ویلیوایشن رولنگ 10882017 پر نظرثانی کا حکمنامہ مسترد
متاثرہ امپورٹرز نے محکمہ ویلیوایشن کے حکم کیخلاف کسٹمزاپیلنٹ ٹریبونل میں اپیل دائرکی تھی
پاکستان کسٹمز کے ماتحت ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ویلیوایشن کی جانب سے نظرثانی شدہ ویلیوایشن رولنگ نمبر 1088/2017 پرنظرثانی کے حکمنامے کوکسٹمز اپلینٹ ٹربیونل نے مستردکردیا ہے۔
ذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل ویلیوایشن کی جانب سے گلاس ویئر اور پروسیلین کی درآمدات کے حوالے سے ویلیوایشن رولنگ نمبر 1088/2017 اوراس پرایک نظرثانی حکمنامہ بھی جاری کیا گیا تھا لیکن اس حکمنامے سے متاثرہ درآمدکنندگان کی جانب سے کسٹمزاپیلنٹ ٹریبونل میں اپیل دائر کی گئی اورسماعت کے دوران ٹریبونل نے یہ حکمنامہ جاری کیا ہے کہ ویلیوایشن ڈپارٹمنٹ کا جاری کردہ رویژن آرڈررائج کسٹمز قوانین سے مطابقت نہیں رکھتاہے۔
متاثرہ درآمد کنندگان کی جانب سے صادق ضیاء ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر کردہ اپیل پرکسٹمزاپیلنٹ ٹربیونل نے فیصلہ دیتے ہوئے کسٹمز حکام کے مذکورہ آرڈرکوروک دیاہے۔ درآمدکنندگان نے ڈائریکٹوریٹ جنرل کسٹمز ویلیوایشن کی جانب سے جاری کردہ ویلیوایشن یا ڈائریکٹر جنرل کی آرڈر ان رویژن کے خلاف ٹربیونل میں اپیل دائر کی تھی۔
دائرکردہ اپیل کے مطابق 5 جنوری2016کو جاری ہونے والے ویلیوایشن رولنگ نمبر 788/2016 کے تحت چین سے درآمد ہونے والی پروسلین کی ویلیوایشن 0.75 ڈالر فی کلوگرام اور گلاس ویئر کی ویلیوایشن 0.89 ڈالر فی کلوگرام مقررکی گئی تھی۔
واضح رہے کہ اس ویلیوایشن رولنگ کو پہلے ہی درآمد کنندگان نے مختلف فورم پرچیلنج کررکھا تھا کہ یہ ویلیوایشن بین الاقوامی مارکیٹ کی قیمتوں سے بہت زیادہ ہے لہٰذا پاکستان کسٹمزان آئٹموںکی درآمد پرویلیوایشن کوگھٹانے کے لیے نئے ویلیوایشن رولنگ جاری کرے لیکن ان حقائق کے باوجود پاکستان کسٹمز نے حقیقت سے بالاتر ہوکر 17 مارچ 2017 کوایک نئی ویلیوایشن رولنگ نمبر 1088/2017 جاری کردی جس میں مزکورہ دونوں آئٹموں کی ویلیوایشن مزید بڑھاکر بالترتیب 1 ڈالر فی کلوگرام اور 1.25 ڈالر فی کلوگرام کردی اس صورتحال سے دلبرداشتہ ہوکرمتاثرہ درآمد کنندگان نے مذکورہ نئی ویلیوایشن رولنگ کے خلاف کسٹمزاپیلنٹ ٹربیونل میں اپیل دائر کردی تھی۔
ذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل ویلیوایشن کی جانب سے گلاس ویئر اور پروسیلین کی درآمدات کے حوالے سے ویلیوایشن رولنگ نمبر 1088/2017 اوراس پرایک نظرثانی حکمنامہ بھی جاری کیا گیا تھا لیکن اس حکمنامے سے متاثرہ درآمدکنندگان کی جانب سے کسٹمزاپیلنٹ ٹریبونل میں اپیل دائر کی گئی اورسماعت کے دوران ٹریبونل نے یہ حکمنامہ جاری کیا ہے کہ ویلیوایشن ڈپارٹمنٹ کا جاری کردہ رویژن آرڈررائج کسٹمز قوانین سے مطابقت نہیں رکھتاہے۔
متاثرہ درآمد کنندگان کی جانب سے صادق ضیاء ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر کردہ اپیل پرکسٹمزاپیلنٹ ٹربیونل نے فیصلہ دیتے ہوئے کسٹمز حکام کے مذکورہ آرڈرکوروک دیاہے۔ درآمدکنندگان نے ڈائریکٹوریٹ جنرل کسٹمز ویلیوایشن کی جانب سے جاری کردہ ویلیوایشن یا ڈائریکٹر جنرل کی آرڈر ان رویژن کے خلاف ٹربیونل میں اپیل دائر کی تھی۔
دائرکردہ اپیل کے مطابق 5 جنوری2016کو جاری ہونے والے ویلیوایشن رولنگ نمبر 788/2016 کے تحت چین سے درآمد ہونے والی پروسلین کی ویلیوایشن 0.75 ڈالر فی کلوگرام اور گلاس ویئر کی ویلیوایشن 0.89 ڈالر فی کلوگرام مقررکی گئی تھی۔
واضح رہے کہ اس ویلیوایشن رولنگ کو پہلے ہی درآمد کنندگان نے مختلف فورم پرچیلنج کررکھا تھا کہ یہ ویلیوایشن بین الاقوامی مارکیٹ کی قیمتوں سے بہت زیادہ ہے لہٰذا پاکستان کسٹمزان آئٹموںکی درآمد پرویلیوایشن کوگھٹانے کے لیے نئے ویلیوایشن رولنگ جاری کرے لیکن ان حقائق کے باوجود پاکستان کسٹمز نے حقیقت سے بالاتر ہوکر 17 مارچ 2017 کوایک نئی ویلیوایشن رولنگ نمبر 1088/2017 جاری کردی جس میں مزکورہ دونوں آئٹموں کی ویلیوایشن مزید بڑھاکر بالترتیب 1 ڈالر فی کلوگرام اور 1.25 ڈالر فی کلوگرام کردی اس صورتحال سے دلبرداشتہ ہوکرمتاثرہ درآمد کنندگان نے مذکورہ نئی ویلیوایشن رولنگ کے خلاف کسٹمزاپیلنٹ ٹربیونل میں اپیل دائر کردی تھی۔