وفاقی کابینہ وزرا کے رولز آف بزنس 1973میں ترامیم کی منظوری
ایکنک نے وزیر اعظم کے قومی صحت پروگرام پر نظرثانی، سیالکوٹ موٹر وے کیلیے فنانسنگ کے طریقہ کار میں تبدیلی منظور کرلی
KARACHI:
وفاقی کابینہ نے ایس ڈی جیز کے حصول کیلیے وزیر اعظم کے پروگرام کے رہنما اصولوں میں ترامیم اور نئی وفاقی وزارتوں، ڈویژنز کی تشکیل نو اور تخلیق کے بعد رُولز آف بزنس 1973 میں ترامیم کی منظوری دیدی جس کا مقصد ان وزارتوں اور ڈویژنز کیلیے سہولت پیدا کرنا اور وقف کردہ موضوعات کو واضح کرنا ہے۔
گزشتہ روز وزیر اعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اس موقع پر وفاقی سیکریٹری خزانہ نے ملک کی مجموعی معاشی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ مالی سال 2016-17 کے دوران جی ڈی پی کی شرح 5.3 فیصد ریکارڈ کی گئی، لارج اسکیل مینوفیکچرنگ نے 5.6 فیصد کی شرح نمو حاصل کی، فی کس آمدن مالی سال 2012-13 میں 1334 ڈالر سے بڑھ کر 1629 ڈالر ہو گئی۔ ترسیلات زر بڑھ کر 19.3 ارب ڈالر ہو گئیں جبکہ ایف بی آر نے 3362 ارب روپے اکٹھے کیے ہیں اور ملک کا مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کے لحاظ سے 5.8 فیصد کی سطح پر نیچے لایا گیا ہے۔ زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ کر 21.4 ارب ڈالر ہو گئے، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھ کر 2.4 ارب ڈالر ہو گئی۔
کابینہ نے 2013 کے بعد سے مثبت اقتصادی بحالی کیلیے وزیر خزانہ اور فنانس ڈویژن کی انتھک کاوشوں کو سراہا۔ آئی این پی کے مطابق سیکریٹری خزانہ نے وفاقی کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے مستحکم معیشت اور اقتصادی پیداوار حاصل کرلی، مہنگائی کی شرح میں کمی اور شرح سود کم ترین سطح پر ہے، پی ایس ڈی پی اور سماجی شعبے میں سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے، پیداوار میں اضافے کی پالیسیوں کے باعث معیشت میں وسعت آرہی ہے۔
دریں اثنا قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک) نے مختلف ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دیدی۔ ایکنک کا اجلاس وزیراعظم کی زیر صدارت ہوا۔ ایکنک نے سکھر الیکٹرک پاور کمپنی (سیپکو) کی طرف سے نئے 132 کے وی گرڈ اسٹیشن اور ٹرانسمیشن لائن منصوبے کی تعمیر، سیپکو کے بجلی کی تقسیم کے منصوبے اور توانائی لاسز میں کمی کے منصوبے، وزیراعظم کے قومی صحت پروگرام پر نظرثانی ،چترال، گرم چشمہ، دوراہا روڈ منصوبے کی تعمیر، پرانی بنوں سڑک کو دو رویہ اور بہتر کرنے کے منصوبے، پنڈی گھیب کوہاٹ روڈ کو دو رویہ اور بہتر بنانے کے منصوبے کی منظوری دی گئی۔
ایکنک نے لاہور۔ سیالکوٹ موٹر وے کی تعمیر کی فنانسنگ کے طریقہ ہائے کار میں تبدیلی کی منظوری دی اس کے علاوہ باران ڈیم منصوبے میں توسیع کی بھی منظوری دی گئی۔ علاوہ ازیں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کو 2 ماہ کی تنخواہوں کی ادائیگی اور گلگت بلتستان کو رواں مالی سال کے اختتام تک گندم کی سبسڈی میں 2 روپے فی کلو گرام اضافہ کی منظوری دیدی۔ ای سی سی نے سڑک تک رسائی، اراضی کی دستیابی اور سکیورٹی ایشوز کو مدنظر رکھتے ہوئے ایل پی جی ایئر مکس کے 4 منصوبوں کی جگہ تبدیل کرنے کی بھی منظوری دی۔
وفاقی کابینہ نے ایس ڈی جیز کے حصول کیلیے وزیر اعظم کے پروگرام کے رہنما اصولوں میں ترامیم اور نئی وفاقی وزارتوں، ڈویژنز کی تشکیل نو اور تخلیق کے بعد رُولز آف بزنس 1973 میں ترامیم کی منظوری دیدی جس کا مقصد ان وزارتوں اور ڈویژنز کیلیے سہولت پیدا کرنا اور وقف کردہ موضوعات کو واضح کرنا ہے۔
گزشتہ روز وزیر اعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اس موقع پر وفاقی سیکریٹری خزانہ نے ملک کی مجموعی معاشی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ مالی سال 2016-17 کے دوران جی ڈی پی کی شرح 5.3 فیصد ریکارڈ کی گئی، لارج اسکیل مینوفیکچرنگ نے 5.6 فیصد کی شرح نمو حاصل کی، فی کس آمدن مالی سال 2012-13 میں 1334 ڈالر سے بڑھ کر 1629 ڈالر ہو گئی۔ ترسیلات زر بڑھ کر 19.3 ارب ڈالر ہو گئیں جبکہ ایف بی آر نے 3362 ارب روپے اکٹھے کیے ہیں اور ملک کا مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کے لحاظ سے 5.8 فیصد کی سطح پر نیچے لایا گیا ہے۔ زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ کر 21.4 ارب ڈالر ہو گئے، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھ کر 2.4 ارب ڈالر ہو گئی۔
کابینہ نے 2013 کے بعد سے مثبت اقتصادی بحالی کیلیے وزیر خزانہ اور فنانس ڈویژن کی انتھک کاوشوں کو سراہا۔ آئی این پی کے مطابق سیکریٹری خزانہ نے وفاقی کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے مستحکم معیشت اور اقتصادی پیداوار حاصل کرلی، مہنگائی کی شرح میں کمی اور شرح سود کم ترین سطح پر ہے، پی ایس ڈی پی اور سماجی شعبے میں سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے، پیداوار میں اضافے کی پالیسیوں کے باعث معیشت میں وسعت آرہی ہے۔
دریں اثنا قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک) نے مختلف ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دیدی۔ ایکنک کا اجلاس وزیراعظم کی زیر صدارت ہوا۔ ایکنک نے سکھر الیکٹرک پاور کمپنی (سیپکو) کی طرف سے نئے 132 کے وی گرڈ اسٹیشن اور ٹرانسمیشن لائن منصوبے کی تعمیر، سیپکو کے بجلی کی تقسیم کے منصوبے اور توانائی لاسز میں کمی کے منصوبے، وزیراعظم کے قومی صحت پروگرام پر نظرثانی ،چترال، گرم چشمہ، دوراہا روڈ منصوبے کی تعمیر، پرانی بنوں سڑک کو دو رویہ اور بہتر کرنے کے منصوبے، پنڈی گھیب کوہاٹ روڈ کو دو رویہ اور بہتر بنانے کے منصوبے کی منظوری دی گئی۔
ایکنک نے لاہور۔ سیالکوٹ موٹر وے کی تعمیر کی فنانسنگ کے طریقہ ہائے کار میں تبدیلی کی منظوری دی اس کے علاوہ باران ڈیم منصوبے میں توسیع کی بھی منظوری دی گئی۔ علاوہ ازیں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کو 2 ماہ کی تنخواہوں کی ادائیگی اور گلگت بلتستان کو رواں مالی سال کے اختتام تک گندم کی سبسڈی میں 2 روپے فی کلو گرام اضافہ کی منظوری دیدی۔ ای سی سی نے سڑک تک رسائی، اراضی کی دستیابی اور سکیورٹی ایشوز کو مدنظر رکھتے ہوئے ایل پی جی ایئر مکس کے 4 منصوبوں کی جگہ تبدیل کرنے کی بھی منظوری دی۔