کوئٹہ میں فوج بلانے سے مشکلات میں اضافہ ہوگا فاروق نائیک

بلوچستان حکومت بحال نہ ہوئی تو صوبے میں جمہوری عمل کو خطرات لاحق ہو جائیں گے

بلوچستان حکومت بحال نہ ہوئی تو صوبے میں جمہوری عمل کو خطرات لاحق ہو جائیں گے۔ فوٹو: فائل

FAISALABAD:
وفاقی وزیر قانون وانصاف فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ فوج کو کوئٹہ سے دور رکھا جائے کیونکہ فوج بلانے سے مشکلات بڑھیں گی۔

بلوچستان حکومت بحال نہ ہوئی توصوبے میں جمہوری عمل کو خطرات لاحق ہوجائیں گے نگران صوبائی حکومت سے قبل وزیراعلیٰ اورقائد حزب اختلاف کی موجودگی ضروری ہے۔ منگل کو پارلیمنٹ ہائوس میں قائمہ کمیٹی قانون وانصاف کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت میں وزیرقانون وانصاف نے واضح کیا کہ نگران سیٹ اپ کی مدت میں توسیع غیرآئینی اورملک دشمنی ہو گی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت بلوچستان کے حالات کا جائزہ لے رہی ہے جو بھی فیصلہ ہوگا وہ آئین قانون اور بلوچستان کے عوام کی خواہشات کے مطابق ہو گا۔




انتخابات قریب آگئے ہیں عبوری حکومت کے لیے وزیراعلیٰ اور قائد حزب اختلاف کی موجودگی ضروری ہے ۔ آئینی تقاضا پورا نہ ہوا تو بلوچستان میں جمہوری عمل کو خطرہ لاحق ہونے کا خدشہ ہے ،انھوں نے کہا کہ نگران وزیراعظم کے نام پروزیراعظم اور قائد حزب اختلاف میں اتفاق رائے نہ ہوا توقومی اسمبلی کی تحلیل کے بعد وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف دو دو نام پارلیمانی کمیٹی کو بھجوادیں گے۔ پارلیمانی کمیٹی کو تین دنوں میں یہ فیصلہ کرنا ہو گا ۔ انھوں نے کہا کہ وہ وزیراعظم کے اس فیصلے سے آگاہ نہیں ہیں کہ بلوچستان میں ٹارگٹڈ آپریشن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
Load Next Story