کراچی میں دوسرے روز بھی بارش عوام کی مشکلات میں اضافہ

بارش برسانے والا سسٹم تاحال شہر میں موجود ہے، محکمہ موسمیات

کورنگی ندی اورسڑک کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا: فوٹو: فائل

شہر قائد میں دوسرے روز بھی بارش کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جس کے بعد عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے، بارش شروع ہوتے ہی کئی علاقوں میں بجلی دوبارہ غائب ہوگئی ہے جب کہ نشیبی علاقوں کے رہائشی سیلاب کے خدشے کے پیش نظر پریشانی میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بارش کا سلسلہ آج تھم جائے گا تاہم عید الاضحیٰ کے دو دن موسم ابر آلود رہے گا۔

کراچی میں گزشتہ روزکی بارش نے شہر کا حلیہ ہی بگاڑدیا ہے۔ سندھ حکومت اوربلدیاتی اداروں کی سنگین نااہلیوں کا خمیازہ کراچی کے شہریوں کو بھگتنا پڑرہا ہے۔ بارشوں کے بعد اکثرعلاقے پانی میں تاحال ڈوبے ہیں، دو دن کی بارش اور پانی نکالنےکا نظام نہ ہونے سے سڑکیں تباہ ہوگئیں تاہم پاک فوج، پا ک بحریہ اورسندھ رینجرز سمیت دوسرے ادارے پانی میں پھنسے لوگوں کی مدد میں مصروف ہیں۔

حکام کی جانب سے نشیبی علاقوں سے اب تک پانی نہیں نکالا جاسکا، گڈاپ ٹاؤن کے ٹیلوں اور ڈیموں کا پانی اسکیم 33 کے مختلف علاقوں میں داخل ہوگیا، پانی کا ریلہ اسکیم 33 کے مختلف علاقوں سے ہوتا ہوا گلستانِ جوہرکے برساتی نالے میں گررہا ہے۔ سرجانی، نارتھ کراچی، بفرزون، سائیٹ، ناظم آباد، اورنگی کے کئی علاقوں میں بھی پانی کھڑا ہے۔


کئی مرکزی شاہراہوں سے پانی صاف کرلیا گیا ہے تاہم کورنگی ندی میں پانی کی سطح بڑھنے کی وجہ سے کورنگی کریک اور کاز وے کو بند کردیا گیا ہے۔

اس خبرکو بھی پڑھیں: کراچی میں موسلا دھار بارش، 3 بچوں سمیت 13 افراد جاں بحق

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک فوج اورسندھ رینجرزکی 15 ٹیمیں شہرسے پانی نکالنے میں مصروف ہیں، پاک فوج کی ٹیمیں نکاسی آب میں سول انتظامیہ کی معاونت کررہی ہیں۔ غریب آباد اورلیاقت آبادانڈرپاس، ناگن چورنگی، پاور ہاؤس ،اورنگی نالہ اور گجر نالہ سے پانی کی نکاسی کا کام مکمل ہوگیا۔

آئی ایس پی آرکے مطابق آرمی اور پاکستان رینجرزکی ٹیم نے دونوں انڈرپاسز سے پانی نکالا جب کہ عائشہ منزل، سہراب گوٹھ، غریب آباد انڈر پاس پر پانی نکالنے کا کام جاری جب کہ سرجانی سیکٹر 4 بی، یوسف گوٹھ، اجتماع گاہ منگھو پیرسے بھی پانی نکالا جارہا ہے۔

دوسری جانب اندرون سندھ اور بلوچستان سے قربانی کے جانوروں کے لیے چارے کی ترسیل رک گئی ہے جس کی وجہ سے مختلف علاقوں میں چارے کے بھائی بھی کئی گنا بڑھ گئے ہیں۔
Load Next Story