’’ پیاری بٹو ‘‘

ورسٹائل فنکاروں کی کہکشاں سے سجی سیریل ’’ ایکسپریس انٹرٹینمنٹ ‘‘سے آن ایئرہوگی

ورسٹائل فنکاروں کی کہکشاں سے سجی سیریل ’’ ایکسپریس انٹرٹینمنٹ ‘‘سے آن ایئرہوگی۔ فوٹو: ایکسپریس

'' ایکسپریس میڈیا گروپ '' کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے۔ اس کے نیوزچینلز اور اخبارات دن رات عوام کوحقائق پرمبنی دنیا بھرکی اہم ترین اوردلچسپ خبروں سے باخبر رکھنے کیلئے کوشاں رہتے ہیں۔ دوسری جانب طنزومزاح پرمبنی پروگرام ''خبردار، سیاسی تھیٹر اور ڈارلنگ'' بھی اپنی مثال آپ ہیں۔ یہی نہیں مارننگ شو اوردیگر سیاسی تبصروں پرمبنی پروگرام پاکستان ہی نہیں بلکہ دنیا کے بیشترممالک میں بڑے شوق سے دیکھے اورپسند کئے جاتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ کی مینجمنٹ نے اپنے ناظرین کومزید انٹرٹین کرنے کیلئے جب '' ایکسپریس انٹرٹینمنٹ '' کا آغاز کیا توکوئی نہیں جانتا تھا کہ ایک دن یہ چینل پاکستان کا نمبرون چینل بن جائے گا اوریہاں پیش کئے جانے والے ڈراموں کی مقبولیت پڑوسی ملک سمیت دنیا کے بیشترممالک تک پہنچ جائے گی۔ مگرایک بات جس پراس ادارے کی پوری ٹیم کو یقین تھا کہ وہ محنت اورلگن سے کام کررہے ہیں اورایک نہ ایک دن اپنی منزل کو ضرور پالیں گے۔ یہی وجہ ہے کہ آج ''ایکسپریس میڈیا گروپ '' کا شمار پاکستان کے سب سے بڑے میڈیا گروپ میں کیا جاتا ہے، جواس گروپ سے وابستہ تمام ورکرزکیلئے ہی نہیں بلکہ پاکستان کی میڈیا انڈسٹری کیلئے بھی قابل فخربات ہے۔

اب ذرا بات کرتے ہیں ''ایکسپریس انٹرٹینمنٹ'' کی تواس بارے میں سبھی جانتے ہیں کہ پاکستانی ڈرامہ ہمیشہ سے ہی اپنی مثال آپ رہا ہے۔ ہمارے پڑوسی ملک بھارت کی ایکٹنگ اکیڈمیوں میں توآج بھی پاکستانی ڈرامہ دکھا کرنوجوانوںکو اداکاری کی تربیت دی جاتی ہے۔ جس سے اندازہ لگانا بہت آسان ہوجاتا ہے کہ پاکستانی ڈرامے کا معیارماضی میں کیا رہا ہے اورآج کے جدید دورمیں ڈرامہ کس ڈگرپررواں دواں ہے۔

اس سلسلہ میں ''ایکسپریس انٹرٹینمنٹ'' کی کاوشیں سب کے سامنے ہیں اوراب ناظرین کی بڑی تعداد اسی چینل پرپیش کئے جانے والے ڈرامے بڑے شوق سے دیکھتی بلکہ نشرمکرر کے طورپرلگنے والے ڈراموںکا بھی بے صبری سے انتظارکرتی ہے۔ ' ایکسپریس انٹرٹینمنٹ ' نے اپنے ناظرین کومزید تفریح فراہم کرنے کیلئے ایک بہت ہی منفرد اوردلچسپ کہانی پرمبنی ڈرامہ سیریل ''پیاری بٹو''پیش کرنے کی تیاریاں تقریباً مکمل کرلی ہیں اور جلد ہی اس ڈرامے کو آن ایئرکردیا جائے گا۔

''پیاری بٹو'' ایک پھپھو کی اپنی بھتیجی کے لیے دی گئی لازوال قربانیوں کی داستان ہے۔ پھپھو شاکرہ (ثانیہ سعید) اپنی بھتیجی بٹو (ثانیہ شمشاد) سے بے حد محبت کرتی ہے، جوہر طرح سے بٹو کی حفاظت اوراس کی اچھی تربیت کرنے کی پوری کوشش کرتی ہے۔ کیونکہ بٹو کی ماں (عتیقہ اوڈھو) ایک انتہائی چالاک، آوارہ مزاج اور لالچی عورت ہے جس کا کام صرف سجنا سنورنا اور بستر مرگ پر پڑے اپنے شوہر (نیئر اعجاز) کے مرنے کی دعا کے علاوہ اور کچھ نہیں۔ بٹو اور اس کا باپ بھی بٹو کی ماں کی کسی بھی حرکت سے لاعلم نہیں ہے لیکن بے بس ہیں۔

بٹو کا باپ مرنے سے پہلے اپنی بہن شاکرہ سے وعدہ لیتا ہے کہ وہ بٹو کا خیال رکھے گی، تاہم بٹو کی ماں دوسری شادی کر کے بٹو کو بھی ساتھ لے جاتی ہے۔ وہاں جا کراچھی خاصی رقم کے عوض کسی پاگل شخص سے اپنی اکلوتی بیٹی بٹو کی شادی کروادیتی ہے۔ دوسری طرف بٹو کو گھر لانے کی کوششوں میں لگی شاکرہ کوجب بٹو پر ہوئے ظلم کی خبر ہوتی ہے تو وہ فوراً اسے ساتھ واپس لے آتی ہے۔

مرحوم بھائی سے کیے وعدے کی پاسداری کے لیے شاکرہ اپنی ہر خوشی قربان کر دیتی ہے، یہاں تک کہ اپنے بچہ اور شوہرکی محبت بھی کھو دیتی ہے لیکن اسے یہ نہیں معلوم کے آنے والے وقت میں اس کی دی گئی ہر قربانی اس کے لیے سزا بن جائے گی۔ کئی سال بعد جب بٹو کا سامنا اپنی ماں سے ہوتا ہے تو وہ معصوم بٹو کو اپنی ممتا کا احساس کرواتے ہوئے اسے اپنی پھپھو کے خلاف بھڑکا دیتی ہے۔

بٹو جو کبھی پھپھو سے محبت کی دعویدار تھی اپنی ماں کی باتوں میں آکر پھپھو سے نفرت کرنے لگتی ہے۔ یہاں تک کہ آہستہ آہستہ اسے زندگی سے دور کرنے لگتی ہے۔ پھپھواب بھی بھتیجی کی محبت میں اس کے خلاف برا سوچنے کی بجائے اسے سمجھانے کی کوشش کرتی ہے لیکن بٹوجو پوری طرح اپنی ماں کی باتوں کے جال میں پھنس چکی ہے، ایک گھناؤنا کھیل کھیلتی ہے ، جس میں اپنے سے چھوٹے چچا زاد پر دست درازی کا الزام لگا کر شادی کرلیتی ہے۔ اسی بہانے اپنی ماں کو بھی واپس گھر لے آتی ہے۔

پھپھو سمجھاتی ہے لیکن بٹو جو لالچ اور ماں کی محبت میں اندھی ہوچکی ہے، پھپھو کی ہر بات رد کردیتی ہے اور اسی کے زیورات چرا کر اپنے شوہر کے ساتھ مار مار کراسے ادھ موا کردیتی ہے۔ بھتیجی کا سلوک شاکرہ کے دل و دماغ کو مفلوج کردیتا ہے اور وہ ایک نیم پاگل کی حیثیت سے دوسرے شہر پہنچ جاتی ہے لیکن وہاں بھی اس کی زبان پرصرف بٹو کا نام ہے۔


گزرتے وقت کے ساتھ بٹو کو اپنی غلطی کا احساس ہوتا ہے پھپھو کے مل جانے کے باوجود اسے اپنی غلطی کا ازالہ کرنے کا موقع نہیں مل پاتا۔کیونکہ شاکرہ کی ہمیشہ کے لیے بند ہوتی آنکھیں بٹو کے لیے عمر بھر کا پچھتاوا چھوڑ جاتی ہیں۔ واضح رہے کہ اس ڈرامے کے مصنف ساجی گل، ڈائریکٹر سید مظہرمعین اوراس کی کاسٹ میں ثانیہ سعید، سمعیہ شمشاد، عتیقہ اوڈھو، نیئراعجاز، فرح شاہ، ٹیپوشریف، راشد فاروقی اوردیگرشامل ہیں، جبکہ اس کا ٹائٹل سانگ بین الاقوامی شہرت یافتہ گلوکاراستاد راحت فتح علی خاں نے گایا ہے۔

'پیاری بٹو' کے آن ایئرہونے سے قبل مرکزی کردار نبھانے والے معروف فنکاروں نے ''ایکسپریس''سے خصوصی بات چیت کی، جوقارئین کی نذرہے۔

ورسٹائل اداکارہ ثانیہ سعید نے کہا کہ پاکستان میں ڈراموں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے لیکن اس وجہ سے ڈرامے کا معیار بھی متاثرہوا ہے۔ تمام چینلز پرایک ہی طرح کی کہانیاں دکھائی دیتی ہیں اورسب لوگ 'ٹی آرپی' کے پیچھے بھاگ رہے ہیں۔ 'ٹی آر پی' کی اس دوڑ میں ڈرامے کی کہانی کہیں پیچھے رہ گئی ہے، جودرست نہیں۔ ایسے حالات میں نئی ڈرامہ سیریل ''پیاری بٹو'' ایک تازہ ہوا کا جھونکا ثابت ہوگی ۔

یہ بات میں اس لئے کہہ رہی ہوں کہ میرے نزدیک ہمیشہ ہی ڈرامے کا موضوع اور کہانی پہلی ترجیح رہے ہیں ۔ ''پیاری بٹو''کے رائٹرساجی گل نے بڑی محنت کے ساتھ اس کہانی کوسجایا اورکرداروںکوسنوارا ہے۔ میں نے جب سکرپٹ پڑھنے کے بعد ڈائریکٹر مظہرمعین سے ملاقات کی توبہت اچھا لگا۔ دونوں ہی انتہائی سمجھداراورمحنت سے کام کرنے والے لوگ ہیں۔ اس کے علاوہ ڈرامے میں شامل تمام فنکاروں نے بھی اپنے کرداروںکو منفرد اورحقیقت کے قریب تربنانے کیلئے بہت محنت کی۔ میں یہ تونہیں کہہ سکتی کہ یہ کوئی شاہکارہوگا لیکن اتنا ضرور کہہ سکتی ہوں کہ ہماری ٹیم میں شامل تمام لوگوں نے بڑی ایمانداری سے اپنا کام انجام دیا۔

ہمارے ساتھ کچھ نوجوان چہرے بھی کام کرتے دکھائی دیں گے، جن کے کام نے مجھے بھی بہت متاثرکیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ''ایکسپریس انٹرٹینمنٹ '' کی یہ بات سب کواچھی لگی کہ ایک اہم اورسنجیدہ موضوع کے ڈرامے کوآن ایئرکرنے کیلئے اس ادارے نے پہلا قدم بڑھایا۔ عموماً ایک ہی طرح کے ڈرامے دکھائے جاتے ہیں۔ ثانیہ سعید نے کہا کہ ''ایکسپریس انٹرٹینمنٹ'' کو 'پیاری بٹو'جیسے پراجیکٹس کو لینا چاہئے اوراپنے ناظرین کوایسے ہی منفرد ڈرامے دکھانے چاہئیں، جوحقیقت سے قریب اوردلچسپ بھی ہوں۔

اداکارہ نیئراعجاز نے '' پیاری بٹو '' عرصہ کے بعد ٹی وی سکرین پرنظرآنے والی کہانی بن جائے گی۔ ایسے ڈرامے بہت کم بنتے ہیں ، کیونکہ اس کی کاسٹ میں شامل تمام فنکاروں نے بڑی محنت کے ساتھ کام کیا۔ خاص طورپرمیں نے ''دشت'' کے بعد عتیقہ اوڈھو کے ساتھ کام کیا اوراس باربھی ان کے ساتھ کام کرکے بہت اچھا لگا۔ دوسری جانب ثانیہ سعید نے بہت ہی جاندارکردارنبھایا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس طرح کے ڈرامے ہی پاکستان کی نمائندگی کرسکتے ہیں۔

اداکارہ عتیقہ اوڈھو نے کہا کہ ڈرامے بنتے ہیں اورلوگ ان کو دیکھ کرکچھ عرصہ یاد رکھتے ہیں اورپھر بھول بھی جاتے ہیں لیکن کچھ پراجیکٹس ایسے ہوتے ہیں، جن کو کبھی بھلایا نہیں جاتا۔ میرے نزدیک ''پیاری بٹو''ایک ایسی ہی کہانی ہے، جس میں کرداروںکوحقیقت کے قریب تردکھایا گیاہے۔ یہ ہمارے معاشرے کی ایک ایسی کہانی ہے، جس کے بارے میں اس ڈرامے کودیکھنے والے بخوبی جان سکیں گے۔ جہاں تک بات ڈرامے میں کام کرنے والے فنکاروں کی ہے تومیں اورثانیہ سعید 20برس بعد کسی ڈرامے میں ایک ساتھ دکھائی دیںگے، اس کے علاوہ نیئراعجاز کے ساتھ بھی بہت برسوں بعد کام کرنے کا موقع ملا ہے۔ میرا کرداربہت جاندارہے اورمجھے امید ہے کہ ناظرین اس کوپسند کریں گے۔

مصنف ساجی گل نے کہا کہ ایک حقیقی کہانی پرمبنی ڈرامہ سیریل ہے، جس میں حقیقی رشتوں کی قدراوربلاوجہ پڑنے والی دراڑوںکوموضوع بنایا گیا ہے۔ ایک منفرد کہانی ہے اورڈرامے میں شامل تمام فنکاروں نے اپنے اپنے کرداروںکوبڑی محنت سے سجایا ہے۔ اگربات کروں ''ایکسپریس انٹرٹینمنٹ '' کی تویقینا اس چینل کے دیکھنے والوں کیلئے تحفہ سے کم نہ ہوگا۔

اداکارہ فرح شاہ نے کہا کہ بہت کم ایسا موقع ملتا ہے، جب بہت بڑے بڑے فنکاروں کے ساتھ کام کیا جائے۔ اس ڈرامے کی شوٹنگ کے دوران بہت سے یادگارلمحات میری زندگی کاحصہ بنے۔ خاص طورپرعتیقہ اوڈھو اورثانیہ سعید جیسے فنکاروں کے ساتھ بہترین وقت گزارا۔ انہوں نے کہا کہ میرا بھی کرداردوسروںکی طرح بہت مضبوط ہے اوراس میں حقیقت کے رنگ بھرنے کیلئے بڑی محنت کرنا پڑی۔ جہاں تک بات ڈرامے کے ڈائریکٹرمظہرمعین کی ہے تووہ بہت ہی باصلاحیت انسان ہیں۔ انہوں نے جس طرح سے ہم سب فنکاروں سے کام لیا، وہ دیکھ کرناظرین حیران رہ جائیں گے۔

اداکارراشد فاروقی نے کہا کہ اپنے کیرئیر کے آغاز میں جب تھیٹرکرتا تھا تواس وقت ثانیہ سعید کے ساتھ بہت کام کیا۔ اس کے بعد اب ٹی وی سکرین پرہم ایک ساتھ دکھائی دیں گے۔ ان سے بہت پرانے مراسم ہیں لیکن اب دوبارہ ان کے ساتھ کام کرکے بہت مزہ آیا۔ اسی طرح نیئراعجاز، سمعیہ شمشاداورعتیقہ اوڈھو کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ بہت شانداررہا۔ انہوں نے کہا کہ ڈرامے کے ڈائریکٹرمظہرمعین کے ساتھ بہت کام کرچکا ہوں اور انہوں نے مجھے ہمیشہ ہی منفرد اور جاندارکرداروں کیلئے چنا ہے۔ اس لئے اس باربھی ان کے ساتھ کام کرکے اچھا لگا۔ مجھے امید ہے کہ جب ناظرین اس ڈرامے کوایکسپریس انٹرٹینمنٹ پردیکھیں گے تووہ خوب لطف اندوزہونگے۔
Load Next Story