گندے پانی سے سبزیوں کی کاشت کیخلاف درخواست پر نوٹس

عدالت نے پٹاخوں اور آتش بازی سے نوجوان کی ہلاکت اور متعدد کے زخمی ہونے سے متعلق آئی جی سے جواب طلب کرلیا

عدالت نے پٹاخوں اور آتش بازی سے نوجوان کی ہلاکت اور متعدد کے زخمی ہونے سے متعلق آئی جی سے جواب طلب کرلیا۔ فوٹو ایکسپریس

سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس منیب اختر اور جسٹس آفتاب گورڑ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے ملیرکنٹونمنٹ کے علاقے میں سیوریج کے پانی سے کاشتکاری کے خلاف آئینی درخواست پر ڈائریکٹر ملٹری لینڈ وکنٹونمنٹ بورڈ ،کنٹونمنٹ ایگزیکٹو آفیسرملیرکنٹونمنٹ اوردیگر کو28 اگست کے لیے نوٹس جاری کردیے، ریذیڈنٹ ایگزیکٹوکمیٹی ویلفیئر ایسوسی ایشن نے آئینی درخواست میں موقف اختیارکیا ہے کہ کنٹونمنٹ حکام نے نجی افراد کو28ایکڑ زمین کاشتکاری کے لیے الاٹ کی اور وہ افراد اس زمین پر سبزیاں کاشت کررہے ہیں اور ا س کے لیے سیوریج کا گندا پانی استعمال کررہے ہیں جو کہ انسانی صحت کے لیے انتہائی مضر ہے۔


درخواست گزاروں کے مطابق کنٹونمنٹ ایکٹ اور ملٹری لینڈ کے قوانین میں ایسی کوئی گنجائش نہیں ہے کہ وہ کنٹونمنٹ کی زمین پرسبزیوںکی کاشت کی اجازت دے سکیں،درخواست گزاروں کے مطابق یہ زمین آرمی ایمونیشن ڈپو اورسوسائٹی کے رہائشیوں کے درمیان واقع ہے اسے ہر طرح کی سرگرمی سے پاک ہونا چاہیے،سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے آتش بازی اور پٹاخوں سے16سالہ کاشان کی ہلاکت اور متعدد بچوں کے زخمی ہونے کے متعلق آئی جی سندھ سے 28 اگست کو جواب طلب کرلیا۔

فاضل بنچ نے یہ ہدایت یونائیٹڈ ہیومن رائٹس کمیشن کے رانا فیض الحسن کی جانب سے دائر متفرق درخواست کی سماعت کرتے ہوئے جاری کی،سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس سید حسن اظہررضوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے ایف آئی اے کو نیشنل بینک فراڈ کیس میں ملوث ا خلاق احمدکی گرفتاری سے روکنے کا حکم دیتے ہوئے وفاقی وزارت داخلہ،ڈی جی ایف آئی اے اور دیگر کو نوٹس جاری۔
Load Next Story