شرجیل خان کا ٹریبیونل کی جانب سے سزا پر تحفظات کا اظہار
تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد اگلا لائحہ عمل طے کریں گے، وکیل شرجیل خان
کرکٹر شرجیل خان نے پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کیس میں اینٹی کرپشن ٹریبیونل کی جانب سے سنائی گئی سزا پر تحفظات کا اظہار کردیا۔
کرکٹر شرجیل خان کے وکیل نے کہا ہے کہ ٹریبیونل کی جانب سے اسپاٹ فکسنگ کیس کے فیصلے پر تحفظات ہیں، تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد اگلا لائحہ عمل طے کریں گے۔
کرکٹر کے وکیل شیغان اعجاز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹر پر پابندی کا اطلاق 10 فروری 2017 سے ہو گا اور انہیں مزید ایک سال اور گیارہ ماہ معطلی کا سامنا کرناہو گا، فیصلہ توقعات کے برعکس آیا اور اس پر تحفظات ہیں، تفصیلی فیصلہ جاری ہونے کے بعد 14 روز میں اپیل دائر کرنے کا حق رکھتے ہیں، تفصیلی فیصلہ کے بعد اگلے عمل کا اعلان کریں گے۔
پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے کہا کہ کچھ کیسز ایسے ہوتے ہیں جن کو جیتنے کے بعد بھی خوشی نہیں ہوتی۔ پی سی بی کی جانب سے شرجیل خان پر لگائے گئے تمام الزامات کو ٹریبیونل نے تسلیم کرتے ہوئے فیصلہ سنایا ہے، کرکٹر کو پانچ شقوں کی خلاف ورزی پر کم از کم سزا سنائی گئی ہے، تفصیلی فیصلہ دیکھنے کے بعد پی سی بی اپیل کاحق محفوظ رکھتا ہے، ڈھائی سال کی معطلی کی سزا بھگتنے کے بعد کرکٹر کو بحالی کے مراحل سے گزرنا ہو گا جس کے بعد وہ کرکٹ کھیلنے کے اہل قرار پائیں گے۔
کرکٹر شرجیل خان کے وکیل نے کہا ہے کہ ٹریبیونل کی جانب سے اسپاٹ فکسنگ کیس کے فیصلے پر تحفظات ہیں، تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد اگلا لائحہ عمل طے کریں گے۔
کرکٹر کے وکیل شیغان اعجاز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹر پر پابندی کا اطلاق 10 فروری 2017 سے ہو گا اور انہیں مزید ایک سال اور گیارہ ماہ معطلی کا سامنا کرناہو گا، فیصلہ توقعات کے برعکس آیا اور اس پر تحفظات ہیں، تفصیلی فیصلہ جاری ہونے کے بعد 14 روز میں اپیل دائر کرنے کا حق رکھتے ہیں، تفصیلی فیصلہ کے بعد اگلے عمل کا اعلان کریں گے۔
پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے کہا کہ کچھ کیسز ایسے ہوتے ہیں جن کو جیتنے کے بعد بھی خوشی نہیں ہوتی۔ پی سی بی کی جانب سے شرجیل خان پر لگائے گئے تمام الزامات کو ٹریبیونل نے تسلیم کرتے ہوئے فیصلہ سنایا ہے، کرکٹر کو پانچ شقوں کی خلاف ورزی پر کم از کم سزا سنائی گئی ہے، تفصیلی فیصلہ دیکھنے کے بعد پی سی بی اپیل کاحق محفوظ رکھتا ہے، ڈھائی سال کی معطلی کی سزا بھگتنے کے بعد کرکٹر کو بحالی کے مراحل سے گزرنا ہو گا جس کے بعد وہ کرکٹ کھیلنے کے اہل قرار پائیں گے۔