رتوڈیرو تا گوادرموٹروے دسمبر تک آپریشنل کر دی جائے گی
خضدارآواران خوشاب تربت گوادرلنک،عوام کوسفری سہولتیں اورتجارتی فوائدملیں گے
پاکستان کی طویل ترین رتو ڈیرو تا گوادر موٹروے ایم 8 رواں سال دسمبر تک آپریشنل کر دی جائے گی جس سے خضدار، آواران، خوشاب، تربت اور گوادر لنک ہو جائیں گے۔
ایم 8 موٹروے کی تکمیل سے ملحقہ آبادی کے مکینوں کو آسان سفری سہولتوں کے ساتھ تجارتی فوائد بھی حاصل ہوں گے، ایم 8 موٹر وے کی لمبائی893کلومیٹرہے اور یہ پاکستان کی طویل ترین موٹر وے ہے، ایم 8 رتو ڈیرو سندھ سے شروع ہو کر بلوچستان میں داخل ہوتی ہے جوحضدار، آواران، خوشاب، تربت سے گزرتی ہوئی گوادر سے جا ملتی ہے، اس موٹروے پر گزشتہ کئی سال سے کام جاری ہے، یہ تجارتی اور سفری سہولتوں کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل موٹر وے ہو گی۔
ایم 8موٹر وے 3سیکشنوں پر مشتمل ہے جس میں سے گوادر تاخوشاب 193 کلومیٹر کا حصہ فروری 2016میں مکمل کر کے اس کا افتتاخ کر دیا گیا تھا، اسی طرح خوشاب سے ثوراب تک 449کلومیٹر سیکشن بھی رواں سال کے شروع میں مکمل کر لیا گیا تھا جبکہ حضدار تارتو ڈیرو 150 کلومیٹر کے سیکشن پر کام جاری ہے، یہ موٹروے سندھ کو بلوچستان کے ساتھ لنک کرنے کے حوالے سے بھی انتہائی اہمیت کی حامل ہے جس سے یہاں کے مکینوں کو جدید سفری سہولتوں کے ساتھ تجارتی فوائد بھی حاصل ہوں گے۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ موٹر وے رواں سال دسمبر تک مکمل کر کے فنکشنل کر دی جائے گی جس سے لوگوں کو سفری سہولتوں میں آسانی ہو گی، اس کی تکمیل کے بعد پاکستان کے موٹر ویز نیٹ ورک میں بھی اضافہ ہو گا۔
ایم 8 موٹروے کی تکمیل سے ملحقہ آبادی کے مکینوں کو آسان سفری سہولتوں کے ساتھ تجارتی فوائد بھی حاصل ہوں گے، ایم 8 موٹر وے کی لمبائی893کلومیٹرہے اور یہ پاکستان کی طویل ترین موٹر وے ہے، ایم 8 رتو ڈیرو سندھ سے شروع ہو کر بلوچستان میں داخل ہوتی ہے جوحضدار، آواران، خوشاب، تربت سے گزرتی ہوئی گوادر سے جا ملتی ہے، اس موٹروے پر گزشتہ کئی سال سے کام جاری ہے، یہ تجارتی اور سفری سہولتوں کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل موٹر وے ہو گی۔
ایم 8موٹر وے 3سیکشنوں پر مشتمل ہے جس میں سے گوادر تاخوشاب 193 کلومیٹر کا حصہ فروری 2016میں مکمل کر کے اس کا افتتاخ کر دیا گیا تھا، اسی طرح خوشاب سے ثوراب تک 449کلومیٹر سیکشن بھی رواں سال کے شروع میں مکمل کر لیا گیا تھا جبکہ حضدار تارتو ڈیرو 150 کلومیٹر کے سیکشن پر کام جاری ہے، یہ موٹروے سندھ کو بلوچستان کے ساتھ لنک کرنے کے حوالے سے بھی انتہائی اہمیت کی حامل ہے جس سے یہاں کے مکینوں کو جدید سفری سہولتوں کے ساتھ تجارتی فوائد بھی حاصل ہوں گے۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ موٹر وے رواں سال دسمبر تک مکمل کر کے فنکشنل کر دی جائے گی جس سے لوگوں کو سفری سہولتوں میں آسانی ہو گی، اس کی تکمیل کے بعد پاکستان کے موٹر ویز نیٹ ورک میں بھی اضافہ ہو گا۔