اجلاس کا بائیکاٹ جاری سندھ اسمبلی کے احاطے میں متحدہ کا شدید احتجاج

سندھ پبلک پروکیورمنٹ اورجیکب آباد انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسزکے بل منظور،ایوان میں زبردست ہنگامہ آرائی

کراچی: متحدہ کے ارکان سندھ اسمبلی کے احاطے میں پلے کارڈ اٹھائے احتجاج کررہے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

NEW DELHI:
متحدہ قومی موومنٹ کے ارکان نے جمعے کو لیاری گینگ وار کے ملزمان کے مقدمات واپس لیے جانے کے خلاف سندھ اسمبلی کی لابی میں احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔

وزیرقانون نے سندھ پبلک پروکیورمنٹ (ترمیمی) بل منظوری کیلیے پیش کیا تو سرکاری اور اپوزیشن ارکان میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا اور ایوان میں زبردست ہنگامہ آرائی ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے ارکان نے جمعے کو لیاری گینگ وار کے ملزمان کے مقدمات واپس لیے جانے کے خلاف سندھ اسمبلی کی لابی میں زبردست احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔ انھوں نے احتجاجی بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا کہ کالعدم امن کمیٹی کی سرپرستی بند کرو، کراچی کی صنعتوں کو تحفظ دو، کراچی کے تاجروں کو تحفظ دو، شیرشاہ کباڑی مارکیٹ کے تاجروں کو تحفظ دو۔

ایم کیو ایم کے ارکان ''قاتلوں کی سرپرستی نہیں چلے گی، غنڈا گردی نہیں چلے گی، منشیات فروشوں کی سرپرستی نہیں چلے گی، کراچی دشمن فیصلے نامنظور'' اور دیگر نعرے لگا رہے تھے۔ سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر اور صوبائی وزیر فیصل سبزواری نے اسمبلی بلڈنگ کے باہر بارش میں اپنے ارکان کے ہمراہ صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ لیاری گینگ وار کے دہشتگ ردوں کے خلاف مقدمات کی واپسی کراچی دشمنی ہے۔ ہم اس فیصلے کی مذمت کرتے ہیں اور اس کے خلاف ہر جمہوری راستہ اختیار کریں گے۔




انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت نے ایم کیو ایم کی قیادت سے رابطہ کیا ہے لیکن جب تک مقدمات واپس لینے کا نوٹیفکیشن موجود ہے تب تک کوئی بات چیت نہیں ہوگی، فیصل سبزواری نے کہا کہ جب دہشت گردوں نے دیکھا کہ انھیں سرکاری سرپرستی مل رہی ہے تو انھوں نے جمعرات کو شیر شاہ کباڑی مارکیٹ کے مزید2 تاجروں کو شہید کردیا۔ انھوں نے کہا کہ مقدمات کی واپسی کے فیصلے کے مضمرات کراچی دشمنی ہیں، ہم نے اسی فیصلے کے خلاف اسمبلی کا بائیکاٹ کیا ہے۔ قبل ازیں سندھ اسمبلی کا اجلاس جمعے کو ایک گھنٹا 20 منٹ کی تاخیر سے ڈپٹی اسپیکر شہلارضا کی صدارت میں ہوا۔

جب وزیرقانون محمدایازسومرو نے سندھ پبلک پروکیورمنٹ (ترمیمی) بل منظوری کے لیے پیش کیا تو اس پر سرکاری اور اپوزیشن ارکان میں تندوتیز جملوں کا تبادلہ ہوا اور ایوان میں زبردست ہنگامہ آرائی ہوئی۔ اپوزیشن کے رکن عارف مصطفیٰ جتوئی نے مذکورہ بل میں اپنی ترمیم پیش کی اور کہا کہ یہ ترمیمی بل بے انتہا کرپشن کو قانونی حیثیت دینے کیلیے منظور کرایا جا رہا ہے، ہم اس کا حصہ نہیں بن سکتے۔

وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے صدرعادل گیلانی نے ایک مشہور ادارے کی کرپشن کی رپورٹ مرتب کی لیکن جب اس ادارے کی طرف سے عادل گیلانی کو پٹرول پمپ اور رہائشی پلاٹ ملا تو انھوں نے یہ رپورٹ روک لی۔ اسی دوران اپوزیشن کی خاتون رکن نصرت سحر عباسی نے کورم کی نشاندہی کی، اجلاس میں جیکب آباد میں انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسزکا بل بھی ایوان میں اتفاق رائے سے منظورکرلیا گیا۔ جبکہ آرمزبل پر غور موخر کردیا گیا، اجلاس کی تمام کارروائی50 منٹ میں مکمل ہوگئی اور اسپیکر نثارکھوڑو نے اجلاس بدھ کی صبح تک ملتوی کردیا۔
Load Next Story