خواجہ اظہار پر حملے کا مقدمہ دہشتگردی ایکٹ کے تحت درج

مقدمہ تیموریہ پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او جمال لغاری کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے

پولیس نے ایک حملہ آور کو جوابی کارروائی میں ہلاک کیا، سی ٹی ڈی فوٹو: فائل

گزشتہ روز ایم کیو ایم پاکستان کے مرکزی رہنما خواجہ اظہار الحسن پر حملے کا مقدمہ دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کرلیا گیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی میں سی ٹی ڈی پولیس نے خواجہ اظہار الحسن پر حملے کا مقدمہ درج کرلیا ہے، مقدمہ تیموریہ پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او جمال لغاری کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ مقدمہ انسداد دہشت گردی، قتل، اقدام قتل اور پولیس مقابلے کی دفعات 302، 324 اور 353 کے تحت درج کیا گیا ہے۔

خواجہ اظہار الحسن پر قاتلانہ حملے کی مزید فوٹیجز منظر عام پر آئی ہیں، موبائل سے بنی فوٹیجز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ شہری مبینہ شخص کو تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں اور پولیس کہیں بھی موجود نہیں، ہلاک ہونے والے ٹارگٹ کلر کے سر پر گولی لگی ہے۔ فوٹیجز میڈیا پر آنے کے بعد صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور سیال نے نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ہے۔


اس خبر کو بھی پڑھیں : خواجہ اظہارالحسن پر قاتلانہ حملہ

دوسری جانب سی ٹی ڈی پولیس کا کہنا ہے کہ خواجہ اظہار پر حملہ 3 موٹرسائیکلوں پر تین ملزمان نے حملہ کیا، پولیس نے ایک حملہ آور کو جوابی کارروائی میں ہلاک کیا، حملہ آور کی شناخت حسان کے نام سے ہوئی ہے جو انجنئیر تھا ۔ پولیس نے حسان کے والد اور دیگر اہل خانہ کو حراست میں لے لیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا جس میں ایک بچہ اور پولیس اہلکار جاں بحق ہوگئے تھے۔

 
Load Next Story