سانحہ کوئٹہ کے متاثرین کا لاشوں کے ہمراہ دھرنا دوسرے روز بھی جاری

شیعہ تنظیموں کی جانب سے ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اور دھرنے بھی دیئے گئے۔

جاں بحق افراد کے لواحقین گزشتہ روز شام 5 بجے سے لاشیں امام بارگاہوں میں رکھ کر دھرنا دیئے ہوئے ہیں۔ فوٹو: پی پی آئی

ہزارہ ٹاؤن کی مارکیٹ میں ہوئے دھماکے میں جاں بحق ہونے والے 86 افراد کے لواحقین اپنے پیاروں کی لاشوں کے ہمراہ کوئٹہ کی مختلف امام بارگاہوں میں 24 گھنٹے سے دھرنا دیئے بیٹھے ہیں۔

لواحقین کا کہنا ہے کہ وہ میتیں اس وقت تک نہیں دفنائیں گے جب تک کوئٹہ میں دہشت گردوں کےخلاف ٹارگٹڈ آپریشن نہیں ہو جاتا، ادھر شیعہ تنظیموں نے بھی کوئٹہ میں ٹارگٹڈ آپریشن شروع کرنے کے لیے حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے رکھا ہے۔


کرانی روڈ دھماکے میں جاں بحق ہونے والے 86 افراد کی لاشیں ہزارہ ٹاؤن کی مختلف امام بارگاہوں میں رکھی گئی ہیں جہاں ان کے لواحقین، کوئٹہ یکجہتی کونسل، بلوچستان شیعہ کانفرنس اور مجلس وحدت المسلمین کے رہنماؤں سمیت بڑی تعداد میں لوگ موجود ہیں، دھرنا دینے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ جاں بحق افراد کے لواحقین گزشتہ روز شام 5 بجے سے لاشیں امام بارگاہوں میں رکھ کر دھرنا دیئے ہوئے ہیں۔

دوسری جانب ملک کے مختلف شہروں میں بھی سانحہ کوئٹہ میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کے لئے یوم سوگ کا اعلان کیا گیا، کراچی اور لاہور میں شیعہ علما کونسل کی اپیل پر ہڑتال کی گئی، ہڑتال کے دوران کاروبار اور ٹریفک مکمل طور پر بند رہا۔ شیعہ تنظیموں کی جانب سے ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اور دھرنے بھی دیئے گئے۔ کراچی میں گزشتہ رات سے نمائش، ملیر اور شاہراہ پاکستان پردیا گیا دھرنا آج بھی جاری رہا ، ملیر روڈ پر دھرنے کے باعث ٹرینوں کی آمد ورفت بھی متاثرہوئی اور ایئر پورٹ کا عملہ بھی ایئر پورٹ نہ پہنچ سکا جس کی وجہ سے پروازوں کا شیڈول بھی متاثر ہوا۔

Recommended Stories

Load Next Story