فاف ڈوپلیسی پی ایس ایل میں جلوے بکھیرنے پر بھی آمادہ
دورئہ پاکستان کا مقصدکرکٹ سے بڑھ کرہے، استقبال پر شکر گزار ہوں، کپتان ورلڈ الیون
ورلڈ الیون کے کپتان کا کہنا ہے کہ دیگر مصروفیات نہ ہوئیں تو پی ایس ایل ایونٹ میں شرکت کروں گا تاہم دورئہ پاکستان کا مقصد کرکٹ سے بڑھ کر ہے۔
ورلڈ الیون کے کپتان فاف ڈوپلیسی نے کہاکہ پاکستان میں صرف کرکٹ نہیں بلکہ اس سے بڑھ کر کچھ کرنے کے لیے کھیل رہے ہیں،بنیادی مقصد ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی ہے۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پاکستان آکر کھیلنا بڑے اعزاز کی بات ہے، خوش قسمتی ہے کہ اس ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی میں کردار ادا کرنے کا موقع ملا، ہم زبردست استقبال کرنے پر پاکستانی قوم کے شکر گزار ہیں، ٹیم میں زیادہ تر جنوبی افریقی کرکٹرز کی موجودگی کے بارے میں انھوں نے کہا کہ پروٹیز کی اس وقت کوئی بین الاقوامی مصروفیت نہیں ہے اس لیے زیادہ کھلاڑی دستیاب تھے۔
ایک سوال پر فاف ڈوپلیسی نے کہا کہ اگر دیگر مصروفیات نہ ہوئیں تو پاکستان سپر لیگ میں بھی ضرور شرکت کروں گا۔کوچ اینڈی فلاورنے کہاکہ ٹیم کے تمام کھلاڑی پاکستان آکر خوش اوراچھی یادیں لے کر جانا چاہتے ہیں، ورلڈ الیون کو تمام کرکٹ بورڈز اور آئی سی سی کی مدد حاصل ہے۔انھوں نے کہا کہ میں90 کی دہائی میں تین مرتبہ زمبابوے کی ٹیم کے ساتھ پاکستان کا دورہ کرچکا ہوں، ان میں سے 1998 کا ٹور سب سے زیادہ یادگار تھا، پاکستان نے ہمیشہ سے ہی زمبابوے کرکٹ کی مدد کی اور اب آئی سی سی کی معاونت سے یہاں کے عوام اپنے ملک میں میچز دیکھیں گے۔
فاف ڈوپلیسی نے کہا کہ ورلڈ الیون میں کئی ایسے بڑے کھلاڑی موجود ہیں جو اچھی کارکردگی دکھاتے ہوئے ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرسکیں گے، شائقین کو دوران سیریز عصر حاضر کے چند بہترین کرکٹرز کو اپنے سامنے کھیلتے دیکھنے کا موقع ملے گا۔
دوسری جانب اینڈی فلاور نے 2009 میں سری لنکن ٹیم پر دہشت گرد حملے میں شہید اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا، انھوں نے کہا کہ یہی وہ سانحہ تھا جس کی وجہ سے انٹرنیشنل کرکٹ پاکستان سے دور ہوتی چلی گئی۔اینڈی فلاور نے کہاکہ پاکستان ہوم سیریز سے محرومی کے باوجود عالمی ٹیسٹ رینکنگ میں نمبر ون پوزیشن تک پہنچا، چیمپئنز ٹرافی بھی جیتی جس سے اس کھیل کی شاندار پاکستانی روایت اور ٹیلنٹ کی عکاسی ہوتی ہے۔
ورلڈ الیون کے کپتان فاف ڈوپلیسی نے کہاکہ پاکستان میں صرف کرکٹ نہیں بلکہ اس سے بڑھ کر کچھ کرنے کے لیے کھیل رہے ہیں،بنیادی مقصد ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی ہے۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پاکستان آکر کھیلنا بڑے اعزاز کی بات ہے، خوش قسمتی ہے کہ اس ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی میں کردار ادا کرنے کا موقع ملا، ہم زبردست استقبال کرنے پر پاکستانی قوم کے شکر گزار ہیں، ٹیم میں زیادہ تر جنوبی افریقی کرکٹرز کی موجودگی کے بارے میں انھوں نے کہا کہ پروٹیز کی اس وقت کوئی بین الاقوامی مصروفیت نہیں ہے اس لیے زیادہ کھلاڑی دستیاب تھے۔
ایک سوال پر فاف ڈوپلیسی نے کہا کہ اگر دیگر مصروفیات نہ ہوئیں تو پاکستان سپر لیگ میں بھی ضرور شرکت کروں گا۔کوچ اینڈی فلاورنے کہاکہ ٹیم کے تمام کھلاڑی پاکستان آکر خوش اوراچھی یادیں لے کر جانا چاہتے ہیں، ورلڈ الیون کو تمام کرکٹ بورڈز اور آئی سی سی کی مدد حاصل ہے۔انھوں نے کہا کہ میں90 کی دہائی میں تین مرتبہ زمبابوے کی ٹیم کے ساتھ پاکستان کا دورہ کرچکا ہوں، ان میں سے 1998 کا ٹور سب سے زیادہ یادگار تھا، پاکستان نے ہمیشہ سے ہی زمبابوے کرکٹ کی مدد کی اور اب آئی سی سی کی معاونت سے یہاں کے عوام اپنے ملک میں میچز دیکھیں گے۔
فاف ڈوپلیسی نے کہا کہ ورلڈ الیون میں کئی ایسے بڑے کھلاڑی موجود ہیں جو اچھی کارکردگی دکھاتے ہوئے ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرسکیں گے، شائقین کو دوران سیریز عصر حاضر کے چند بہترین کرکٹرز کو اپنے سامنے کھیلتے دیکھنے کا موقع ملے گا۔
دوسری جانب اینڈی فلاور نے 2009 میں سری لنکن ٹیم پر دہشت گرد حملے میں شہید اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا، انھوں نے کہا کہ یہی وہ سانحہ تھا جس کی وجہ سے انٹرنیشنل کرکٹ پاکستان سے دور ہوتی چلی گئی۔اینڈی فلاور نے کہاکہ پاکستان ہوم سیریز سے محرومی کے باوجود عالمی ٹیسٹ رینکنگ میں نمبر ون پوزیشن تک پہنچا، چیمپئنز ٹرافی بھی جیتی جس سے اس کھیل کی شاندار پاکستانی روایت اور ٹیلنٹ کی عکاسی ہوتی ہے۔