جو بھی جیتا فاتح پاکستانی کرکٹ ہی ہوگی

آزادی کپ کے میچز کا کامیابی سے انعقاد دیگر ٹیموں کے دورے کی بھی راہ کھول دے گا۔

میچ کو دیکھنے کے لیے آئی سی سی کے چیف ڈیو رچرڈسن و دیگر بورڈز کی اعلیٰ شخصیت بھی لاہور آرہی ہیں۔ فوٹو: فائل

ورلڈالیون کا تاریخی دورئہ پاکستان شروع ہوچکا، برسوں سے انٹرنیشنل کرکٹ کو ترسے ملکی شائقین اب اپنے قومی ہیروز اور غیرملکی اسٹارز کو نگاہوں کے سامنے ایکشن میں دیکھنے کے لیے بیتاب ہیں، ٹکٹوں کی فروخت سے عوام کے جوش وخروش کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے، چیمپئنز ٹرافی میں فتح کے بعد پاکستان میں کرکٹ کا جنون پھر سے عروج پر پہنچ چکا ہے، کھلاڑی بھی کئی ماہ آرام کے بعد اب دوبارہ اپنی صلاحیتوں کا اظہار کرتے دکھائی دیں گے۔

آزادی کپ پاکستان کرکٹ کے مستقبل کا تعین کرے گا، میچز کا کامیابی سے انعقاد دیگر ٹیموں کے دورے کی بھی راہ کھول دے گا، سب سے پہلے سری لنکا اور پھر ویسٹ انڈیز کی ٹیم بھی ٹور کرے گی، یوں آہستہ آہستہ ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ مکمل بحال ہو جائے گی، ان میچز سے دنیا پر بھی پیغام جائے گا کہ پاکستان کے حالات اب اچھے ہو چکے اور عالمی سرمایہ کاری بھی بڑھے گی، مشکل وقت میں یو اے ای نے پاکستانی کرکٹ کی بہت مدد کی اور ہوم وینیو کا کردار قبول کیا۔

یہ جذبہ قابل تعریف مگر اس کے ساتھ یہ بھی حقیقت ہے کہ نیوٹرل سینٹر پر میچز سے پی سی بی پر مالی بوجھ بہت بڑھ گیا، بیشتر سیریز گھاٹے کا سودا ثابت ہوئیں، گرائونڈز کے کرائے، ہوٹلز و دیگر اخراجات نکال کر کم ہی رقم بچتی تھی، اپنے وینیوز پر مقابلوں سے آمدنی بھی زیادہ ہوا کرے گی، البتہ ورلڈ الیون سے سیریز میں اس کا کم امکان ہے۔


بورڈ کی اس وقت کوشش صرف ملکی میدان آباد کرنے کی ہے اس لیے خوب رقم خرچ کی جا رہی ہے، ورلڈالیون میں شامل بیشتر کرکٹرز کو ایک، ایک کروڑ روپے بھی دیے گئے ہیں، مگر بات وہی ہے کہ سیریز کامیاب رہی تو مستقبل میں پاکستان کرکٹ کا ہی فائدہ ہو گا،قذافی اسٹیڈیم میں انتظامات مکمل کئے جاچکے، ٹکٹس کے لیے بینکوں کے باہر شائقین کی طویل قطاریں ان کی بے چینی کا اظہار کرتی نظر آئیں، اب انھیں میدان میں بھی مثالی ڈسپلن کا مظاہرہ کر کے دنیا پر ثابت کر دینا چاہیے کہ ہم کرکٹ سے محبت کرنے والی امن پسند قوم ہیں۔

ان میچز کے نتائج زیادہ اہمیت نہیں رکھتے،جو بھی جیتا فاتح پاکستانی کرکٹ ہی ہوگی، ہمیں ہر گیند پر ورلڈالیون کے کھلاڑیوں کی بھی بھرپور ستائش کرنا ہوگی جو تمام منفی باتیں بھول کر دورے پر آئے ہیں، سرفراز احمد سمیت بیشتر قومی کرکٹرز پہلی بار ہوم گرائونڈ پر اپنے کرائوڈ کے سامنے کسی بڑی ٹیم سے مقابلہ کریں گے، یہ ان کے لیے بھی یادگار لمحہ ہے۔

میچ کو دیکھنے کے لیے آئی سی سی کے چیف ڈیو رچرڈسن و دیگر بورڈز کی اعلیٰ شخصیت بھی لاہور آرہی ہیں، انھیں اپنی روایتی مہمان نوازی سے متاثر کرنے کا بھی اچھا موقع ہوگا، چیئرمین نجم سیٹھی نے بالکل ٹھیک کہا ہے کہ یہ صرف پی سی بی نہیں بلکہ پوری قوم کی ذمہ داری ہے کہ وہ ورلڈ الیون سے میچز کو کامیاب بنائیں، ہمیں اس سیریز کو بھرپور سپورٹ کرنا چاہیے تاکہ ملک کا مثبت امیج دنیا پر اجاگر ہو۔
Load Next Story