بھارتی مسلمان اپنی پسماندگی کے ذمے دارخود ہیں بی بی سی
دینی تنظیمیں کالجزاوریونیورسٹیوں میں حصول تعلیم کو آج بھی غیراسلامی قراردیتی ہیں
بھارتی مسلمانوںکی حالت زار او راس کے اسباب پربی بی سی نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ بھارت میں تمام سیاسی جماعتیں مسلمانوںکوصرف ووٹ بینک کے طور پر استعمال کرتی ہیں۔
کمیونسٹوں نے مسلمانوںکی آبادیوں میں اسکول کالج یونیورسٹیز اور جدید ادارے قائم کرنے کے بجائے30برس میںصرف مدرسوں کو فروغ دیا،مسلمانوں کی حمایت سے اقتدار میں آنے والی ممتابینرجی مساجد کے اماموں کوتنخواہ دینے، مدرسوں کو فنڈ فراہم کرنے اور بنگلہ بولی جانے والی ریاست میں اردو پڑھائے جانے جیسے اقدامات کوریاست کے کروڑوں مسلمانوں کی تعلیمی، اقتصادی اور سماجی پسماندگی کے خاتمے کا حل بتا رہی ہیں،مسلمانوں کے مسیحاسمجھے جانے والے لالو پرساد یادو کی کارکردگی ہی ان سبھی جماعتوں میں سب سے اچھی رہی ہے کیونکہ انھوں نے مسلمانوں کے لیے ہی نہیں توکسی کیلیے بھی کچھ نہیں کیا۔
مسلمانوں کے کچھ اپنے مذہبی اورخودساختہ قسم کے ادارے ہیں جو گزشتہ60برس سے مسلمانوںکی نمائندگی کادعویٰ کرتے رہے ہیں،یہ تنطیمیں اور ادارے بھارت کے مسلمانوںکی کتنی ہمدردہیں اس کااندازہ صرف اس حقیقت سے لگایا جا سکتاہے کہ یہ دینی تنظیمیں کالجزاور یونیورسٹیزمیں مسلمانوں کے تعلیم حاصل کرنے کی یہ کہہ کرمخالفت کرتی ہیںکہ یہ غیراسلامی ہیں۔مسلم پرسنل لا بورڈ50برس میں خواہ شادی کیلیے ایک ماڈل نکاح نامہ بھی نہ تیارکرسکاہولیکن وہ ہرقومی اوربین اقوامی معاملا ت پراپنی دانشورانہ رائے سے ضرورنوازتارہاہے۔
کمیونسٹوں نے مسلمانوںکی آبادیوں میں اسکول کالج یونیورسٹیز اور جدید ادارے قائم کرنے کے بجائے30برس میںصرف مدرسوں کو فروغ دیا،مسلمانوں کی حمایت سے اقتدار میں آنے والی ممتابینرجی مساجد کے اماموں کوتنخواہ دینے، مدرسوں کو فنڈ فراہم کرنے اور بنگلہ بولی جانے والی ریاست میں اردو پڑھائے جانے جیسے اقدامات کوریاست کے کروڑوں مسلمانوں کی تعلیمی، اقتصادی اور سماجی پسماندگی کے خاتمے کا حل بتا رہی ہیں،مسلمانوں کے مسیحاسمجھے جانے والے لالو پرساد یادو کی کارکردگی ہی ان سبھی جماعتوں میں سب سے اچھی رہی ہے کیونکہ انھوں نے مسلمانوں کے لیے ہی نہیں توکسی کیلیے بھی کچھ نہیں کیا۔
مسلمانوں کے کچھ اپنے مذہبی اورخودساختہ قسم کے ادارے ہیں جو گزشتہ60برس سے مسلمانوںکی نمائندگی کادعویٰ کرتے رہے ہیں،یہ تنطیمیں اور ادارے بھارت کے مسلمانوںکی کتنی ہمدردہیں اس کااندازہ صرف اس حقیقت سے لگایا جا سکتاہے کہ یہ دینی تنظیمیں کالجزاور یونیورسٹیزمیں مسلمانوں کے تعلیم حاصل کرنے کی یہ کہہ کرمخالفت کرتی ہیںکہ یہ غیراسلامی ہیں۔مسلم پرسنل لا بورڈ50برس میں خواہ شادی کیلیے ایک ماڈل نکاح نامہ بھی نہ تیارکرسکاہولیکن وہ ہرقومی اوربین اقوامی معاملا ت پراپنی دانشورانہ رائے سے ضرورنوازتارہاہے۔