اغوا کار مقدمے کا حکم سنتے ہی احاطہ عدالت سے فرار پولیس بت بنی کھڑی رہی
ہیڈ بیلف نے شیریں جناح کالونی میں قائم نجی جیل سے مغوی کو بازیاب کیاتھا
نجی جیل سے بازیاب محمد الطاف کی مدعیت میں مقدمہ درج کرنے کا حکم سنتے ہی اغوا کار احاطہ عدالت سے باہر نکلتے ہی فرار ہوگئے۔
منگل کو عدالت کے حکم پر تھانہ بوٹ بیسن نے شہری کو اپنی نجی جیل میں قیدکرنے کے الزام میں گرفتار ملتان خان اور مہربان خان کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی احمد صبا کے روبرو پیش کیا ،اس موقع پر مغوی محمد الطاف نے عدالت کو اپنے بیان میں بتایا کہ ملزمان نے اسے پانچ روز سے اپنی نجی جیل میں قید کیا ہوا تھا اور اس دوران اسے شدید تشدد کا نشانہ بنا یا تھا،ملزمان کا کہنا تھا کہ اسے جرگے کیلیے لائے تھے،فاضل عدالت نے مغوی کے بیان پر ایس ایچ او تھانہ بوٹ بیسن کو ملزمان کے خلاف حبس بے جا میں رکھنے کے الزام میں دفعہ 344 کے تحت مغوی کی مدعیت میں مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔
اسی دوران ملزمان عدالت سے باہر نکلتے ہی فرار ہوگئے، پولیس نے انھیں گرفتارکرنے کی کوئی زحمت نہیں کی، پولیس بت بنی کھڑی رہی ، پولیس کے مطابق ملزمان کوگرفتارکرلیں گے، واضح رہے کہ گذشتہ روزسیشن جج کے حکم پر ہیڈ بیلف مدثر کی سربراہی میں مغوی کو پولیس کی بھاری نفری نے شیریں جناح کالونی اے ٹو پلازہ میں قائم ملزمان کی نجی جیل سے بازیاب کرکے طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا تھا اور ملزمان کو حراست میں لے کر عدالت کے حکم پر انھیں سیشن جج کے روبرو پیش کیا تھا ۔
منگل کو عدالت کے حکم پر تھانہ بوٹ بیسن نے شہری کو اپنی نجی جیل میں قیدکرنے کے الزام میں گرفتار ملتان خان اور مہربان خان کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی احمد صبا کے روبرو پیش کیا ،اس موقع پر مغوی محمد الطاف نے عدالت کو اپنے بیان میں بتایا کہ ملزمان نے اسے پانچ روز سے اپنی نجی جیل میں قید کیا ہوا تھا اور اس دوران اسے شدید تشدد کا نشانہ بنا یا تھا،ملزمان کا کہنا تھا کہ اسے جرگے کیلیے لائے تھے،فاضل عدالت نے مغوی کے بیان پر ایس ایچ او تھانہ بوٹ بیسن کو ملزمان کے خلاف حبس بے جا میں رکھنے کے الزام میں دفعہ 344 کے تحت مغوی کی مدعیت میں مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔
اسی دوران ملزمان عدالت سے باہر نکلتے ہی فرار ہوگئے، پولیس نے انھیں گرفتارکرنے کی کوئی زحمت نہیں کی، پولیس بت بنی کھڑی رہی ، پولیس کے مطابق ملزمان کوگرفتارکرلیں گے، واضح رہے کہ گذشتہ روزسیشن جج کے حکم پر ہیڈ بیلف مدثر کی سربراہی میں مغوی کو پولیس کی بھاری نفری نے شیریں جناح کالونی اے ٹو پلازہ میں قائم ملزمان کی نجی جیل سے بازیاب کرکے طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا تھا اور ملزمان کو حراست میں لے کر عدالت کے حکم پر انھیں سیشن جج کے روبرو پیش کیا تھا ۔