پاکستانی تاجر مالدیپ کو برآمدات بڑھائیں ہائی کمشنر
تجارت کو فروغ دینے کیلیے مالدیپ میں سنگل کنٹری نمائش لگائی جائے، ایشاتھ شہناز
پاکستان میں تعینات مالدیپ کی ہائی کمشنر ایشاتھ شہناز آدم نے پاکستان اور مالدیپ کے درمیان معاشی تعلقات کومزید مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی تاجر مالدیپ میں سنگل کنٹری نمائش کا انعقاد کر کے مالدیپ کے ساتھ تجارت کو فروغ دیں۔
مالدیپ اپنی بہت سی ضروریات درآمد کر کے پوری کرتا ہے، پاکستانی بزنس کمیونٹی کے لیے مالدیپ کے ساتھ برآمدات کو فروغ دینے کے وسیع تر مواقع موجود ہیں۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے پیر کو اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ظفر بختاوری سے ملاقات کے دوران کیا ۔مالدیپ کی ہائی کمشنر نے کہا کہ مالدیپ میں سیاحت کو بہت زیادہ فروغ مل رہا ہے اور ہر سال تقریباً 1 لاکھ سے زائد سیاح مالدیب جاتے ہیں جبکہ پاکستان اور مالدیپ سیاحت کے شعبے میں ایک دوسرے سے تعاون کرسکتے ہیں، مالدیپ کی دوسری بڑی صنعت فشنگ انڈسٹری ہے اور اس کے علاوہ دونوں ممالک تعمیراتی شعبے میں بھی تعاون کو فروغ دے سکتے ہیں۔
ایشاتھ شہنازآدم نے کہا کہ مالدیپ کی 100 فیصد آبادی مسلمان ہے، اس لیے دنوں ممالک کو چاہیے کہ وہ اپنے معاشی تعلقات کو مزید مستحکم کریں۔ انھوں نے مالدیپ میں پاکستان کلچرل سینٹر کے قیام پر زور دیا اور کہا کہ اس سینٹر کے قیام سے دونوں ممالک کے مابین تجارت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ظفر بختاوری نے پاکستان اور مالدیپ کے مابین معاشی تعلقات کو فروغ دینے میں مالدیپ کی ہائی کمشنر کی کاوشوں کو سراہا اور اس امید کا اظہار کیا کہ وہ دونوں ممالک کے مابین تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دینے میںکردار ادا کرتی رہیں گی۔
صدر آئی سی سی آئی نے کہا کہ پاکستان کو چاہیے کہ وہ مالدیپ کے ماہرین کی خدمات حاصل کر کے سیاحتی صنعت کو فروغ دے، تجارتی وفود کے تبادلہ اور بزنس ٹو بزنس ملاقاتوں کے انعقاد سے دونوں ممالک باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یورپ اور دوسرے ممالک کی نسبت پاکستانی مصنوعات معیاری اور مناسب قیمت پر دستیاب ہیںجن کو برآمد کر کے مالدیپ کی ضروریات کو پورا کیا جا سکتا ہے، اس کے علاوہ دونوں ممالک زراعت، فارماسیوٹیکلز،مواصلات، انفارمیشن ٹیکنالوجی، تعلیم اور صحت کے شعبوں میں تعاون کر کے مواقع سے استفادہ کر سکتے ہیں۔
مالدیپ اپنی بہت سی ضروریات درآمد کر کے پوری کرتا ہے، پاکستانی بزنس کمیونٹی کے لیے مالدیپ کے ساتھ برآمدات کو فروغ دینے کے وسیع تر مواقع موجود ہیں۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے پیر کو اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ظفر بختاوری سے ملاقات کے دوران کیا ۔مالدیپ کی ہائی کمشنر نے کہا کہ مالدیپ میں سیاحت کو بہت زیادہ فروغ مل رہا ہے اور ہر سال تقریباً 1 لاکھ سے زائد سیاح مالدیب جاتے ہیں جبکہ پاکستان اور مالدیپ سیاحت کے شعبے میں ایک دوسرے سے تعاون کرسکتے ہیں، مالدیپ کی دوسری بڑی صنعت فشنگ انڈسٹری ہے اور اس کے علاوہ دونوں ممالک تعمیراتی شعبے میں بھی تعاون کو فروغ دے سکتے ہیں۔
ایشاتھ شہنازآدم نے کہا کہ مالدیپ کی 100 فیصد آبادی مسلمان ہے، اس لیے دنوں ممالک کو چاہیے کہ وہ اپنے معاشی تعلقات کو مزید مستحکم کریں۔ انھوں نے مالدیپ میں پاکستان کلچرل سینٹر کے قیام پر زور دیا اور کہا کہ اس سینٹر کے قیام سے دونوں ممالک کے مابین تجارت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ظفر بختاوری نے پاکستان اور مالدیپ کے مابین معاشی تعلقات کو فروغ دینے میں مالدیپ کی ہائی کمشنر کی کاوشوں کو سراہا اور اس امید کا اظہار کیا کہ وہ دونوں ممالک کے مابین تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دینے میںکردار ادا کرتی رہیں گی۔
صدر آئی سی سی آئی نے کہا کہ پاکستان کو چاہیے کہ وہ مالدیپ کے ماہرین کی خدمات حاصل کر کے سیاحتی صنعت کو فروغ دے، تجارتی وفود کے تبادلہ اور بزنس ٹو بزنس ملاقاتوں کے انعقاد سے دونوں ممالک باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یورپ اور دوسرے ممالک کی نسبت پاکستانی مصنوعات معیاری اور مناسب قیمت پر دستیاب ہیںجن کو برآمد کر کے مالدیپ کی ضروریات کو پورا کیا جا سکتا ہے، اس کے علاوہ دونوں ممالک زراعت، فارماسیوٹیکلز،مواصلات، انفارمیشن ٹیکنالوجی، تعلیم اور صحت کے شعبوں میں تعاون کر کے مواقع سے استفادہ کر سکتے ہیں۔