کابل میں بینک کے باہر خودکش حملے میں 5افراد ہلاک
طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے مزید حملوں کی دھمکی دی ہے
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں بینک کے باہر خودکش دھماکے میں پانچ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے جب کہ طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے مزید حملوں کی دھمکی دی ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق منگل کی صبح کابل کے اہم تجارتی علاقے میں قائم بینک کے باہر خود کش حملہ آور نے خود کودھماکا خیز مواد سے اڑا لیا۔ حملے میں سرکاری ملازمین اور سیکورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا۔
وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانش نے میڈیا کو جاری کیے گئے بیان میں خودکش حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ واقعہ میں کم از کم پانچ افراد اپنی زندگی کی بازی ہار گئے جب کہ متعدد زخمی ہیں جنہیں طبی امداد کے لیے فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا شکار بینک کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب سرکاری ملازمین اور سیکورٹی اہلکار عیدالاضحیٰ سے قبل اپنی تنخواہیں نکالنے کے لیے وہاں موجود تھے۔ مذکورہ بینک میں عمومی طور پر سرکاری ملازمین، حکام اور سیکورٹی اداروں سے منسلک اہلکار ماہانہ بنیادوں پر اپنی تنخواہیں لینے آتے ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ خود کش حملے کی اطلاع ملتے ہی سیکورٹی فورسز نے جائے دھماکا پر پہنچ کر متاثرہ مقام کو گھیرے میں لے لیا جب کہ ریسکیوٹیموں نے فوری امدادی کارروائیاں کرتے ہوئے لاشوں اور زخمیوں کو ایمبولینسوں کے ذریعے اسپتال منتقل کیا۔ تفتیشی ٹیموں نے جائے دھماکا سے خود کش حملہ آور کے جسم کے اعضا اور دیگر شواہد اکٹھے کرلیے ہیں۔ دوسری جانب سوشل میڈیا پر جاری بیان میں طالبان نے ذمہ داری قبول کرتے ہوئے مزید حملوں کی دھمکیاں بھی دی ہیں۔
واضح رہے کہ تین ماہ قبل اسی مقام پر دہشت گردی کے بدترین واقعے میں 150سے زائد افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔طالبان نے جون میں موسم گرما کو حملوں کے لیے نیا سیزن قرار دیتے ہوئے خوفناک حملوں کے لیے تیار رہنے کا اعلان کیا تھا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق منگل کی صبح کابل کے اہم تجارتی علاقے میں قائم بینک کے باہر خود کش حملہ آور نے خود کودھماکا خیز مواد سے اڑا لیا۔ حملے میں سرکاری ملازمین اور سیکورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا۔
وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانش نے میڈیا کو جاری کیے گئے بیان میں خودکش حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ واقعہ میں کم از کم پانچ افراد اپنی زندگی کی بازی ہار گئے جب کہ متعدد زخمی ہیں جنہیں طبی امداد کے لیے فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا شکار بینک کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب سرکاری ملازمین اور سیکورٹی اہلکار عیدالاضحیٰ سے قبل اپنی تنخواہیں نکالنے کے لیے وہاں موجود تھے۔ مذکورہ بینک میں عمومی طور پر سرکاری ملازمین، حکام اور سیکورٹی اداروں سے منسلک اہلکار ماہانہ بنیادوں پر اپنی تنخواہیں لینے آتے ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ خود کش حملے کی اطلاع ملتے ہی سیکورٹی فورسز نے جائے دھماکا پر پہنچ کر متاثرہ مقام کو گھیرے میں لے لیا جب کہ ریسکیوٹیموں نے فوری امدادی کارروائیاں کرتے ہوئے لاشوں اور زخمیوں کو ایمبولینسوں کے ذریعے اسپتال منتقل کیا۔ تفتیشی ٹیموں نے جائے دھماکا سے خود کش حملہ آور کے جسم کے اعضا اور دیگر شواہد اکٹھے کرلیے ہیں۔ دوسری جانب سوشل میڈیا پر جاری بیان میں طالبان نے ذمہ داری قبول کرتے ہوئے مزید حملوں کی دھمکیاں بھی دی ہیں۔
واضح رہے کہ تین ماہ قبل اسی مقام پر دہشت گردی کے بدترین واقعے میں 150سے زائد افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔طالبان نے جون میں موسم گرما کو حملوں کے لیے نیا سیزن قرار دیتے ہوئے خوفناک حملوں کے لیے تیار رہنے کا اعلان کیا تھا۔