فیس بک نے مشہور چینلز کی ویڈیو سروس کا آغاز کردیا
اب فیس بک پر والٹ ڈزنی، ڈسکوری اور دیگر چینلز کی ویڈیوز دیکھی جاسکیں گی
QUETTA:
فیس بُک نے' واچ ویڈیو سروس' کے تحت امریکا میں کئی چینلز کی ڈیجیٹل ویڈیوز دکھانے کی سروس کا آغاز کر دیا ہے جسے رفتہ رفتہ دنیا بھر کے لیے پیش کر دیا جائے گا۔
پوری دنیا میں لوگ اب ٹی وی کی بجائے اپنے اسمارٹ فون اور ٹیبلٹ پر ویڈیو دیکھنا پسند کر رہے ہیں اور اشتہاراتی ادارے بھی اب آن لائن مارکیٹنگ کی اہمیت کو جان چکے ہیں۔ ایک امریکی شہری اوسط روزانہ 73 منٹ کی ویڈیو اپنے فون یا اسمارٹ فون پر دیکھتے ہیں۔
فیس بک نے پہلے مرحلے میں ووکس، بزفیڈ، ڈسکوری کمیونکیشن، والٹ ڈزنی اور دیگر چینلز کی ویڈیو دکھا رہا ہے اور اس کے علاوہ میجر لیگ بیس بال جیسے مقابلے بھی نشر کرے گا۔ یاد رہے کہ گزشتہ برس آن لائن ویڈیوز دیکھنے کی شرح میں 7 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ٹی وی دیکھنے کا رحجان 2 فیصد کم ہوا اور کمی کا یہ رجحان مستقبل میں بھی جاری رہے گا۔
فیس بک ویڈیو بنانے والوں کو رقم ادا کر رہی ہے یعنی چھوٹی ویڈیوز کے لیے 10 ہزار سے 35 ہزار ڈالر اور بڑے شوز کے لیے ڈھائی لاکھ ڈالر تک فراہم کئے جا رہے ہیں۔ فیس بک کا اگلا منصوبہ ہے کہ وہ ہر ایک کو شو اور ویڈیو پوسٹ کرنے کی اجازت دے گی اور اس کا 55 فیصد معاوضہ تخلیق کار کو جائے گا تاہم فیس بک کمپنی ان ویڈیوز میں اشتہار شامل کرنے اور آمدنی کی حکمتِ عملی کو کئی طرح سے آزما رہی ہے۔
فیس بک واچ یوٹیوب کے ساتھ ملکر بھی کام کر رہا ہے لیکن فیس بک نے کہا ہے کہ 'فیس بک واچ' میں ذاتی اور مقامی لحاظ سے تیارکردہ ویڈیو پوسٹ کی جائے گی۔ اسی طرح کسی پروگرام یا ویڈیو پر آپ اپنے تبصرے کی ویڈیو بھی پوسٹ کر سکیں گے۔ اسی طرح اسپین کی فٹ بال ٹیم کے مداح مقابلے کے بعد آن لائن اس پر تبصرہ اور چیٹنگ کر سکیں گے۔ یعنی لوگ اپنے پسند کے موضوعات پر ایک دوسرے سے تبادلہ خیال کرسکیں گے۔
فیس بُک نے' واچ ویڈیو سروس' کے تحت امریکا میں کئی چینلز کی ڈیجیٹل ویڈیوز دکھانے کی سروس کا آغاز کر دیا ہے جسے رفتہ رفتہ دنیا بھر کے لیے پیش کر دیا جائے گا۔
پوری دنیا میں لوگ اب ٹی وی کی بجائے اپنے اسمارٹ فون اور ٹیبلٹ پر ویڈیو دیکھنا پسند کر رہے ہیں اور اشتہاراتی ادارے بھی اب آن لائن مارکیٹنگ کی اہمیت کو جان چکے ہیں۔ ایک امریکی شہری اوسط روزانہ 73 منٹ کی ویڈیو اپنے فون یا اسمارٹ فون پر دیکھتے ہیں۔
فیس بک نے پہلے مرحلے میں ووکس، بزفیڈ، ڈسکوری کمیونکیشن، والٹ ڈزنی اور دیگر چینلز کی ویڈیو دکھا رہا ہے اور اس کے علاوہ میجر لیگ بیس بال جیسے مقابلے بھی نشر کرے گا۔ یاد رہے کہ گزشتہ برس آن لائن ویڈیوز دیکھنے کی شرح میں 7 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ٹی وی دیکھنے کا رحجان 2 فیصد کم ہوا اور کمی کا یہ رجحان مستقبل میں بھی جاری رہے گا۔
فیس بک ویڈیو بنانے والوں کو رقم ادا کر رہی ہے یعنی چھوٹی ویڈیوز کے لیے 10 ہزار سے 35 ہزار ڈالر اور بڑے شوز کے لیے ڈھائی لاکھ ڈالر تک فراہم کئے جا رہے ہیں۔ فیس بک کا اگلا منصوبہ ہے کہ وہ ہر ایک کو شو اور ویڈیو پوسٹ کرنے کی اجازت دے گی اور اس کا 55 فیصد معاوضہ تخلیق کار کو جائے گا تاہم فیس بک کمپنی ان ویڈیوز میں اشتہار شامل کرنے اور آمدنی کی حکمتِ عملی کو کئی طرح سے آزما رہی ہے۔
فیس بک واچ یوٹیوب کے ساتھ ملکر بھی کام کر رہا ہے لیکن فیس بک نے کہا ہے کہ 'فیس بک واچ' میں ذاتی اور مقامی لحاظ سے تیارکردہ ویڈیو پوسٹ کی جائے گی۔ اسی طرح کسی پروگرام یا ویڈیو پر آپ اپنے تبصرے کی ویڈیو بھی پوسٹ کر سکیں گے۔ اسی طرح اسپین کی فٹ بال ٹیم کے مداح مقابلے کے بعد آن لائن اس پر تبصرہ اور چیٹنگ کر سکیں گے۔ یعنی لوگ اپنے پسند کے موضوعات پر ایک دوسرے سے تبادلہ خیال کرسکیں گے۔