پاکستان اور ورلڈ الیون ٹی 20 سیریز کے لوگو کی تقریب رونمائی
کراچی میں بھی انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلیے کوشش کر رہے ہیں، نجم سیٹھی
پاکستان اور ورلڈ الیون کے مابین ٹی 20 سیریز کے لوگو کی تقریب رونمائی کا انعقاد کیا گیا۔
قذافی اسٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی سی بی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا کہ اسپانسرز نے ہمیشہ پی سی بی کے ہر ایونٹ کیلیے بھرپور ساتھ دیا ہے جس پر ان کے شکر گزار ہیں، ڈومیسٹک کرکٹ میں بھی بہتری لانے کیلیے کوشاں ہیں، ٹاپ 4 ریجنز کی ٹیموں کیلیے بھی سپانسرز تلاش کر رہے ہیں، ورلڈ الیون کا دورہ پاکستان کرکٹ کیلیے بہت بڑا قدم ہے، تنقید برائے تنقید نہ کی جائے، کچھ بھی کہنے یا لکھنے سے پہلے قومی مفاد کو مدنظر رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ الیون کے میچز کے انعقاد کیلیے بہت مشکلات تھیں، سکیورٹی ٹیم کو مطمئن کرنا بڑا چیلنج تھا، بین الاقوامی پلیئرز کی بہت سی ڈیمانڈز ہیں، کرکٹرز اور بورڈز کے مسائل رہے، ورلڈ الیون کیلیے مختصر وقت میں متوازن ٹیم بنانا تھی جس میں زیادہ سے زیادہ ممالک کے صف اول کے پلیئرز شامل ہوں۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ کراچی میں بھی انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلیے کوشش کر رہے ہیں، تاہم فی الحال عالمی پلیئرز وہاں کھیلنے کیلیے تیار نہیں، انٹرنیشنل سکیورٹی ٹیموں کو کراچی کادورہ کروائیں گے اور انہیں مطمئن کرنے کی کوشش کریں گے جس کے بعد کراچی میں بھی میچز کروائیں گے، سری لنکا نے پاکستان میں ایک میچ کھیلنے کی حامی بھری ہے۔
قذافی اسٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی سی بی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا کہ اسپانسرز نے ہمیشہ پی سی بی کے ہر ایونٹ کیلیے بھرپور ساتھ دیا ہے جس پر ان کے شکر گزار ہیں، ڈومیسٹک کرکٹ میں بھی بہتری لانے کیلیے کوشاں ہیں، ٹاپ 4 ریجنز کی ٹیموں کیلیے بھی سپانسرز تلاش کر رہے ہیں، ورلڈ الیون کا دورہ پاکستان کرکٹ کیلیے بہت بڑا قدم ہے، تنقید برائے تنقید نہ کی جائے، کچھ بھی کہنے یا لکھنے سے پہلے قومی مفاد کو مدنظر رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ الیون کے میچز کے انعقاد کیلیے بہت مشکلات تھیں، سکیورٹی ٹیم کو مطمئن کرنا بڑا چیلنج تھا، بین الاقوامی پلیئرز کی بہت سی ڈیمانڈز ہیں، کرکٹرز اور بورڈز کے مسائل رہے، ورلڈ الیون کیلیے مختصر وقت میں متوازن ٹیم بنانا تھی جس میں زیادہ سے زیادہ ممالک کے صف اول کے پلیئرز شامل ہوں۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ کراچی میں بھی انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلیے کوشش کر رہے ہیں، تاہم فی الحال عالمی پلیئرز وہاں کھیلنے کیلیے تیار نہیں، انٹرنیشنل سکیورٹی ٹیموں کو کراچی کادورہ کروائیں گے اور انہیں مطمئن کرنے کی کوشش کریں گے جس کے بعد کراچی میں بھی میچز کروائیں گے، سری لنکا نے پاکستان میں ایک میچ کھیلنے کی حامی بھری ہے۔