حساس اداروں کواپنی کارکردگی کاجائزہ لینا ہوگا رحمن ملک
پیشگی اطلاعات سے آگاہ کیاتومجھ پرالزامات لگائے گئے کہ افراتفری پھیلا رہاہوں، وزیرداخلہ
KARACHI:
وفاقی وزیرداخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں ہونے والے واقعات کے تناظرمیں اب تمام حساس اداروں کواپنی کارکردگی کاجائزہ لیناہوگا۔
بعض اداروںکوپیشگی اطلاعات ملی تھیں،میں نے جب فروری میں دہشتگردحملے ہونے کی بات کی توالزام لگایاگیا کہ میں ملک میں افراتفری پھیلا رہاہوں، کوئٹہ میں قیام کے دوران حساس اداروں کی تحقیقات کاجائزہ لینے کے ساتھ ساتھ دیکھاجائے گاکہ لشکر جھنگوی کے ساتھ اورکون ہے،جب ایک علاقہ کے انتہائی حساس ہونے کاسب کو علم ہے تومیرا حساس اداروں سے سوال ہوگا کہ انھوں نے اس پرنظرکیوں نہیں رکھی؟۔منگل کو تہران سے کوئٹہ پہنچنے کے بعد ایئرپورٹ پرمیڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ علمدارچوک پر25سے30ٹینکرپانی کے روزانہ وہاں آتے ہیں توان کوچیک کیوں نہیں کیاگیا۔
آج میں نے اسی حوالے سے آئی جی ایف سی بلوچستان سمیت دوسرے حساس اداروںکے اعلیٰ حکام سے بھی ملاقات کروںگا،میری تجویز ہے کہ18ویں ترمیم کے بعد وزارت داخلہ''ڈے ٹو ڈے''نہیں آسکتی ،بعض عناصرچاہتے تھے کہ فیڈریشن اس میں مداخلت نہ کرے،آج ثابت ہوگیا کہ فرینٹئر کور مکمل صوبائی گورنمنٹ کی زیرنگرانی ہے۔انھوں نے کہاکہ دہشت گردی کی پیشگی اطلاع سے آگاہ کیاتومجھ پرالزامات لگائے گئے،میں لوگوں سے پوچھتا ہوں کہ کیا یہ افراتفری ہے یاانفارمیشن ؟میں نے4ماہ پہلے لشکر جھنگوی کاکہاتھااوریہ کام سپاہ صحابہ لشکر جھنگوی جیسی تنظیموں کاہے ۔
وفاقی وزیرداخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں ہونے والے واقعات کے تناظرمیں اب تمام حساس اداروں کواپنی کارکردگی کاجائزہ لیناہوگا۔
بعض اداروںکوپیشگی اطلاعات ملی تھیں،میں نے جب فروری میں دہشتگردحملے ہونے کی بات کی توالزام لگایاگیا کہ میں ملک میں افراتفری پھیلا رہاہوں، کوئٹہ میں قیام کے دوران حساس اداروں کی تحقیقات کاجائزہ لینے کے ساتھ ساتھ دیکھاجائے گاکہ لشکر جھنگوی کے ساتھ اورکون ہے،جب ایک علاقہ کے انتہائی حساس ہونے کاسب کو علم ہے تومیرا حساس اداروں سے سوال ہوگا کہ انھوں نے اس پرنظرکیوں نہیں رکھی؟۔منگل کو تہران سے کوئٹہ پہنچنے کے بعد ایئرپورٹ پرمیڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ علمدارچوک پر25سے30ٹینکرپانی کے روزانہ وہاں آتے ہیں توان کوچیک کیوں نہیں کیاگیا۔
آج میں نے اسی حوالے سے آئی جی ایف سی بلوچستان سمیت دوسرے حساس اداروںکے اعلیٰ حکام سے بھی ملاقات کروںگا،میری تجویز ہے کہ18ویں ترمیم کے بعد وزارت داخلہ''ڈے ٹو ڈے''نہیں آسکتی ،بعض عناصرچاہتے تھے کہ فیڈریشن اس میں مداخلت نہ کرے،آج ثابت ہوگیا کہ فرینٹئر کور مکمل صوبائی گورنمنٹ کی زیرنگرانی ہے۔انھوں نے کہاکہ دہشت گردی کی پیشگی اطلاع سے آگاہ کیاتومجھ پرالزامات لگائے گئے،میں لوگوں سے پوچھتا ہوں کہ کیا یہ افراتفری ہے یاانفارمیشن ؟میں نے4ماہ پہلے لشکر جھنگوی کاکہاتھااوریہ کام سپاہ صحابہ لشکر جھنگوی جیسی تنظیموں کاہے ۔