بھارتی قیدی کے فرار کے ذمے دار جیل سپرنٹنڈنٹ ہیں تحقیقاتی کمیٹی

قانون کے برخلاف غیر ملکی قیدیوں کو کام کیلیے بیرکوں سے باہر نکالا گیا،دیگر 2افسران بھی ذمے دار ہیں، اشرف علی

واقعے پر عہدوں سے ہٹائے جانیوالے جیلر سنیل شاہ ،عباس ابڑو اورجیلرارشد عہدوں پر بحال،رپورٹ اعلیٰ حکام کو ارسال فوٹو : ایکسپریس

ڈسٹرکٹ جیل ملیر سے بھارتی ماہی گیر کے فرار کا ذمے دار جیل سپرنٹنڈنٹ نذیر شاہ سمیت 3 افسران کو قرار دیا گیا ہے۔

تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی رپورٹ مرتب کرکے اعلیٰ حکام کو ارسال کردی ، واقعے کے بعد عہدوں سے ہٹائے جانے والے تین افسران کو بحال کردیا گیا ، تفصیلات کے مطابق ایک ہفتہ قبل ڈسٹرکٹ جیل ملیر سے بھارتی ماہی گیر مبینہ طور پر جیل حکام کی ملی بھگت سے فرار ہوگیا تھا۔

واقعے پر تحقیقاتی کمیٹی قائم کی گئی تھی جس میں سینئر افسران اشرف علی نظامانی ، مظفر عالم صدیقی اور ڈاکٹر منصور شامل تھے ، اشرف علی نظامانی نے ایکسپریس کو بتایا کہ کمیٹی نے اپنی تحقیقات مکمل کرلی ہے جس کی رپورٹ اعلیٰ حکام کو ارسال کردی ہے ، انھوں نے بتایا کہ واقعے کے ذمے دار سپرنٹنڈنٹ نذیر شاہ اور دیگر دو افسران کو قرار دیا گیا ہے ، انھوں نے بتایا کہ جیل سپرنٹنڈنٹ نے قانون کے برخلاف غیر ملکی قیدیوں کو کام کرنے کی غرض سے بیرکوں سے باہر نکالا ، قانون کے مطابق غیر ملکی قیدیوں سے کسی قسم کا کوئی کام نہیں لیا جاسکتا ۔




دیگر افسران اس عمل میں شریک رہے ، جس جگہ قیدیوں سے کام کرایا جارہا تھا وہ جیل کی بائونڈری وال کے انتہائی قریب تھی جس کی وجہ سے قیدی کو فرار میں مدد ملی ، اشرف نظامانی نے مزید بتایا کہ تحقیقاتی کمیٹی نے رپورٹ مرتب کرکے اعلیٰ حکام کو ارسال کردی ہے ، اس پر مزید کارروائی کا اختیار اعلیٰ حکام کو ہی ہے ، کمیٹی نے پوری دیانت داری کے ساتھ اپنا کام مکمل کرلیا ہے۔

علاوہ ازیں واقعے کے بعد عہدوں سے ہٹائے جانے والے جیلر سنیل شاہ ، عباس ابڑو اور جیلر ارشد کو ان کے عہدوں پر بحال کردیا گیا ، تینوں افسران کو قیدی کے فرار کے بعد آئی جی آفس رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی تھی ۔
Load Next Story