میانمار نے مسلمانوں کی واپسی روکنے کیلیے سرحد پر بارودی سرنگیں بچھادیں

بنگلا دیش ہجرت کرنے والے مسلمانوں کو واپس سے روکنے کے لیے برمی حکومت کا مذموم ترین اقدام

بارودی سرنگ کے دھماکے کے نتیجے میں سرحد عبور کرنے والے روہنگیا مسلمان بچے کی ٹانگ اڑ گئی۔ فوٹو: فائل

KARACHI:
میانمار کی حکومت نے مذموم اقدام کرتے ہوئے سرحد پر بارودی سرنگیں بچھا دیں تاکہ بنگلہ دیش ہجرت کرنے والے روہنگیا مسلمان واپس نہ لوٹ سکیں۔

غیر ملکی میڈیا نے بنگلا دیشی اور میانمار کے سرکاری ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ میانمار کے سکیورٹی دستے سرحد پر بارودی سرنگیں بچھا رہے ہیں تاکہ بنگلا دیش ہجرت کرنے والے روہنگیا مسلمان واپس نہ لوٹ سکیں۔ بنگلا دیش اس معاملے پر میانمار کے سفیر کو طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرائے گا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : روہنگیا مسلمان بچوں کے سرقلم کرکے لاشوں کو آگ لگائی جارہی ہے


ذرائع نے بتایا کہ برمی فوج سرحد پر خاردار باڑ کے ساتھ بارودی سرنگیں بھی بچھا رہی ہے، جس کے تصاویری ثبوت بھی سامنے آگئے ہیں۔ بنگلا دیش سرحدی گارڈز کے افسر منظرالحسن خان نے بتایا کہ گزشتہ روز سرحد پر بارودی سرنگوں کے دو دھماکے بھی ہوئے ہیں، جس کے نتیجے میں سرحد عبور کرنے والے مسلمان بچے کی ٹانگ اڑ گئی ، جسے بنگلا دیش میں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ سرحد پر بچھائی گئی بارودی سرنگوں کی ویڈیوز بھی سامنے آئی ہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : روہنگیاؤں پر مظالم، لاکھوں افراد کا سوچی سے نوبل انعام واپس لینے کا مطالبہ

واضح رہے کہ میانمار کی ریاست راکھائن میں 25 اگست سے شروع ہونے والے فوجی آپریشن کے نتیجے میں سیکڑوں روہنگیا مسلمان شہید اور سوا لاکھ بنگلا دیش ہجرت کرچکے ہیں۔
Load Next Story