توقیرصادق کے وارنٹ ملنے یا نہ ملنے سے متعلق آگاہ کیا جائے سپریم کورٹ
پاسپورٹ منسوخ ہو چکا ہے تو پھر حوالگی میں تاخیر کی وجہ کیا ہے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ
سپریم کورٹ نے ایف آئی اے کو توقیرصادق کے وارنٹ ملنے یا نہ ملنے سے متعلق آگاہ کرنے کا حکم دے دیا، اس موقع پر جسٹس جواد ایس خواجہ کا کہنا ہے کہ پاسپورٹ منسوخ ہو چکا ہے تو پھر حوالگی میں تاخیر کی وجہ کیا ہے۔
جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا دو رکنی بنچ اوگرا عمل درآمد کیس کی سماعت کر رہا ہے، دوران سماعت نیب کے پراسیکیوٹر جنرل نے بتایا کہ 13 فروری کو سفارتخانے کو خط لکھا تھا جس کا جواب نہیں ملا، جسٹس جواد نے کہا کہ پاسپورٹ منسوخ ہوچکا ہے تو پھر حوالگی میں تاخیرکی وجہ کیا ہے۔
ڈائریکٹر لیگل ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ 14 فروری کو انٹرپول کا خط ملا جس میں حوالگی کے معاہدے کے باعث ڈی پورٹ نہ کرنے کا بتایا گیا جس کے بعد حکام نے توقیرصادق کی حراست میں 26 فروری تک توسیع کردی، انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ اور خارجہ نے حوالگی کے لئے کوئی خط نہیں لکھا، کیس کی سماعت جاری ہے۔
جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا دو رکنی بنچ اوگرا عمل درآمد کیس کی سماعت کر رہا ہے، دوران سماعت نیب کے پراسیکیوٹر جنرل نے بتایا کہ 13 فروری کو سفارتخانے کو خط لکھا تھا جس کا جواب نہیں ملا، جسٹس جواد نے کہا کہ پاسپورٹ منسوخ ہوچکا ہے تو پھر حوالگی میں تاخیرکی وجہ کیا ہے۔
ڈائریکٹر لیگل ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ 14 فروری کو انٹرپول کا خط ملا جس میں حوالگی کے معاہدے کے باعث ڈی پورٹ نہ کرنے کا بتایا گیا جس کے بعد حکام نے توقیرصادق کی حراست میں 26 فروری تک توسیع کردی، انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ اور خارجہ نے حوالگی کے لئے کوئی خط نہیں لکھا، کیس کی سماعت جاری ہے۔