ہر لحاظ سے چیلنجنگ کردار کی تلاش ہے سارہ لورین
اداکارہ وماڈل عیدالاضحی فیملی کے ساتھ منانے کیلیے وطن پہنچ گئیں، فلم میں مرکزی کردار کے ساتھ کمرشلز میں بھی حصہ لیں گی
معروف اداکارہ وماڈل سارہ لورین عیدالاضحی اپنی فیملی کے ساتھ منانے کیلیے وطن پہنچ گئیں۔ یہاں وہ عیدالاضحی کے بعد کثیرسرمائے سے بننے والی ایک فلم میں مرکزی کردارادا کرنے کے ساتھ ٹی وی کمرشلز میں بھی حصہ لیں گی۔
ایک ملاقات کے دوران سارہ لورین نے '' ایکسپریس '' کوبتایا کہ بھارت اوردبئی میں قیام کے دوران پاکستان سے مختلف پراجیکٹس کی پیشکش کا سلسلہ جاری تھا۔ لیکن میں کسی ایک ایسے کردارکی تلاش میں تھی جوہرلحاظ سے چیلنجنگ ہو۔ اس کیلیے مجھے خاصا انتظارکرنا پڑا ، مگر دیر آئے درست آئے والی بات یہاں کہنا چاہوں گی کہ میں نے بالی وڈ سے فلمی سفرشروع کیا اوروہاں پرکمرشل فلموں کے ساتھ جوآرٹ فلمیں کیں، ان میں بھی میرے کردار انتہائی جاندار تھے۔
اداکارہ نے کہا کہ یہ میری پہلی ترجیح رہی ہے کہ میرا کردار جاندار ہونا چاہیے۔ پاکستان میں جب ڈراموں میں کام کیا توبھی میرے کردار منفرد اورجاندار ہوتے تھے۔ اس لیے جاندار کردار میری ہمیشہ سے ہی پہلی ترجیح بنے ہیں۔ دوسری جانب پاکستان میں دیرسے کام کرنے کی بات کروں تومجھے بھارت میں قیام کے دوران بہت سے معروف فلم میکرز اورڈرامہ پروڈیوسروں نے اپنے پراجیکٹس میں سائن کرنے کیلیے رابطہ کیا، مگرمجھے معمول کے کام سے ہمیشہ دوررہنا ہی اچھا لگا ہے تاہم اس مرتبہ جب میں نے پاکستان آنے کا فیصلہ کیا تواس پہلا مقصد اپنی فیملی کے ساتھ عیدالاضحیٰ کومنانا تھا اوردوسرا مقصد کثیر سرمائے سے بننے والی انٹرنیشنل معیارکی فلم سائن کرنا تھا، جس کی کہانی اورمیرا کرداربہت پاورفل ہے۔
سارہ لورین نے کہا کہ یہ ہرفنکارکی خواہش رہتی ہے کہ اس کرداراس کی پہچان بنیں۔ اس معاملے میں ، میں بہت خوش قسمت رہی کہ جب پاکستانی ڈراموں میں کام کیا توآج بھی لوگ مجھے ان کرداروں کے نام سے یاد کرتے ہیں اور مخاطب بھی کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستانی فلم میں آئٹم نمبربھی شائقین کی توجہ کامرکز بنا۔ اب فلم سائن کی ہے تو اس سے بھی بہت امیدیں وابستہ ہیں۔
ایک ملاقات کے دوران سارہ لورین نے '' ایکسپریس '' کوبتایا کہ بھارت اوردبئی میں قیام کے دوران پاکستان سے مختلف پراجیکٹس کی پیشکش کا سلسلہ جاری تھا۔ لیکن میں کسی ایک ایسے کردارکی تلاش میں تھی جوہرلحاظ سے چیلنجنگ ہو۔ اس کیلیے مجھے خاصا انتظارکرنا پڑا ، مگر دیر آئے درست آئے والی بات یہاں کہنا چاہوں گی کہ میں نے بالی وڈ سے فلمی سفرشروع کیا اوروہاں پرکمرشل فلموں کے ساتھ جوآرٹ فلمیں کیں، ان میں بھی میرے کردار انتہائی جاندار تھے۔
اداکارہ نے کہا کہ یہ میری پہلی ترجیح رہی ہے کہ میرا کردار جاندار ہونا چاہیے۔ پاکستان میں جب ڈراموں میں کام کیا توبھی میرے کردار منفرد اورجاندار ہوتے تھے۔ اس لیے جاندار کردار میری ہمیشہ سے ہی پہلی ترجیح بنے ہیں۔ دوسری جانب پاکستان میں دیرسے کام کرنے کی بات کروں تومجھے بھارت میں قیام کے دوران بہت سے معروف فلم میکرز اورڈرامہ پروڈیوسروں نے اپنے پراجیکٹس میں سائن کرنے کیلیے رابطہ کیا، مگرمجھے معمول کے کام سے ہمیشہ دوررہنا ہی اچھا لگا ہے تاہم اس مرتبہ جب میں نے پاکستان آنے کا فیصلہ کیا تواس پہلا مقصد اپنی فیملی کے ساتھ عیدالاضحیٰ کومنانا تھا اوردوسرا مقصد کثیر سرمائے سے بننے والی انٹرنیشنل معیارکی فلم سائن کرنا تھا، جس کی کہانی اورمیرا کرداربہت پاورفل ہے۔
سارہ لورین نے کہا کہ یہ ہرفنکارکی خواہش رہتی ہے کہ اس کرداراس کی پہچان بنیں۔ اس معاملے میں ، میں بہت خوش قسمت رہی کہ جب پاکستانی ڈراموں میں کام کیا توآج بھی لوگ مجھے ان کرداروں کے نام سے یاد کرتے ہیں اور مخاطب بھی کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستانی فلم میں آئٹم نمبربھی شائقین کی توجہ کامرکز بنا۔ اب فلم سائن کی ہے تو اس سے بھی بہت امیدیں وابستہ ہیں۔