قذافی اسٹیڈیم میں چوکوں چھکوں کی بارش کیلیے تیاریاں
ورلڈ الیون سے مجوزہ سیریز کیلیے سپورٹنگ پچز بنائی جائیں گی، نشستوں کی تعداد کا ازسرنو جائزہ لے لیاگیا
قذافی اسٹیڈیم میں چوکوں، چھکوں کی بارش کیلیے تیاریاں جاری ہیں۔
ورلڈ الیون کیخلاف سیریز کیلیے قذافی اسٹیڈیم میں ہنگامی بنیاد پرتیاریوں کا آغازکردیا گیا ہے، پی سی بی کا اسٹاف متعلقہ شعبوں میں اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد انتظامات کوحتمی شکل دینے کیلیے سرگرم ہے، میدان میں موجود فاضل گھاس کوصاف کرکے خوشنما بنانے کا سلسلہ چند روز قبل ہی شروع کردیا گیا،3 ٹی ٹوئنٹی میچز کیلیے کم از کم 4پچز تیار کی جائیں گی،ان میں سے کچھ ٹرف ابھی تک گھاس سے ڈھکے ہوئے ہیں، روزانہ پانی بھی دیا جارہا ہے جب کہ منتخب پچز سے چند روز میں زیادہ ترگھاس صاف کرکے رولرز چلانے کا سلسلہ شروع ہوگا۔
ذرائع کے مطابق ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ کو پیش نظر رکھتے ہوئے کیوریٹرز کو سپورٹنگ پچز بنانے کی ہدایت کردی گئی ہے،یاد رہے کہ قذافی اسٹیڈیم میں پی ایس ایل فائنل میں پشاور زلمی کی ڈیوڈ میلان، کامران اکمل، مارلون سموئیلز، محمد حفیظ، خوشدل شاہ، افتخار احمد، ڈیرن سیمی،کرس جورڈن پر مشتمل طویل بیٹنگ لائن بھی6وکٹوں کے نقصان پر 148رنز بناسکی تھی، پوری اننگز میں صرف 6چھکے دیکھنے کو ملے، جواب میں کیون پیٹرسن سمیت غیرملکی کرکٹرز کے پاکستان آنے سے انکار پر کمزور پڑ جانے والی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم صرف 90رنز پر ڈھیر ہوگئی تھی، وان ویک، احمد شہزاد، امام الحق، سعد نسیم، محمد نواز، ریاد ایمرت، حسان خان اور ذوالفقار بار تو ڈبل فیگر تک بھی رسائی نہ حاصل کرپائے، سرفراز احمد، سین ایرون اور انور علی 20سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمین تھے، میچ میں سپنرز چھائے رہے تاہم اس بار کوشش کی جائے گی کہ ایسی پچز تیار کی جائیں جن پر شائقین کو چوکوں، چھکوں کی برسات میں بھرپور تفریح کا موقع ملے۔
قبل ازیں فٹنس کیمپ کے دوران بھی کرکٹرز نے سپورٹنگ پچز پر ہی مشقوں کا سلسلہ جاری رکھا تھا، دوسری جانب ٹکٹوں کی تعین کرنے کیلیے اسٹیڈیم میں نشستوں کی تعداد کا ایک بار پھر جائزہ لیا گیا ہے، پی ایس ایل فائنل کے دوران اسٹینڈز کی حالت بہتر بنانے کیلیے خاصا کام کرلیا گیا تھا،اس کے باوجود ورلڈ الیون کیخلاف سیریز کیلیے ایک نظر ڈالتے ہوئے مرمت کے قابل کرسیوں کی نشاندہی کرلی گئی ہے، بیشتر کام جلد از جلد مکمل کرنے کیلیے گراؤنڈ اسٹاف کو عید پر صرف ایک چھٹی دیے جانے کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ پی ایس ایل فائنل کے دوران صحافیوں نے نئے میڈیا باکس میں ڈیرے ڈالے تھے، ابتدا میں انٹرنیٹ سروس سمیت چندمشکلات بھی پیش آئیں، اس بار غیرملکی میڈیا کی آمد بھی متوقع ہے، یہاں نظر آنے والی ہر خامی کو قبل از وقت دورکرنے کا پلان بھی بنالیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ زمبابوے کیخلاف سیریز اور پی ایس ایل فائنل کے دوران قذافی اسٹیڈیم کے اطراف میں واقع ریسٹورنٹ اور دکانیں میچز سے چند روز قبل ہی بند کروانے کے بعد نشتر پارک کا پورا علاقہ سیکیورٹی فورسز کے حصار میں لے لیا گیا تھا، اس بار بھی ایک دو روز میں مالکان کو نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ ہوجائے گا، امکان یہی ہے کہ عیدکی تعطیلات کے بعد یہاں کاروبار کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ورلڈ الیون کیخلاف سیریز کیلیے قذافی اسٹیڈیم میں ہنگامی بنیاد پرتیاریوں کا آغازکردیا گیا ہے، پی سی بی کا اسٹاف متعلقہ شعبوں میں اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد انتظامات کوحتمی شکل دینے کیلیے سرگرم ہے، میدان میں موجود فاضل گھاس کوصاف کرکے خوشنما بنانے کا سلسلہ چند روز قبل ہی شروع کردیا گیا،3 ٹی ٹوئنٹی میچز کیلیے کم از کم 4پچز تیار کی جائیں گی،ان میں سے کچھ ٹرف ابھی تک گھاس سے ڈھکے ہوئے ہیں، روزانہ پانی بھی دیا جارہا ہے جب کہ منتخب پچز سے چند روز میں زیادہ ترگھاس صاف کرکے رولرز چلانے کا سلسلہ شروع ہوگا۔
ذرائع کے مطابق ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ کو پیش نظر رکھتے ہوئے کیوریٹرز کو سپورٹنگ پچز بنانے کی ہدایت کردی گئی ہے،یاد رہے کہ قذافی اسٹیڈیم میں پی ایس ایل فائنل میں پشاور زلمی کی ڈیوڈ میلان، کامران اکمل، مارلون سموئیلز، محمد حفیظ، خوشدل شاہ، افتخار احمد، ڈیرن سیمی،کرس جورڈن پر مشتمل طویل بیٹنگ لائن بھی6وکٹوں کے نقصان پر 148رنز بناسکی تھی، پوری اننگز میں صرف 6چھکے دیکھنے کو ملے، جواب میں کیون پیٹرسن سمیت غیرملکی کرکٹرز کے پاکستان آنے سے انکار پر کمزور پڑ جانے والی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم صرف 90رنز پر ڈھیر ہوگئی تھی، وان ویک، احمد شہزاد، امام الحق، سعد نسیم، محمد نواز، ریاد ایمرت، حسان خان اور ذوالفقار بار تو ڈبل فیگر تک بھی رسائی نہ حاصل کرپائے، سرفراز احمد، سین ایرون اور انور علی 20سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمین تھے، میچ میں سپنرز چھائے رہے تاہم اس بار کوشش کی جائے گی کہ ایسی پچز تیار کی جائیں جن پر شائقین کو چوکوں، چھکوں کی برسات میں بھرپور تفریح کا موقع ملے۔
قبل ازیں فٹنس کیمپ کے دوران بھی کرکٹرز نے سپورٹنگ پچز پر ہی مشقوں کا سلسلہ جاری رکھا تھا، دوسری جانب ٹکٹوں کی تعین کرنے کیلیے اسٹیڈیم میں نشستوں کی تعداد کا ایک بار پھر جائزہ لیا گیا ہے، پی ایس ایل فائنل کے دوران اسٹینڈز کی حالت بہتر بنانے کیلیے خاصا کام کرلیا گیا تھا،اس کے باوجود ورلڈ الیون کیخلاف سیریز کیلیے ایک نظر ڈالتے ہوئے مرمت کے قابل کرسیوں کی نشاندہی کرلی گئی ہے، بیشتر کام جلد از جلد مکمل کرنے کیلیے گراؤنڈ اسٹاف کو عید پر صرف ایک چھٹی دیے جانے کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ پی ایس ایل فائنل کے دوران صحافیوں نے نئے میڈیا باکس میں ڈیرے ڈالے تھے، ابتدا میں انٹرنیٹ سروس سمیت چندمشکلات بھی پیش آئیں، اس بار غیرملکی میڈیا کی آمد بھی متوقع ہے، یہاں نظر آنے والی ہر خامی کو قبل از وقت دورکرنے کا پلان بھی بنالیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ زمبابوے کیخلاف سیریز اور پی ایس ایل فائنل کے دوران قذافی اسٹیڈیم کے اطراف میں واقع ریسٹورنٹ اور دکانیں میچز سے چند روز قبل ہی بند کروانے کے بعد نشتر پارک کا پورا علاقہ سیکیورٹی فورسز کے حصار میں لے لیا گیا تھا، اس بار بھی ایک دو روز میں مالکان کو نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ ہوجائے گا، امکان یہی ہے کہ عیدکی تعطیلات کے بعد یہاں کاروبار کی اجازت نہیں دی جائے گی۔