ایف پی سی سی آئی کی جانب سے کوئٹہ دھماکے کی مذمت
بدامنی سے معاشی سرگرمیاں مفلوج، برآمدی آرڈرز کی تکمیل مشکل تر ہوتی جا رہی ہے۔
KARACHI:
وفاق ایوانہائے صنعت وتجارت پاکستان (ایف پی سی سی آئی) نے کوئٹہ بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں امن وامان کی ابتر صورتحال کے معاشی سرگرمیوں پر بدترین نتائج برآمد ہورہے ہیں س کے باعث برآمدی آڈرز کی تکمیل مشکل ترہوتی جارہی ہے اور پاکستانی برآمدکنندگان بیرونی مارکیٹوں تک اپنی مصنوعات کی رسائی کرنے سے قاصر نظرآرہے ہیں۔
جملک بھر سے تاجروصنع تکاربرادری اور کراچی سے چھوٹے تاجروں کی یومیہ بنیاد پر شکایات موصول رہی ہیں ،کراچی میں بڑھتی ہوئی ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوروں کی جانب سے جاری پرچیوں اور اغوابرائے تاوان کے واقعات سمیت کوئٹہ اور دیگر مقامات پر دہشت گردوں کے جانب سے بم دھماکوں سے پاکستان کا نام بیرونی ممالک میں منفی طور پرابھرتا جارہا ہے۔
جبکہ صنعتی وتجارتی سرگرمیاں مفلوج ہوگئی ہیں۔ ایف پی سی سی آئی کے سابق نائب صدر زبیرطفیل نے کہا کہ پاکستان کودرپیش چیلنجوں میں سب سے بڑا چیلنج دہشت گردوں کی جانب سے جاری کارروائیاں ہیں جس کے باعث صنعتی وکاروباری سرگرمیاں تباہ ہوگئی ہیں۔انہوںنے کوئٹہ بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور سیکیورٹی ادارے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کو موثر بناتے ہوئے معصوم افراد کی جانوں کوبچانے کے اقدامات تیز کریں۔ کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر میاں زاہد حسین نے کہا کہ تاجرو صنعتکاربرادری سمیت عوام شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔
ایک جانب دہشت گرد عناصر عوام کی جان ومال کو نقصان پہنچارہے ہیں تودوسری جانب تجارتی وکاروباری سرگرمیاں جاری رکھنا مشکل ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ بم دھماکے کی پوری تاجرو صنعتکار برادری مذمت کرتی ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ عوام کے جان ومال کے تحفظ کویقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بجلی اورگیس بحران کے باوجود تاجرو صنعتکاربرادری اپنی کاروباری سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے لیکن برآمدی مصنوعات کی غیرملکی خریداروں کو ترسیل مشکل سے مشکل تر ہوتی جارہی ہے۔
وفاق ایوانہائے صنعت وتجارت پاکستان (ایف پی سی سی آئی) نے کوئٹہ بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں امن وامان کی ابتر صورتحال کے معاشی سرگرمیوں پر بدترین نتائج برآمد ہورہے ہیں س کے باعث برآمدی آڈرز کی تکمیل مشکل ترہوتی جارہی ہے اور پاکستانی برآمدکنندگان بیرونی مارکیٹوں تک اپنی مصنوعات کی رسائی کرنے سے قاصر نظرآرہے ہیں۔
جملک بھر سے تاجروصنع تکاربرادری اور کراچی سے چھوٹے تاجروں کی یومیہ بنیاد پر شکایات موصول رہی ہیں ،کراچی میں بڑھتی ہوئی ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوروں کی جانب سے جاری پرچیوں اور اغوابرائے تاوان کے واقعات سمیت کوئٹہ اور دیگر مقامات پر دہشت گردوں کے جانب سے بم دھماکوں سے پاکستان کا نام بیرونی ممالک میں منفی طور پرابھرتا جارہا ہے۔
جبکہ صنعتی وتجارتی سرگرمیاں مفلوج ہوگئی ہیں۔ ایف پی سی سی آئی کے سابق نائب صدر زبیرطفیل نے کہا کہ پاکستان کودرپیش چیلنجوں میں سب سے بڑا چیلنج دہشت گردوں کی جانب سے جاری کارروائیاں ہیں جس کے باعث صنعتی وکاروباری سرگرمیاں تباہ ہوگئی ہیں۔انہوںنے کوئٹہ بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور سیکیورٹی ادارے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کو موثر بناتے ہوئے معصوم افراد کی جانوں کوبچانے کے اقدامات تیز کریں۔ کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر میاں زاہد حسین نے کہا کہ تاجرو صنعتکاربرادری سمیت عوام شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔
ایک جانب دہشت گرد عناصر عوام کی جان ومال کو نقصان پہنچارہے ہیں تودوسری جانب تجارتی وکاروباری سرگرمیاں جاری رکھنا مشکل ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ بم دھماکے کی پوری تاجرو صنعتکار برادری مذمت کرتی ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ عوام کے جان ومال کے تحفظ کویقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بجلی اورگیس بحران کے باوجود تاجرو صنعتکاربرادری اپنی کاروباری سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے لیکن برآمدی مصنوعات کی غیرملکی خریداروں کو ترسیل مشکل سے مشکل تر ہوتی جارہی ہے۔