احتساب عدالت نے نوازشریف کو 19 ستمبرکوطلب کرلیا
احتساب عدالت نے نوازشریف کے صاحبزادوں حسن اورحسین نواز کو بھی 19 ستمبر کو طلب کیا ہے۔
احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو 19 ستمبر کو طلب کرلیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف اوران کے صاحبزادوں حسن اورحسین نوازکو فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں 19 ستمبر کو طلب کرتے ہوئے نوٹسز جاری کردیے۔ اس سے قبل عزیزیہ ریفرنس کے حوالے سے بھی دستاویزات عدالت میں پیش کردی گئی ہیں اور اس حوالے سے بھی عدالت کی جانب سے نوٹس جاری ہونے کا امکان ہے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کو بھیجے گئے سمن کی کاپی ایکسپریس نیوز نے حاصل کرلی ہے جس کے مطابق نوازشریف اور بچوں کو سمن لاہور کے 2 گھروں کے پتوں پر بھیجے گئے جن میں لاہور ماڈل ٹاؤن اور رائیونڈ جاتی امرا شامل ہیں۔ سمن کے متن میں کہا گیا ہے الزامات کا جواب دینے کے لیے آپ کی عدالت میں حاضری ضروری ہے، نوازشریف اور دونوں بیٹے 19 ستمبر کی صبح 9 بجے ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہوں۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف ان دنوں اپنی اہلیہ کلثوم نواز کے علاج کے سلسلے میں ملک سے باہر ہیں لہذا نواز شریف کی عدم حاضری پر عدالت میں ان کے وکیل کے پیش ہونے کا امکان ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف اوران کے صاحبزادوں حسن اورحسین نوازکو فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں 19 ستمبر کو طلب کرتے ہوئے نوٹسز جاری کردیے۔ اس سے قبل عزیزیہ ریفرنس کے حوالے سے بھی دستاویزات عدالت میں پیش کردی گئی ہیں اور اس حوالے سے بھی عدالت کی جانب سے نوٹس جاری ہونے کا امکان ہے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کو بھیجے گئے سمن کی کاپی ایکسپریس نیوز نے حاصل کرلی ہے جس کے مطابق نوازشریف اور بچوں کو سمن لاہور کے 2 گھروں کے پتوں پر بھیجے گئے جن میں لاہور ماڈل ٹاؤن اور رائیونڈ جاتی امرا شامل ہیں۔ سمن کے متن میں کہا گیا ہے الزامات کا جواب دینے کے لیے آپ کی عدالت میں حاضری ضروری ہے، نوازشریف اور دونوں بیٹے 19 ستمبر کی صبح 9 بجے ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہوں۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف ان دنوں اپنی اہلیہ کلثوم نواز کے علاج کے سلسلے میں ملک سے باہر ہیں لہذا نواز شریف کی عدم حاضری پر عدالت میں ان کے وکیل کے پیش ہونے کا امکان ہے۔