آجر خواتین کیلیے ری فنانس اور کریڈٹ گارنٹی اسکیم متعارف

پسماندہ علاقے کی خواتین کوچھوٹے کاروبار کیلیے15لاکھ تک کا5سالہ قرضہ5 فیصد سود پردیا جائیگا

بلوچستان کے لیے20 فیصد فنڈ مختص،مقصدخواتین کی انٹرپرائزز کو فنڈز فراہمی میں حوصلہ افزائی ہے،گورنر۔ فوٹو: فائل

LONDON:
اسٹیٹ بینک نے پسماندہ علاقوں میں خاتون آجرین کے لیے ری فنانس اور کریڈٹ گارنٹی اسکیم متعارف کرا دی ہے۔

کوئٹہ میں منعقدہ تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک نے پاکستان بھر میں پائیدار اور شمولیت پر مبنی معاشی ترقی کے متعلق اپنے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ خاتون آجرین کی جانب سے چلائے جانے والے چھوٹے کاروباری اداروں کے لیے صفر فیصد ری فنانس ریٹ اور 60 فیصد رسک کوریج کے ساتھ کسی اسکیم کو متعارف کرایا گیا ہے۔


گورنر نے کہا کہ یہ اسکیم اسٹیٹ بینک کی جانب سے ایک مثبت اقدام ہے۔ جس کا مقصد پاکستان کے پسماندہ علاقوں میں خواتین کی جانب سے چلائی جانے والی چھوٹی انٹرپرائزز کو فنڈز کی فراہمی میں حوصلہ افزائی کرنا ہے، اسکیم میں بلوچستان کے لیے کم از کم 20 فیصد فنڈ مختص کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسکیم کے تحت اسٹیٹ بینک صفر فیصد کی شرح پر بینکوں کو ری فنانسنگ فراہم کرے گا، قرضے کی زیادہ سے زیادہ رقم 15 لا کھ روپے ہے، قرضے کی زیادہ سے زیادہ مدت 5 سال ہے جس میں 6 ماہ تک کا گریس پیریڈ بھی شامل ہے، خاتون آجرین کے لیے قرضے پر مارک اپ کی شرح 5 فیصد ہوگی۔

دوسری جانب مہمانِ خصوصی اسپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ درانی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پاکستان خصوصاً بلوچستان کی چھوٹے پیمانے پر کاروبار کرنے والی خواتین کے لیے اسٹیٹ بینک کی اسکیم کو سراہا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس طرح کی پرکشش فنانسنگ اسکیمیں غریب خواتین کو ان کے مالی مسائل پر قابو پانے میں مدد دے کر پورے صوبے میں خوش حالی کا سبب بنیں گی۔
Load Next Story