تجارتی خسارہ 2 ماہ میں 335 فیصد بڑھ کر 63 ارب ڈالر تک پہنچ گیا

برآمدات میں بحالی کے اثرات درآمدات میں بے لگام اضافے سے زائل

صرف1ماہ میں3ارب8کروڑ60لاکھ ڈالر کاتجارتی خسارہ۔ فوٹو: فائل

پاکستانی تجارت میں چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تناظر میں رواں مالی سال کے ابتدائی 2ماہ کے دوران 21فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا۔

پاکستان بیورو شماریات (پی بی ایس) کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق پاکستانی تجارت کا خسارہ جولائی اگست کے صرف2ماہ میں 33.52 فیصد بڑھ کر 6 ارب29کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا، اس دوران برآمدات میں 11.80 فیصدکا اضافہ ہوا جس سے برآمدی مالیت 3 ارب 49 کروڑ70 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں تاہم درآمدات میں اسے بھی زیادہ تیزی یعنی 24.85فیصد کی رفتار سے اضافہ ہوا جس کے نتیجے میں 2 ماہ کا درآمدی بل 9 ارب 78 کروڑ 70 لاکھ ڈالر ہو گیا، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں برآمدات 3 ارب 12 کروڑ 80 لاکھ ڈالر، درآمدات 7 ارب 83 کروڑ 90 لاکھ ڈالر اور تجارتی خسارہ 4ارب 71 کروڑ 10 لاکھ ڈالررہاتھا۔


اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ ماہ برآمدات 12.89 فیصد کے سال بہ سال اضافے سے 1ارب 86 کروڑ 60 لاکھ ڈالر، درآمدات 15.08 فیصد بڑھ کر 4ارب95کروڑ20لاکھ ڈالر اور تجارتی خسارہ 16.45 فیصد کے اضافے سے 3 ارب 8 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا۔ اگست 2016 میں برآمدات 1ارب 65کروڑ 30 لاکھ ڈالر، درآمدات4ارب 30کروڑ 30 لاکھ ڈالر اور تجارتی خسارہ 2ارب 65کروڑ ڈالر رہاتھا۔

اعدادوشمار کے مطابق جولائی کے مقابلے میں اگست 2017کے دورن برآمدات 14.41 فیصد اور درآمدات 2.42 فیصد بڑھیں جبکہ تجارتی خسارے میں 3.68 فیصدکمی ہوئی، جولائی 2017 میں برآمدات1 ارب 63 کروڑ 10 لاکھ ڈالر، درآمدات 4ارب 83 کروڑ 50 لاکھ ڈالر اور تجارتی خسارہ 3 ارب 20 کروڑ 40 لاکھ ڈالر رہا تھا۔

واضح رہے کہ سی پیک کی وجہ سے پاکستان کی درآمدات خصوصاً بجلی، تعمیراتی سیکٹر سے متعلق مشینری کی درآمدات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
Load Next Story