ملک بھرمیں آج یوم دفاعِ پاکستان ملی جوش وجذبے سے منایا گیا
یوم دفاع کے موقع پراسلام آباد میں دن کا آغاز 31 جبکہ صوبائی دارالحکومتوں میں21، 21، توپوں کی سلامی سے ہوا
ملک بھرمیں 52 واں یوم دفاعِ پاکستان ملی جوش و جذبے سے منایا گیا۔
ملک بھر میں 52 واں یوم دفاعِ پاکستان قومی جوش و جذبے سے منایا گیا، یوم دفاع کے موقع پر اسلام آباد میں دن کا آغاز 31 جب کہ صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21، توپوں کی سلامی سے ہوا، مساجد میں نماز فجر کے بعد ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔
یوم دفاع پاکستان کے سلسلے میں تمام کنٹونمنٹس کے ساتھ مختلف شہروں میں پروقارتقاریب کا اہتمام کیا گیا اور 6 ستمبر 1965 کی جنگ میں جام شہادت نوش کرنے اور نشان حیدر پانے والے شہدا کی یاد گاروں پر پھول چڑھانے کے علاوہ قرآن خوانی اور فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔
کراچی میں بابائے قوم قائد اعظم محمدعلی جناح اور لاہور میں علامہ اقبال کے مزاروں پر گارڈز کی تبدیلی کی تقاریب کا انعقاد پوا۔ یوم دفاع پاکستان کی مناسبت سے پشاور میں پاک فوج کے زیر اہتمام کرنل شیر خان اسٹیڈیم میں خصوصی تقریب منعقد کی گئی جب کہ کوئٹہ میں بھی پاک فوج کے زیر اہتمام عسکری میلے کا اہتمام کیا گیا۔
کوئٹہ کے عسکری پارک میں یوم دفاع کی مناسبت سے ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید خان درانی نے کہا کہ آج دشمن ایک بار پھر ہمارے پیارے وطن پاکستان کو نقصان پہنچانے کے درپے ہے دراصل اسے مضبوط پرامن و ترقی کرتا ہوا پاکستان پسند نہیں، ایٹمی پاکستان اس کو ہضم نہیں ہو رہا جس کی واضح مثال بھارتی جاسوس اور ان کے تربیت یافتہ افراد کا ہماری ایجنسیوں کے ہاتھوں پکڑے جانا ہے جو بلوچستان کے اندر اپنی ناپاک سازشوں کا جال بجھائے ہوئے تھے۔
شام ڈھلے واہگہ اور گنڈا سنگھ بارڈر پر پرچم اتارنے کی تقریب روایتی انداز میں ہوئی تاہم یوم دفاع کی مناسبت سے لوگوں کا جوش دیدنی تھا اور اس دوران فضا میں پاکستان زندہ باد اور نعرہ تکبیر گونجتے رہے۔ یوم دفاع پاکستان کی مرکزی تقریب جی ایچ کیو راولپنڈی میں منقعد ہوئی جس آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے یادگار شہداء پر فاتحہ خوانی کی اور پھول رکھے۔
ملک بھر میں 52 واں یوم دفاعِ پاکستان قومی جوش و جذبے سے منایا گیا، یوم دفاع کے موقع پر اسلام آباد میں دن کا آغاز 31 جب کہ صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21، توپوں کی سلامی سے ہوا، مساجد میں نماز فجر کے بعد ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔
یوم دفاع پاکستان کے سلسلے میں تمام کنٹونمنٹس کے ساتھ مختلف شہروں میں پروقارتقاریب کا اہتمام کیا گیا اور 6 ستمبر 1965 کی جنگ میں جام شہادت نوش کرنے اور نشان حیدر پانے والے شہدا کی یاد گاروں پر پھول چڑھانے کے علاوہ قرآن خوانی اور فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔
کراچی میں بابائے قوم قائد اعظم محمدعلی جناح اور لاہور میں علامہ اقبال کے مزاروں پر گارڈز کی تبدیلی کی تقاریب کا انعقاد پوا۔ یوم دفاع پاکستان کی مناسبت سے پشاور میں پاک فوج کے زیر اہتمام کرنل شیر خان اسٹیڈیم میں خصوصی تقریب منعقد کی گئی جب کہ کوئٹہ میں بھی پاک فوج کے زیر اہتمام عسکری میلے کا اہتمام کیا گیا۔
کوئٹہ کے عسکری پارک میں یوم دفاع کی مناسبت سے ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید خان درانی نے کہا کہ آج دشمن ایک بار پھر ہمارے پیارے وطن پاکستان کو نقصان پہنچانے کے درپے ہے دراصل اسے مضبوط پرامن و ترقی کرتا ہوا پاکستان پسند نہیں، ایٹمی پاکستان اس کو ہضم نہیں ہو رہا جس کی واضح مثال بھارتی جاسوس اور ان کے تربیت یافتہ افراد کا ہماری ایجنسیوں کے ہاتھوں پکڑے جانا ہے جو بلوچستان کے اندر اپنی ناپاک سازشوں کا جال بجھائے ہوئے تھے۔
شام ڈھلے واہگہ اور گنڈا سنگھ بارڈر پر پرچم اتارنے کی تقریب روایتی انداز میں ہوئی تاہم یوم دفاع کی مناسبت سے لوگوں کا جوش دیدنی تھا اور اس دوران فضا میں پاکستان زندہ باد اور نعرہ تکبیر گونجتے رہے۔ یوم دفاع پاکستان کی مرکزی تقریب جی ایچ کیو راولپنڈی میں منقعد ہوئی جس آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے یادگار شہداء پر فاتحہ خوانی کی اور پھول رکھے۔