فلموں میں لباس پر بھی خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے صدف بھٹی
کرداروں کے مطابق ملبوسات بھی تیارکیے جائیں تووہ ’سونے پہ سہاگہ‘ کا کام کرتے ہیں، اداکارہ
اداکارہ و ماڈل صدف بھٹی نے کہا ہے کہ فلموں میں حقیقت کے رنگ بھرنے کے لیے جس طرح کہانی اور کردارکا مضبوط ہونا ضروری ہوتا ہے، اسی طرح ان کرداروں کے مطابق اگران کے ملبوسات بھی تیارکیے جائیں تو وہ 'سونے پہ سہاگہ' کا کام کرتے ہیں۔
صدف بھٹی نے ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح فلم میکنگ کے لیے ڈائریکٹر، رائٹر، کیمرہ مین ضروری ہیں، اسی طرح فلم کے کرداروں اوران کے انداز کومنفرد طورطریقوں سے متعارف کروانا بھی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیکھا جائے تو فنون لطیفہ کے مختلف شعبے کسی بھی ملک وقوم کے عکاس ہوتے ہیں۔ جس طرح فلم اورٹی وی ڈراموں کے لیے بہترین کہانی ضروری ہوتی ہے، اسی طرح کہانی کے مطابق کرداروں اورلوکیشنز کا انتخاب بھی بے حد ضروری ہوتا ہے پھر ان کرداروں کے ملبوسات بھی اس علاقے کی بہترین عکاسی کرتے ہیں۔
اداکارہ نے کہا کہ ہمارے چاروں صوبے اپنی رسم ورواج، میوزک ، بولیاں اور لباس اپنی ایک الگ پہچان رکھتے ہیں۔ جب ہم اپنے ملک یا دنیا کے کسی بھی خطے کی کہانی کواپنی فلم یا ڈرامے میں پیش کرتے ہیں تواس سے پاکستان کے مختلف رنگ نمایاں ہوتے ہیں، جو دنیا بھرمیں بسنے والوں کی توجہ کا مرکز بنتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بظاہرتویہ بہت آسان کام لگتا ہے لیکن اس کے لیے بڑی محنت درکارہوتی ہے۔ کیونکہ کسی بھی فلم کی کہانی کی ڈیمانڈ کو پورا کرنا اوراس میں حقیقت کے رنگ بھرنا کوئی آسان کام نہیں ہے۔
ایک سوال کے جواب میں صدف بھٹی نے کہا کہ میں اپنے فنی سفرکے دوران ٹی وی ڈراموں اورفلموں میں اداکاری کے جوہر دکھا چکی ہوں۔ اس دوران میری ایک ہی کوشش رہی کہ اپنے کردارکی مناسبت سے ملبوسات کا انتخاب کروں اوراس کردارکی ڈیمانڈ کے مطابق بولنے کا انداز اپناؤں، جس کا مجھے بہت اچھا رسپانس ملا۔
صدف بھٹی نے ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح فلم میکنگ کے لیے ڈائریکٹر، رائٹر، کیمرہ مین ضروری ہیں، اسی طرح فلم کے کرداروں اوران کے انداز کومنفرد طورطریقوں سے متعارف کروانا بھی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیکھا جائے تو فنون لطیفہ کے مختلف شعبے کسی بھی ملک وقوم کے عکاس ہوتے ہیں۔ جس طرح فلم اورٹی وی ڈراموں کے لیے بہترین کہانی ضروری ہوتی ہے، اسی طرح کہانی کے مطابق کرداروں اورلوکیشنز کا انتخاب بھی بے حد ضروری ہوتا ہے پھر ان کرداروں کے ملبوسات بھی اس علاقے کی بہترین عکاسی کرتے ہیں۔
اداکارہ نے کہا کہ ہمارے چاروں صوبے اپنی رسم ورواج، میوزک ، بولیاں اور لباس اپنی ایک الگ پہچان رکھتے ہیں۔ جب ہم اپنے ملک یا دنیا کے کسی بھی خطے کی کہانی کواپنی فلم یا ڈرامے میں پیش کرتے ہیں تواس سے پاکستان کے مختلف رنگ نمایاں ہوتے ہیں، جو دنیا بھرمیں بسنے والوں کی توجہ کا مرکز بنتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بظاہرتویہ بہت آسان کام لگتا ہے لیکن اس کے لیے بڑی محنت درکارہوتی ہے۔ کیونکہ کسی بھی فلم کی کہانی کی ڈیمانڈ کو پورا کرنا اوراس میں حقیقت کے رنگ بھرنا کوئی آسان کام نہیں ہے۔
ایک سوال کے جواب میں صدف بھٹی نے کہا کہ میں اپنے فنی سفرکے دوران ٹی وی ڈراموں اورفلموں میں اداکاری کے جوہر دکھا چکی ہوں۔ اس دوران میری ایک ہی کوشش رہی کہ اپنے کردارکی مناسبت سے ملبوسات کا انتخاب کروں اوراس کردارکی ڈیمانڈ کے مطابق بولنے کا انداز اپناؤں، جس کا مجھے بہت اچھا رسپانس ملا۔