ کے فیصلے سے مایوسی ہوئی تاہم اپیل نہیں کرونگا، کامیابی کیلیے جاگیرداری استحصال کا خاتمہ کرنا ہو گا، آئین پاکستان نے قوم کو روٹی، کپڑا اور مکان کی ضمانت دی ہوئی ہے، یہ کسی سیاسی جماعت کا احسان نہیں، عدالتوں میں 16 لاکھ مقدمات زیرالتوا ہیں، ہم سب کو ملکر فیصلہ کرنا ہے کہ کیسا پاکستان چاہتے ہیں، 2 ماہ کے دوران ایک ایک چہرے سے پردے اٹھا کر سب کو دکھا دیے ہیں۔ وہ گلشن اقبال پارک گوجرانوالہ میں جلسہ سے خطاب کر رہے تھے۔
انھوں نے کہا کہ یہ قائد کا پاکستان نہیں بلکہ ایک ایسا گھر بن چکا ہے جس کی چاردیواری تو محفوظ ہے لیکن اندرونی ڈھانچا تباہ ہو چکا ہے، جاگیرداروں اور بدعنوان رہنمائوں نے اس گھر پر مکمل قبضہ کر لیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ میرا یہ خواب ہے کہ پاکستان اقوام عالم میں عظیم ملک بنے، اسکی معیشت مضبوط ہو، پارلیمنٹ عوام کی خادم ہو، گھروں میں خوشحالی ہو جہاں کسی کا خون نہ بہے، کسی کی عزت نہ لٹے اور لوگ دہشتگردی سے محفوظ ہوں۔
انھوں نے کہا کہ انٹرنیشنل سروے رسک انڈکس کے مطابق پاکستان دنیا کے خطرناک ترین ملکوں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر ہے۔ ہمارے غلط فیصلوں نے آج ہمیں اس حال تک پہنچا دیا ہے۔ ہم 60 سال غلط لوگوں کو چنتے رہے اور جعلی ڈگری والوں کو اسمبلیوں میں پہنچاتے رہے۔ میری آرزو ہے کہ اس ملک کا بچہ بچہ اپنے آئین سے واقف ہو، حکومت کا فرض ہے کہ غیرمسلم اقلیتوں کی عزت اور جان ومال کی حفاظت یقینی بنائے، آئین نے قوم کو جو حقوق دیے ہیں ان سے آپکو آگاہ ہی نہیں کیا گیا۔
اب وقت آ گیا ہے کہ آپ دوسروں کا گریبان پکڑ کر اپنے حقوق لیں، جو نہ دے اسے کرسی سے اتار دیں۔ کامونکی سے نامہ نگار کے مطابق ڈاکٹر طاہرالقادری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ موجودہ الیکشن کمشنر کے ہوتے ہوئے غیر جانبدارانہ انتخابات نہیں ہو سکتے، عدالت عظمیٰ کے فیصلے سے مایوسی ہوئی تاہم اپیل کرونگا اور نہ کوئی بیان بازی۔ اصلاحات کے بغیر انتخابات سے چہرے تو بدل سکتے ہیں عوام کو کوئی ریلیف نہیں مل سکے گا۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ مولانا طاہرالقادری نے کہا ہے کہ موجودہ الیکشن کمشنر کے ہوتے ہوئے غیر جانبدارانہ انتخابات نہیں ہو سکتے۔
عدالت عظمیٰ کے فیصلے سے مایوسی ہوئی تاہم اپیل نہیں کرونگا، کامیابی کیلیے جاگیرداری استحصال کا خاتمہ کرنا ہو گا، آئین پاکستان نے قوم کو روٹی، کپڑا اور مکان کی ضمانت دی ہوئی ہے، یہ کسی سیاسی جماعت کا احسان نہیں، عدالتوں میں 16 لاکھ مقدمات زیرالتوا ہیں، ہم سب کو ملکر فیصلہ کرنا ہے کہ کیسا پاکستان چاہتے ہیں، 2 ماہ کے دوران ایک ایک چہرے سے پردے اٹھا کر سب کو دکھا دیے ہیں۔ وہ گلشن اقبال پارک گوجرانوالہ میں جلسہ سے خطاب کر رہے تھے۔
انھوں نے کہا کہ یہ قائد کا پاکستان نہیں بلکہ ایک ایسا گھر بن چکا ہے جس کی چاردیواری تو محفوظ ہے لیکن اندرونی ڈھانچا تباہ ہو چکا ہے، جاگیرداروں اور بدعنوان رہنمائوں نے اس گھر پر مکمل قبضہ کر لیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ میرا یہ خواب ہے کہ پاکستان اقوام عالم میں عظیم ملک بنے، اسکی معیشت مضبوط ہو، پارلیمنٹ عوام کی خادم ہو، گھروں میں خوشحالی ہو جہاں کسی کا خون نہ بہے، کسی کی عزت نہ لٹے اور لوگ دہشتگردی سے محفوظ ہوں۔
انھوں نے کہا کہ انٹرنیشنل سروے رسک انڈکس کے مطابق پاکستان دنیا کے خطرناک ترین ملکوں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر ہے۔ ہمارے غلط فیصلوں نے آج ہمیں اس حال تک پہنچا دیا ہے۔ ہم 60 سال غلط لوگوں کو چنتے رہے اور جعلی ڈگری والوں کو اسمبلیوں میں پہنچاتے رہے۔ میری آرزو ہے کہ اس ملک کا بچہ بچہ اپنے آئین سے واقف ہو، حکومت کا فرض ہے کہ غیرمسلم اقلیتوں کی عزت اور جان ومال کی حفاظت یقینی بنائے، آئین نے قوم کو جو حقوق دیے ہیں ان سے آپکو آگاہ ہی نہیں کیا گیا۔
اب وقت آ گیا ہے کہ آپ دوسروں کا گریبان پکڑ کر اپنے حقوق لیں، جو نہ دے اسے کرسی سے اتار دیں۔ کامونکی سے نامہ نگار کے مطابق ڈاکٹر طاہرالقادری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ موجودہ الیکشن کمشنر کے ہوتے ہوئے غیر جانبدارانہ انتخابات نہیں ہو سکتے، عدالت عظمیٰ کے فیصلے سے مایوسی ہوئی تاہم اپیل کرونگا اور نہ کوئی بیان بازی۔ اصلاحات کے بغیر انتخابات سے چہرے تو بدل سکتے ہیں عوام کو کوئی ریلیف نہیں مل سکے گا۔