فنڈز کے استعمال پر پابندی20ارب کے ترقیاتی بل روک لئے گئے

اکائونٹنٹ جنرل اور صوبائی اکائونٹنٹ جنرل آفسز نے ترقیاتی منصوبوں کے فنڈز کے بلوں پر کام روک دیا.

ترقیاتی منصوبے سست روی کا شکار، سندھ حکومت کے4 ارب روپے کے بلز پھنس گئے،اے جی پی آراور اے جی آفسز صرف تنخواہ اور پنشن ادا کررہے ہیں، ذرائع ۔ فوٹو: فائل

الیکشن کمیشن کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں کے فنڈز استعمال کرنے پر پابندی کے فیصلے کے بعد ملک بھر میں جاری ترقیاتی اسکیموں پر کام التوا کا شکارہوگیاہے ۔
اکائونٹنٹ جنرل پاکستان ریونیو اور تمام صوبائی اکائونٹنٹ جنرل آفسز نے ترقیاتی فنڈز کے استعمال پر پابندی کے بعد21 جنوری کے بعد سے مختلف ترقیاتی اسکیموں کے فنڈز کی ادائیگی کیلیے 5 ہزار سے زائد مالیاتی بلوں کی منظوری کا کام روک دیا ہے ان ترقیاتی اسکیموں کے بلز کی مالیت 20 ارب سے زائد بتائی جاتی ہے۔

ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے21 جنوری کو ملک بھر میں سرکاری ملازمتوں پر بھرتی اور ترقیاتی فنڈزکے استعمال پر پابندی لگادی تھی، الیکشن کمیشن نے تمام وفاقی وصوبائی حکومتوں اور متعلقہ اداروں کو ہدایت کی تھی کہ اس پابندی پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے۔


اس پابندی کے بعد اکائونٹنٹ جنرل پاکستان ریونیو اور تمام صوبائی اکائونٹنٹ جنرل آفسز نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے تحت جاری تمام ترقیاتی منصوبوں کے فنڈز کی ادائیگی کے لیے جاری ہونے والے مالیاتی بلوں کو پاس کرنے کا کام روک دیا ہے،اس پابندی کی وجہ سے اہم ترقیاتی منصوبوں پر جاری کام کی رفتار کم ہوگئی ہے،ذرائع کے مطابق اس صورتحال کے باعث وفاقی وصوبائی حکومتوںنے الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔



الیکشن کمیشن کو خطوط ارسال کیے جائیں گے اور درخواست کی جائے گی کہ اہم ترقیاتی وعوامی نوعیت کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز استعمال پر پابندی ختم کی جائے، ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کے تحت جاری ترقیاتی منصوبوں کے فنڈز کے مالیاتی بلز اے جی پی آراورصوبائی حکومتوں کے مالیاتی بلز اے جی آفس کلیئر کرتا ہے۔

اس پابندی کے باعث وفاقی حکومت کے 10ارب، سندھ حکومت کے4 ارب اور باقی صوبائی حکومتوں کے 6ارب روپے زائد مالیاتی بلز کو پاس کام کرنے کا کام بند پڑا ہوا ہے، الیکشن کمیشن جب تک اس پابندی کے خاتمے کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کرتی، مالیاتی بلز پاس نہیں کیے جاسکتے ہیں،اے جی پی آراور اے جی آفسز سے صرف تنخواہیں اور پنشن کی ادائیگی کی جاری ہے۔
Load Next Story