زیریں سندھ میں گرد آلود طوفانی ہوائیں درجنوں چھتیں اڑ گئیں
ٹھٹھہ، بدین,تھرپارکر میں کاروبار زندگی مفلوج،سائن بورڈزبھی گرگئے،سڑکوں, سمندر میں طغیانی،بند ٹوٹنے کا خطرہ
زیریں سندھ کے مختلف شہروں میں گردآلود طوفانی ہوائوں سے کاروبارزندگی مفلوج ہوکر رہ گیا،درجنوں کچے مکانات اور دکانوںکی چھتیں اڑگئیں،سائن بورڈز اور بجلی کے تارگرنے سے ایک بچی ہلاک جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق ضلع تھرپارکر میںگرد آلود طوفانی ہوائوںکے باعث تحصیل ڈیپلوکے گائوں ساکری جونیجہ میں بجلی کے بوسیدہ تار ٹوٹ کر ایک گھر پرگرگئے
جس کے نتیجے میںکرنٹ لگنے سے13سالہ سویتا مینگھواڑ موقع پر ہی دم توڑ گئی جبکہ2خواتین شیلہ کماری اورچندرا زخمی ہوگئی،زخمیوںکو تعلقہ اسپتال منتقل کردیا گیا۔ادھرضلع ٹھٹھہ میںگرد آلود طوفانی ہوائوںکے باعث کاروبار زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا،ساحلی علاقوں میں متعدد کچے مکانات اور دکانوں کی چھتیں اڑگئیں،گھارو، مکلی،غلام اللہ اور دیگر علاقوں میں متعدد سائن بورڈز جبکہ کئی مقامات پر بجلی کے تار ٹوٹ کر گئے،
مکانات کی چھتیں اور دیواریںگرنے سے متعدد افراد زخمی ہوگئے،گر آلود طوفانی ہوائوں سے فصلوںکو بھی شدید نقصان پہنچا ہے،ٹھٹھہ کے ساحلی علاقوں جاتی، شاہ بندر،کھارو چھان،کیٹی بندر، گھوڑا باری اور ساکرو میں گزشتہ48 گھنٹوں سے گردآلود طوفانی ہوائوں سے متعد کچے مکانوںکی چھتیں اڑگئیں جبکہ بہت سے درخت بھی گرگئے ہیں، متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ملی ہیں،
سمندر میں طغیانی کے باعث ماہی گیروں نے اپنی کشتیاں ساحل پر کھڑی کردی ہیں، فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے، ماہی گیر رہنما نور محمد کا کہنا ہے کہ سمندر میں طغیانی کے باعث کلکان چھانی کے مقام پر حفاظتی بند ٹوٹنے کا خطرہ ہے جس کی وجہ سے علاقے کے مکینوں میں خوف وہراس پایا جاتا ہے۔ادھربدین میں بھی گزشتہ دو روز سے گرد آلود طوفانی ہوائیں چل رہی ہیں جس کے نتیجے میںکئی گھروںکی چھتیں اڑگئیں، متعدد افراد زخمی ہوگئے،
بجلی کے کئی کھمبے اور ہائی ٹینشن تارگرگئے،یونی کونسل نمبرایک کے گائوں حاجہ ہاشم خاصخیلی میں برساتی پانی کے تالاب میں بجلی کے تار گرنے سے پانی میں کرنٹ آگیا جس سے ایک بھینسں ہلاک ہوگئی۔فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ کھوسکی اور گردونواح میں گرد آلود طوفانی ہوائوں سے درجنوں کچے مکانات اور دکانوں کی چھتیں اڑ گئیں، 5 سے زائد افراد زخمی ہوگئے، طوفانی ہوائوں کے باعث سڑکوں اور بازاروں میں سناٹا چھایا ہوا ہے ، طوفانی ہوائوں سے فصلوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
جس کے نتیجے میںکرنٹ لگنے سے13سالہ سویتا مینگھواڑ موقع پر ہی دم توڑ گئی جبکہ2خواتین شیلہ کماری اورچندرا زخمی ہوگئی،زخمیوںکو تعلقہ اسپتال منتقل کردیا گیا۔ادھرضلع ٹھٹھہ میںگرد آلود طوفانی ہوائوںکے باعث کاروبار زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا،ساحلی علاقوں میں متعدد کچے مکانات اور دکانوں کی چھتیں اڑگئیں،گھارو، مکلی،غلام اللہ اور دیگر علاقوں میں متعدد سائن بورڈز جبکہ کئی مقامات پر بجلی کے تار ٹوٹ کر گئے،
مکانات کی چھتیں اور دیواریںگرنے سے متعدد افراد زخمی ہوگئے،گر آلود طوفانی ہوائوں سے فصلوںکو بھی شدید نقصان پہنچا ہے،ٹھٹھہ کے ساحلی علاقوں جاتی، شاہ بندر،کھارو چھان،کیٹی بندر، گھوڑا باری اور ساکرو میں گزشتہ48 گھنٹوں سے گردآلود طوفانی ہوائوں سے متعد کچے مکانوںکی چھتیں اڑگئیں جبکہ بہت سے درخت بھی گرگئے ہیں، متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ملی ہیں،
سمندر میں طغیانی کے باعث ماہی گیروں نے اپنی کشتیاں ساحل پر کھڑی کردی ہیں، فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے، ماہی گیر رہنما نور محمد کا کہنا ہے کہ سمندر میں طغیانی کے باعث کلکان چھانی کے مقام پر حفاظتی بند ٹوٹنے کا خطرہ ہے جس کی وجہ سے علاقے کے مکینوں میں خوف وہراس پایا جاتا ہے۔ادھربدین میں بھی گزشتہ دو روز سے گرد آلود طوفانی ہوائیں چل رہی ہیں جس کے نتیجے میںکئی گھروںکی چھتیں اڑگئیں، متعدد افراد زخمی ہوگئے،
بجلی کے کئی کھمبے اور ہائی ٹینشن تارگرگئے،یونی کونسل نمبرایک کے گائوں حاجہ ہاشم خاصخیلی میں برساتی پانی کے تالاب میں بجلی کے تار گرنے سے پانی میں کرنٹ آگیا جس سے ایک بھینسں ہلاک ہوگئی۔فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ کھوسکی اور گردونواح میں گرد آلود طوفانی ہوائوں سے درجنوں کچے مکانات اور دکانوں کی چھتیں اڑ گئیں، 5 سے زائد افراد زخمی ہوگئے، طوفانی ہوائوں کے باعث سڑکوں اور بازاروں میں سناٹا چھایا ہوا ہے ، طوفانی ہوائوں سے فصلوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔