خیبر پختونخوا میں تعلیم یافتہ امام یا اساتذہ تعینات کرنے کا فیصلہ
مساجد کا جمع کرنے کیلیے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کوخطوط لکھے جا رہے ہیں۔
خبیر پختونخوا حکومت نے صوبے بھر کی تمام مساجد کا ڈیٹا جمع کرنے اور ان میں تعلیم یافتہ امام یا اساتذہ تعینات کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات شروع کر دیے ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے پختونخوا کے صوبائی وزیر مذہبی امور حبیب الرحمان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے انہیں تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو خطوط لکھ کر مساجد کا ڈیٹا جمع کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ صوبے بھر میں تعلیم یافتہ امام یا اساتذہ تعینات کیے جا سکیں جب کہ اس کام کے لیے 20 دن کا وقت دیا گیا ہے اور اس کے لیے یونین کونسلز کے ذریعے تمام مساجد کا ڈیٹا جمع کیا جائے گا۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات نیشنل ایکشن پلان کے تحت ہونے والے اجلاس میں جاری احکامات پر کیے جا رہے ہیں اور اس سلسلے میں تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کوخطوط لکھے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک یہ فیصلہ نہیں ہوا کہ تعلیم یافتہ امام یا اساتذہ کا معیارِ تعلیم، کوائف اور طریقہ کار کیا ہو گا تاہم اس حوالے سے کام جاری ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے نیکٹا کے اعلیٰ حکام کے ساتھ اجلاس میں سیکریٹری اوقاف سے کہا تھا کہ صوبے میں تمام مساجد کا ریکارڈ جمع کیا جائے تاکہ ان میں سرکاری امام یا اساتذہ تعینات کیے جا سکیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے پختونخوا کے صوبائی وزیر مذہبی امور حبیب الرحمان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے انہیں تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو خطوط لکھ کر مساجد کا ڈیٹا جمع کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ صوبے بھر میں تعلیم یافتہ امام یا اساتذہ تعینات کیے جا سکیں جب کہ اس کام کے لیے 20 دن کا وقت دیا گیا ہے اور اس کے لیے یونین کونسلز کے ذریعے تمام مساجد کا ڈیٹا جمع کیا جائے گا۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات نیشنل ایکشن پلان کے تحت ہونے والے اجلاس میں جاری احکامات پر کیے جا رہے ہیں اور اس سلسلے میں تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کوخطوط لکھے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک یہ فیصلہ نہیں ہوا کہ تعلیم یافتہ امام یا اساتذہ کا معیارِ تعلیم، کوائف اور طریقہ کار کیا ہو گا تاہم اس حوالے سے کام جاری ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے نیکٹا کے اعلیٰ حکام کے ساتھ اجلاس میں سیکریٹری اوقاف سے کہا تھا کہ صوبے میں تمام مساجد کا ریکارڈ جمع کیا جائے تاکہ ان میں سرکاری امام یا اساتذہ تعینات کیے جا سکیں۔