بھارتی مسلمانوں کا قاتل نریندر مودی میانمار پہنچ گیا
روہنگیا مسلمانوں کی ریاست راکھائن میں بھارت کے انفراسٹرکچر منصوبے جاری ہیں
بھارتی مسلمانوں کا قاتل اور وزیراعظم نریندر مودی میانمار پہنچ گیا جہاں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے۔
بھارت میں مسلمانوں کا قتل عام کرنے والا وزیراعظم نریندر مودی چین میں منعقدہ برکس اجلاس میں پاکستان کے خلاف زہر اگلنے کے بعد میانمار پہنچ گیا جہاں ریاستی طور پر روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کی جارہی ہے۔ نریندر مودی میانمار کے صدر ہیٹن کیاؤ سے ملاقات کرے گا اور مسلمانوں کے قاتل دونوں رہنما میانمار کی مغربی ریاست راکھائن میں بڑھتی خونریزی پر گفتگو کریں گے۔ مودی نے میانمار میں جاری بھارتی انفراسٹرکچر منصوبوں کی رفتار کو تیز کرنے پر زور دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: برما میں روہنگیا مسلمان بچوں کے سرقلم کرکے لاشوں کو آگ لگائی جارہی ہے
مودی میانمار کے مسلمانوں کے قتل عام پر خاموش رہنے والی نوبل انعام یافتہ خاتون رہنما آنگ سان سوچی سے بھی ملاقات اور ہندو مندر کا دورہ بھی کرے گا۔ بھارت کی جانب سے میانمار میں ایک اور سہہ فریقی ہائی وے منصوبہ بھی زیرغور ہے جس کے تحت بھارت، تھائی لینڈ اور میانمار کو باہم منسلک کیا جائے گا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: میانمار میں 400 سے زائد مسلمان قتل
قبل ازیں بھارتی وزارت خارجہ کے افسر سپریا رنگا ناتھ نے کہا تھا کہ راکھائن میں خونریزی کو روکنے کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ وہاں ترقیاتی کام شروع کردیے جائیں۔ واضح رہے کہ راکھائن میں بھارت کا ''کالادان ٹرانسپورٹ منصوبہ'' جاری ہے جس کے ذریعے بھارتی شہر کوکلتہ کی بندرگاہ کو میانمار کی بندرگاہ سے ملایا جائے گا۔
بھارت میں مسلمانوں کا قتل عام کرنے والا وزیراعظم نریندر مودی چین میں منعقدہ برکس اجلاس میں پاکستان کے خلاف زہر اگلنے کے بعد میانمار پہنچ گیا جہاں ریاستی طور پر روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کی جارہی ہے۔ نریندر مودی میانمار کے صدر ہیٹن کیاؤ سے ملاقات کرے گا اور مسلمانوں کے قاتل دونوں رہنما میانمار کی مغربی ریاست راکھائن میں بڑھتی خونریزی پر گفتگو کریں گے۔ مودی نے میانمار میں جاری بھارتی انفراسٹرکچر منصوبوں کی رفتار کو تیز کرنے پر زور دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: برما میں روہنگیا مسلمان بچوں کے سرقلم کرکے لاشوں کو آگ لگائی جارہی ہے
مودی میانمار کے مسلمانوں کے قتل عام پر خاموش رہنے والی نوبل انعام یافتہ خاتون رہنما آنگ سان سوچی سے بھی ملاقات اور ہندو مندر کا دورہ بھی کرے گا۔ بھارت کی جانب سے میانمار میں ایک اور سہہ فریقی ہائی وے منصوبہ بھی زیرغور ہے جس کے تحت بھارت، تھائی لینڈ اور میانمار کو باہم منسلک کیا جائے گا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: میانمار میں 400 سے زائد مسلمان قتل
قبل ازیں بھارتی وزارت خارجہ کے افسر سپریا رنگا ناتھ نے کہا تھا کہ راکھائن میں خونریزی کو روکنے کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ وہاں ترقیاتی کام شروع کردیے جائیں۔ واضح رہے کہ راکھائن میں بھارت کا ''کالادان ٹرانسپورٹ منصوبہ'' جاری ہے جس کے ذریعے بھارتی شہر کوکلتہ کی بندرگاہ کو میانمار کی بندرگاہ سے ملایا جائے گا۔