دہشت گردوں کا سر کچل دیں

عجب ہے نہ مجرم گرفتار ہوتے ہیں اور نہ قانون حرکت میں آتا ہے۔

عجب ہے نہ مجرم گرفتار ہوتے ہیں اور نہ قانون حرکت میں آتا ہے۔ فوٹو فائل

منی پاکستان میں جاری بدامنی کی لہر نے مزید 14افراد کی جان لے لی ۔ دہشت گردی کا عفریت روزانہ دس سے پندرہ افراد کو نگل جاتا ہے ۔ ایک دلہن ہاتھوں میں مہندی رچائے اپنے دلہا اور بارات کا انتظار کررہی ہے کہ اسے خبر ملتی ہے کہ گینگ وارملزمان نے نکاح کے لیے آنے والے دولہا کی کارپرفائرنگ کردی ہے،لمحے بھر میں اس کا سہاگ اجڑ جاتا ہے، آہیں،سسکیاںاور فریاد سے کلیجہ پھٹنے لگتا ہے،دوسرا دلخراش واقعہ کورنگی مہران ٹائون میںپیش آیا جہاں سفاک دہشت گردوں نے 2 سگے بھائیوں کی جان لے لی جب کہ ان کا بھائی پہلے ہی قتل کیا جاچکا ہے۔


عجب ہے نہ مجرم گرفتار ہوتے ہیں اور نہ قانون حرکت میں آتا ہے۔ کراچی میں روزانہ خون کی ہولی کھیلی جاری ہے اس کا شکار،عام شہری، سیاسی ومذہبی جماعتوں کے کارکن اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے اہلکار سب ہی شامل ہیں،حد تو یہ ہے کہ متحدہ قومی مومنٹ کے رکن قومی اسمبلی کے گھر کے باہرنامعلوم موٹر سائیکل سواروں کی اندھادھند فائرنگ سے علاقے میںخوف ہراس پھیل گیا۔منی پاکستان کو مکمل بربادی سے بچانے کا فرض حکومت پر ہی عائد ہوتا ہے ،جب تک تمام مصلحتوں کو بالائے طاق رکھ کر ایک گرینڈ آپریشن جرائم پیشہ گروہوں کے خلاف نہیں کیا جاتا اس وقت تک امن کا خواب ادھورا ہی رہے گا ۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ دہشت گردی کے عفریت کا سرکچل دے۔
Load Next Story