لال مسجد آپریشن حکومتی اداروں کے پاس کسی سوال کا کوئی جواب نہیں

کس نے شروع کرایا؟ ایوان صدر،وزیر اعظم سیکریٹریٹ ،وزارت داخلہ و دفاع خاموش.

کمیشن کے سامنے معذرت کرلی گئی، جسٹس شہزادو شیخ کا صورت حال پر شدید اظہار برہمی. فوٹو:فائل

لال مسجد آپریشن کس کے حکم پر شروع ہوا اور کس نے آپریشن کی منظوری دی؟ ایوان صدر، وزیر اعظم سیکریٹریٹ ،وزارت داخلہ اور وزارت دفاع سمیت کسی بھی سرکاری ادارے کے پاس اس سوال کا جواب نہیں۔

ان تمام اداروں نے لال مسجد انکوائری کمیشن کو مطلوبہ ریکارڈ اور معلومات دینے سے معذرت کی ہے اور موقف اپنایا ہے کہ انکے پاس لال مسجد آپریشن کے حوالے سے کسی قسم کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ایوان صدر، وزیر اعظم سیکریٹریٹ اور وزارت دفاع سمیت ضلعی انتظامیہ اور سی ڈی اے نے لال مسجد آپریشن کے بارے کسی ریکارڈ کی موجودگی سے انکار کیا ہے اور کمیشن کو تحریری طور پر آگاہ بھی کردیا ہے۔کمیشن کو بتایا گیا ہے کہ آپریشن کے بارے میں تمام فیصلے وزارت داخلہ میں ہو ئے اور ریکارڈ بھی وہاں موجود ہو سکتا ہے جبکہ وزارت داخلہ نے موقف اپنایا ہے کہ جزوی ریکارڈ دستیاب ہو سکتا ہے لیکن تمام فیصلے وزیر اعظم اور صد مملکت کی سطح پر ہوئے، اس لیے اصل ریکارڈ ایوان صدر اور وزیر اعظم سیکریٹریٹ میں دستیاب ہو گا۔




ذرائع کے مطابق وزارت دفاع نے بھی آپریشن سے مکمل لاتعلقی کا اظہار کیا ہے اور موقف اپنایا ہے کہ لال مسجد آپریشن سول حکومت کا فیصلہ تھا۔ دوسری طرف جسٹس شہزادو شیخ پر مشتمل انکوائری کمیشن نے سیکریٹری داخلہ کو ریکارڈ مہیا کرنے کیلیے آخری مہلت دی ہے اور جمعرات کو تمام متعلقہ افسران کے ساتھ پیش ہو نے کی ہدایت کی ہے۔ منگل کو سیکریٹری داخلہ صدیق اکبر کمیشن کے سامنے پیش ہوئے اور بتایا کہ وزارت داخلہ کے پا س جو ریکارڈ موجود ہے اس کی حیثیت ثانوی ہے۔کمیشن نے اس صورتحال پر برہمی کا اظہار کیا۔
Load Next Story